نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

دیویندر سنگھ، این آئی اے کے حوالے

تحقیقات کے بعد دیویندر سنگھ کے معاملے کے کئی رازوں سے پردہ اٹھانے کا امکان ہے

موسم کی خرابی کی وجہ سے این آئی اے کی ٹیم سنگھ کو لینے کشمیر پہنچنے سے قاصر

جموں،

مختلف سیاسی جماعتوں سے تبادلہ خیال کے بعد بھارتی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر کے ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو این آئی اے کے حوالے کردیا۔

انہیں دہلی لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق حزب المجاہدین کے عسکریت پسند نوید بابو اور الطاف بابو 2 دنوں تک سرینگر کے بادامی باغ میں دیویندر سنگھ کے گھر میں ٹھہرے تھے۔

ذرائع  کے مطابق دیویندر سنگھ پر مختلف طرح کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پولیس افسر کی کار میں دو سرگرم شدت پسند موجود تھے اور ان کے پاس پانچ گرینیڈ بھی تھے۔

آفیسر کے گھر پر چھاپے کے دوران دو اے-کے 47 رائفلز بھی برامد کی گئی ہیں۔ذرائع  کے مطابق کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کشمیری پولیس افسر کی گرفتاری کے بعد شدت پسندوں کے ساتھ ان کے مبینہ تعلقات پر کئی اہم سوالات اٹھائے ہیں

جس میں 2001 میں پارلیمنٹ پر ہونے والے حملے میں ان کے مبینہ کردار پر بھی سوال شامل ہے۔
این آئی اے کی 6 رکنی ٹیم سنگھ کو حراست میں لینے کشمیر آرہی تھی تاہم خراب موسم کی وجہ سے ان کی پرواز سرینگر ایئرپورٹ پر اتر نہیں پائی۔

این آئی اے کے ایک سینیئر آفیسر نے بتایا کہ ہماری ٹیم دیویندر سنگھ کو حراست میں لینے کشمیر جانے والی تھی لیکن برفباری کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو پایا۔

موسم سازگار ہونے کی صورت میں ہماری ٹیم سرینگر جا کر دیویندر کو حراست میں لیکر دہلی لے کر آئے گی۔

ذرائع  کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں ہمارے پہلے سے ہی تعینات اہلکاروں نے آئی بی اور ملیٹری انٹیلیجنس کے ساتھ مل کر کے تفتیشی رپورٹ بنائی ہے۔

اس رپورٹ پر بھی دوبارہ سے کام کیا جائے گا۔رپورٹ کے تناظر میں منظرعام پر آنے والی خبروں پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ

میڈیا میں آنے والی خبریں ادھوری ہیں۔ کافی باتوں کی وضاحت ابھی باقی ہے۔ ہماری تحقیقات کے بعد دیویندر سنگھ کے معاملے کے کئی رازوں سے پردہ اٹھانے کا امکان ہے۔

ذرائع  کے مطابق ڈی ایس پی دیویندر سنگھ جنوری کی ماہ کی 11 تاریخ کو جنوبی کشمیر کے علاقے ونپو سے دو عسکریت پسندوں کے ساتھ گرفتار کیے گئے تھے۔

اس واقعے سے قبل دیویندر سنگھ کا نام افضل گورو نے اپنے وکیل کو لکھے گئے ایک خط میں لیا تھا۔ گورو کا دعوی تھا کہ دیویندر سنگھ نے ہی ان کو محمد نام کے ایک شخص کو دہلی لے جانے ،

ان کے لیے گاڑی خریدنے اور رہنے کا انتظام کرنے کو کہا تھا۔

About The Author