وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائےقومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاہے کہ چین میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ۔
یہ انکشاف انہوں آج اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہم ان طالب علموں کی شناخت سامنے نہیں لانا چاہتے،میڈیا بھی اس معاملے کو جاننے کی کوشش نا کرے،ان معلومات جاننے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے 20 اور 23 جنوری کو ہیلتھ ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا،اس اجلاس میں صورتحال کا تجزیہ کیا اور ہدایات جاری کیں،
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ان ہدایات میں رکن ممالک کو اس بیماری سے بچاؤ سے متعلق تدابیر جاری کرنے کا کہا،ایسے اقدامات اٹھانے کا کہا گیا جن سے اس بیماری کی روک تھام ممکن ہو سکے،
معاون خصوصی برائے قومی صحت نے کہا کہ مشتبہ متاثرہ شخص سے بچاؤ اور علاج کی ہدایات جاری کیں گئیں،
انہوں نے کہا رکن ممالک کو اس کے پھیلاؤ پر حکمت تیار کرنے کے لیے ہدایات بھی جاری کیں گئیں،پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست ہوتے ہوئے ان ہدایات پر اقدامات اٹھائے،
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کا ایک بھی تصدیق شدہ مریض نہیں،چار ایسے لوگ ہیں جن پر شبہ تھا جنہیں نگہداشت میں رکھا گیا ہے،ان افراد کے نمونے کے لیے گئے ہیں اور ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے،
انہوں نے کہا ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان میں کرونا وائرس نہیں ہے،ہمارے 28 سے 30 ہزار سے زائد پاکستانی چین میں مقیم ہیں ، ان میں متعدد افراد مخلتف جامعات میں زیر تعلیم ہیں،
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ووہان میں 5 سو سے زائد طالب علم موجود ہیں،چین میں 4 ایسے پاکستانی طالب علم ہیں جن میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے،
انہوں نے کہا پاکستان میں ان طالب علموں کے خاندانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کے زمہ دار ہیں،ان طالب علموں کی دیکھ بھال اور علاج معالجے کی زمہ داری حکومت پر ہے،
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور