غیر قانونی پروفیشنل ٹیکس کے سلسلے ٹھیکیدار کی بھتہ خوری جاری،پولیس آلہ کار بن گئی
ڈیرہ اسماعیل خان :غیر قانونی پروفیشنل ٹیکس کے سلسلے ٹھیکیدار کی بھتہ خوری جاری ، آر پی او اور ڈی پی او ڈیرہ کے واضح احکامات کے باوجود ٹھیکیدار کو تھانہ کینٹ پولیس کی مکمل سپورٹ حاصل ،
مرکزی انجمن تاجران کے سرپرست اعلی اور صوبائی نائب صدر سہیل اعظمی نے کہا ہے کہ ٹی ایم اے کے پروفیشنل ٹیکس جس کا اختیار حلال فوڈ اتھارٹی اور محکمہ ایکسائز کے پاس ہے اور جس کے خلاف سیشن عدالت میں واضح فیصلہ دیا ہے
کہ ٹھیکیدار نہ تو پروفیشنل ٹیکس وصول کرسکتاہے اور نہ ہی ان افراد کے خلاف تھانوں میں ایف آئی درج کروائی جاسکتی ہے۔اس سلسلے میں مرکزی تاجران نے آر پی او اور ڈی پی او ڈیرہ کے گوش گزار شکایت کی تھی
انہوں نے واضح احکامات دیئے تھے کہ کسی بھی تھانہ کا کوئی عملہ ٹیم اے کے ٹھیکیدار کے ساتھ پروفیشنل ٹیکس کی وصولی کے لئے نہیں جائے گا۔لیکن اس کے باوجود تھانہ کینٹ ڈیرہ کے اہلکار بروز منگل وبدھ ملتان روڈ پر جبکہ ایک ہفتہ قبل سرکلر روڈ پر ہمراہ تھے ۔
مذکورہ شکایت کے سلسلے میں مرکزی انجمن تاجران کے سرپرست اعلی وصوبائی نائب صدر سہیل اعظمی نے تھانہ کینٹ اور ڈی ایس پی سٹی سرکل اقبال بلوچ کو مذکورہ شکایت سے آگاہ کیا ۔
اسی سلسلے میں گزشتہ شام چار بجے ڈی پی او ڈیرہ سے ملاقات بھی طے تھی لیکن ان کی ایمرجنسی ہونے کی وجہ سے ملاقات نہ ہوسکی ،
مرکزی انجمن تاجران کے صدر راجہ اختر علی اور سہیل اعظمی نے تاجروں کو متبہہ کہ وہ ٹی ایم اے کو پروفیشنل ٹیکس ہرگز نہ بنوائیں اور اپنے بازاروں میں اپنی تنظیموں کو موثر کریں ۔
٭٭٭
شہید بھٹو کے مشن کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کا آگے لے کر بڑھیں گے ،سیدہ فوزیہ بتول
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ کی جانب سے صوبائی صدر برائے خواتین ونگ مقرر ہونے پر سیدہ فوزیہ بتول نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا مجھے پاکستان پیپلز پارٹی ذوالفقار علی شہید بھٹو گروپ کی جانب سے پہلی خاتون صوبائی صدر مقرر ہونے پر بے حد مسرت اور فخر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کے عین مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کا آگے لے کر بڑھیں گے ،جیالوں اور غریب عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے ،انہوںنے کہا کہ میرا پیغام اپنے بھٹو کے جیالوں اور ورکر ز کے لئے ہے جن میں مایوسی پائی جاتی ہے ۔ا
نشاءاللہ ان کی مایوسی کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی ،شہید ذوالفقار علی بھٹوکاخون رائیگاں نہیں جائے گا اور وہ وقت دور نہیں کہ جب ایک بار پھر حقیقی پیپلز پارٹی اور عوام ایک دوسرے کیساتھ منسلک ہو جائیں گے اور ملک میں عوامی راج کا آغاز شروع ہو گا۔
اس موقع پر انہوں نے ملک ارشد پٹی بن کو ضلعی صدر مقرر ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم مل کر بھٹو کے نعرے روٹی ،کپڑا اور مکان کے نعرے کو کامیاب کریں گے اور ڈیرہ کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے ، ان کا کہناتھا کہ فاطمہ بھٹو کا خیبر پختونخوا آمد کے موقع پر شاندار استقبال کیا جائے گا۔
٭٭٭
تھانوں، چوکیوں اور پولیس دفاترمیں اساتذہ کے جائز کام کوفوری طور پر نمٹا نے کی ہدایات جاری
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) تھانوں، چوکیوں اور پولیس دفاترمیں اساتذہ کے جائز کام کوفوری طور پر نمٹا نے کی ہدایات جاری ,ڈی پی او ڈیرہ نے تمام ڈیرہ کی پولیس کو واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم زندگی کے جس مقام پر ہیں اپنے اساتذہ کرام اور اپنے والدین کی شفقت کی بدولت ہیں ۔
آج کے نوجوان اپنے اساتذہ اور والدین کے احترام کے راز کو سمجھ جائیں تو کامیابی ان کے قدم چومے گی۔کسی بھی مہذب معاشرے میں استاد کا اہم کردار ہوتا ہے اسی طرح ملک کی تعمیر وترقی میں استا د کے کردار سے انکار ممکن نہیں ۔
ہماری اسلامی تعلیمات میں بھی استاد کو والد کے برابر درجہ دیاگیا ہے اور انکے احترام کو لازم قرار دیا گیا ہے جو قومیں استاد کا احترام نہیں کرتیں وہ کبھی ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتیں ۔
استاد ایک ایسا روحانی پیشہ ہے جسکی رہنمائی کی بدولت انسان زندگی میں اعلی مقام حاصل کر تا ہے اور استاد کے علم کے حوالے سے فراہم کردہ خدمات کی وجہ سے انسان معاشرتی حیوانیت سے بالا تر ہو کر انسانیت کے روپ میں جلوہ گر ہوتا ہے۔
انہوں نے تمام ذمہ دار پولیس افسران و ما تحت اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ تھانوں، چوکیات اور دفاتر پولیس میںجب کبھی کوئی استاد کسی کام کے کیے آئے تو اسکے ساتھ پہلے سلام پھر کلام ، احترام اور خوش اخلاقی سے پیش آتے ہوئے انکے جائز کام کوفوری طور پر نمٹایا جائے
اسی طرح ناکہ بندیوں یا چیکنگ و کارسرکار کی انجام دہی کے دوران کسی استاد سے ملاقات ہو تو اس سے عزت و احترام سے پیش آیا جائے تاکہ معاشرے میں اساتذہ کی اہمیت اجاگر اور ان کا وقار، عزت و احترام بلندرہے۔
٭٭٭
تھانوں کے محرروں میں سٹیشنری اور ضروری اشیاءکی بڑی کھیپ تقسیم
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈی پی او دفتر میں ڈیرہ کے تمام 15تھانوں کے محرروں میں سٹیشنری اور ضروری اشیاءکی بڑی کھیپ تقسیم کی گئی ،
اس موقع پر تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ تقریب کے دوران ڈی پی او نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کرتے ہوئے تھانوں کے محرروں پر زور دیا کہ وہ تحمل مزاجی اور خوش اخلاقی کو اپنا شعار بنائیں اور اپنی توانائیاں خدمت عامہ کے لیے بروئے کار لائیں ۔
تھانے میں آنے والے سائلین کے مسائل فوری طور پر حل کریں اور باالخصوص مظلوموں کی دا د رسی میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑیں ، عوام کے لیے ہر معاملے میں آسانیاں پیدا کریں کیونکہ ہمارا کام عوام کو سہولت دینا ہے اذیت نہیں ۔
ڈی پی او نے محرر کے فرائض پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ محرر ہی پولیسنگ نظا م کی ایک ایسی اکائی ہے جو تھانے کے تمام تر انتظامی معاملات کو خوش اسلوبی سے نمٹانے کا ذمہ دار ہوتاہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس ایک انصاف دوست محکمہ ہے جس میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں انہوں نے محرروں کو تاکید کی کہ وہ ایسے افعال سے دور رہیں جس سے انکی پیشہ ورانہ کارکردگی پر کوئی سوالیہ نشان بنتا ہو۔
انہوں نے کہا کہ تھانوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کی منصفانہ تقسیم کوضروری بنایا جائے گااور کرپشن کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے
٭٭٭
بجلی چوری کی روک تھام کے لئے اقدامات شروع ،نجی کمپنی اور پیسکو میں معاہدہ طے پاگیا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈیرہ سمیت صوبے بھر میں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے،نجی کمپنی اور پیسکو میں معاہدہ طے پاگیا،
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور میسرز این میس کنسلٹنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ لاہورکے مابین بجلی چوری روکنے کی غرض سے کیبل بچھانے کے لئے خدمات مہیا کرنے کے ضمن میں معاہدہ طے پاگیا ۔
پیسکو ذرائع کے مطابق واپڈا ہاوس پشاور میں پیسکو اور میسرز این میس کے مابین پشاور سرکل، خیبر سرکل اور بنوں سرکلز میں بجلی چوری روکنے کی غرض سے اے بی سی کیبل بچھانے کے لئے خدمات مہیا کرنے کی غرض سے
چیف ایگزیکٹیو پیسکو انجینئر ڈاکٹر محمد امجد خان اور چیئرمین این میس پرائیویٹ لمیٹڈ لاہور نورالہدی نے ایک معاہدے پر دستخط کئے،
اس موقع پر چیف ایگزیکٹیو پیسکو نے کہا کہ اے بی سی کیبل بچھانے کا مقصد بجلی چوری روکنے کے ساتھ ساتھ علاقے کے صارفین کو دیگرسہولیات کی فراہمی ہے کیونکہ اگر بجلی چوری نہ ہوگی اور ریکوری اچھی ہوگی تو لوڈشیڈنگ میں کمی ہو گی اور صارفین کو بہترسہولیات دیں گے
جبکہ دیگر ترقیاتی کام شروع کریں گے جس میں نئی لائنوں کے بچھانے اور بڑے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمروں کی تنصیب شامل ہے۔
٭٭٭
خیبر پختونخوا جرنلسٹ ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ(ترمیمی) بل کوخیبر پختونخوا کے صوبائی لیجسلیچر کے ایکٹ کے طور پر شائع کردیاگیا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) خیبر پختونخوا جرنلسٹ ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ(ترمیمی) بل 2019کو صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا سے پاس ہونے اور گورنر خیبر پختونخوا کی منظوری کے بعد خیبر پختونخوا کے صوبائی لیجسلیچر کے ایک ایکٹ کے طور پر شائع کر دیا گیا ہے۔
اس امر کا اعلان صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیا گیا۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں جرنلسٹس ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ ترمیمی بل 2019 ءجس کے تحت پرنٹ والیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں میں خدمات انجام دینے والے کل وقتی عامل صحافی مستفیض ہوسکیں گے.
بل کے مطابق عامل صحافی کی اہلیہ اور 25 سال سے کم عمر کا بیٹا یا بیٹی بھی مذکورہ ایکٹ کے زمرے میں آئے گا جبکہ اس پر مالی طور پر انحصار کرنے والے والدین کو بھی فوائد حاصل کرسکیں گے،تین ماہ سے زائد عرصہ سے بے روزگار صحافی کو دو ماہ تک وظیفہ کی ادائیگی کی جائے گی۔
بل کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صحافی کو فرائض کی انجام دہی کے دوران شہادت کی صورت میں اس کے لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کی جائے گی،شادی شدہ ہونے کی صورت میں والدین جبکہ غیرشادی شدہ ہونے کی صورت میں اس کے والدین کو معاوضہ دیاجائے گا،
فرائض کی انجام دہی کے دوران زخمی ہونے کی صورت میں صحافی کو معاوضہ کی ادائیگی کی جائے گی،طبی امداد کے لیے مالی معاونت کی فراہمی کے علاوہ صحافی کی بیٹی یا بیٹے کی شادی کی صورت میں اس کی مالی امداد کی جائے گی
تاہم یہ میرج گرانٹ صرف ایک ہی مرتبہ ایک صحافی کو ادا کی جائے گی۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ ساٹھ سال کی عمر سے زائد صحافیوں کو ماہانہ وظیفہ کی ادائیگی کی جائے گی،کسی بھی صحافی یا اس کے خاندان کے کسی فرد کی موت کی صورت میں تجہیز وتکفین کے لیے ادائیگی کی جائے گی،
انڈومنٹ فنڈ بورڈ میں صوبہ کے دو پریس کلبوں کے صدور کو شامل کیاجائے گا جن کی تقرری ڈائریکٹر جنرل اطلاعات کی جانب سے ایک سال کے عرصہ کے لیے کی جائے گی۔
٭٭٭
کنٹونمنٹس بورڈ الیکشن کے لئے حلقہ بندیوں کا مرحلہ شروع
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)کنٹونمنٹس بورڈ الیکشن کے لئے الیکشن کمیشن کے زیر نگرانی کے لئے خیبر پختونخوا میں حلقہ بندیوں کا پراسیس شروع کردیا گیا ہر کنٹونمنٹ سے حلقہ بندیوں کے لئے عملہ الیکشن کمیشن کی صوابدید پردے دیا گیا،
کنٹونمنٹ ایکٹ کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر کے 45کنٹونمنٹس بورڈ کی مدت تکمیل ہونے پر اب 120دنوں میں نئے الیکشن کرانے ضروری ہیں تاہم الیکشن کمیشن اس ضمن میں عبوری وقت کے لئے پریذیڈنٹس کنٹونمنٹس بورڈز کو ایڈمنسٹریٹرز کے اختیارات تقویض کر سکتا ہے
تاہم اس دوران سابق منتخب نمائندوں کا کردار بھی کسی حد تک برقرار ہے ذرائع کے مطابق نیا الیکشن بھی متوقع طور پر جماعتی بنیادوں پر ہی منعقد ہو نگے تاہم حلقہ بندیاں مکمل ہونے پرنئے الیکشن کے لئے شیڈول کااعلان کیا جائے گا۔
حلقہ بندیوں کے لئے کنٹونمنٹس بورڈ کی موجودہ وارڈز کی تعداد برقراررکھی جائیگی تاہم نئے ووٹرز کو وٹرز لسٹ میں شامل کر کے حلقہ بندیاں نیچرل بنیاد پر کرتے ہو ئے وارڈز کو حتمی شکل دی جائیگی
نئے الیکشن کے لئے حلقہ بندیاں مکمل ہونے پر الیکشن جاری ہوتے ہی سیاسی بنیادوںپر گرانٹس کے ذریعے ترقیاتی سکیموں پر بھی کام روک دیا جائے گا تاکہ الیکشن کے لئے ووٹرز پر اثر انداز ہونے کا ماحول قائم نہ ہو سکی۔
٭٭٭
ملک میں مجموعی قابل کاشت رقبے کا 26فیصد شورزدہ ہو گیا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ملک میں مجموعی قابل کاشت رقبے کا 26فیصد شورزدہ ہو گیاہے جس میں آئے روز مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے لہٰذا اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آنے والے سالوں میں بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے غذائی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
زرعی ماہرین نے میڈیا کو بتایاکہ ملک کے سب سے بڑے دریا سندھ سے سیراب ہونے والے زرعی رقبے میں سے 4.22 ملین ہیکٹر سیم اور تھور کی نذر ہو رہا ہے جس کی پیمائش اور اسے مزید پھیلاو¿ سے روکنے کیلئے سائنسدانوں کو جغرافیائی اطلاعاتی نظام ٹیکنالوجی اور ریموٹ سنسنگ پر بھرپور توجہ دینا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ابھی تک جغرافیائی اطلاعاتی نظام کے بارے میں سنجیدگی سے کوششیں بروئے کار نہیں لائی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی سائنسدانوں نے 1972ء سے سیٹلائٹ کے ذریعے فصلوں کے علاوہ قدرتی وسائل کی مانیٹرنگ کا نظام اپنایا ہوا ہے
جس سے نہ صرف آسٹریلیا پوری دنیا کیلئے خوراک برآمد کرنے والا ایک ہم ملک بن چکا ہے بلکہ اس کی ٹیکنالوجی بھی انتہائی جدتوں کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں 1800پوسٹ گریجویٹ اداروں میں جی آئی ایس کی تعلیم دی جا رہی ہے جبکہ آسٹریلیا پرائمری کی سطح پر بچوں کو اس تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے ٹیکنالوجی میں دسترس رکھنے والے ممالک میں ڈرون ٹیکنالوجی کو فصلاتی جائزے اور مستقبل کی منصوبہ بندی کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کے متناسب استعمال کا شعور نہ ہونے کی وجہ سے صنعتوں اور گھریلو سطح پر خارج ہونے والے پانی کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والا پانی نہ صرف ضائع ہو رہا ہے بلکہ زمینی وسائل کو آلودہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا 42 فیصد آبپاش رقبہ سیم اور تھور کے مسائل سے دوچار ہے جبکہ سمٹتے ہوئے آبی وسائل کی بدولت ٹیوب ویل کے زیادہ استعمال کی بدولت زیرزمین پانی کی سطح کم ہونے کے ساتھ ساتھ نمکیات میں اضافے کا باعث بھی بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نمکیات کے بڑھتے ہوئے تناسب کی صورتحال زرعی پیداواریت کیلئے چیلنج بن چکی ہے جس کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخوا سمیت ملک کا مجموعی طور پر 40 فیصد رقبہ اس کی نذر ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے 7ملین ایکڑ پر پھیلے ہوئے نمکیات سے متاثر اس رقبے کی جدید پیمانوں پر آج تک گذشتہ 20 سالوں سے پیمائش کا نظام نہیں اپنایا جا سکا۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سائنسدان مل بیٹھ کر ان مسائل کا ٹھوس حل نکالنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔
٭٭٭
میدانی علاقوں میں بہاریہ مکئی کی کاشت 15 جنوری بروز بدھ سے شروع کرنے کی ہدایت
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کاشتکاروں کو تمام میدانی علاقوں میں بہاریہ مکئی کی کاشت 15 جنوری بروز بدھ سے شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ بہاریہ مکئی کی کاشت کیلئے 15جنوری سے 28 فروری تک کے اوقات انتہائی موزوں ہیں۔
کاشتکاروں کے نام پیغام میں انہوںنے کہا کہ گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے اہم غذائی فصل کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ پاکستان کے کئی حصوں خصوصاً شمال مغربی پہاڑی علاقوں کے باشندوں کی خوراک کا اہم حصہ مکئی پر مشتمل ہوتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مکئی کے پودوں کا قد قسم ،اب و ہوا ، زمین اور ابپاشی کے وسائل کی بنا پر مختلف ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ مکئی سے نشاستہ ، خوردنی تیل ، گلو کوز ، کسٹرڈ ، جیلی ، کارن فلیکس جیسی مصنوعات تیار ہوتی ہیں اس لئے مکئی انسانی خوراک کیلئے انتہائی اہم ہے جبکہ اسے مویشیوں او ر مرغیوں کی خوراک میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ کئی لاکھ ایکڑ رقبہ پر مکئی کاشت کی جاتی ہے۔انہوں نے بتا یا کہ ملک کے بڑے شہروںمیں واقع بڑی فیکٹریاں مکئی سے مختلف مصنوعات تیار کر رہی ہیں جبکہ ان مصنوعات کی بڑی تعداد مختلف ممالک کو برآمد بھی کی جارہی ہے جس سے قیمتی زر مبادلہ کمایا جا رہا ہے۔
٭٭٭
گندم کے کاشتکار سفارش کردہ کھادوں کا استعمال اپنی زمین کی تجزیاتی رپورٹ کی روشنی میں کریں
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گندم کے کاشتکار سفارش کردہ کھادوں کا استعمال اپنی زمین کی تجزیاتی رپورٹ کی روشنی میں کریں۔
کھادوں کی مقدار کا صیحح تعین کرنے میں زمین کی بنیادی زرخیزی،زمین کا کلراٹھا پن دستیاب نہری یا ٹیوب ویل کے پانی کی مقدار وغیرہ اہم ہیں۔ایسے کاشتکار جو گندم کی کاشت کے وقت فاسفورس کھاد کا سفارش کردہ مقدار میں استعمال نہیں کر سکے
انہیں چاہیے کہ اگر بوقت کاشت انھوں نے اپنی زمین میں ڈیرھ تا دو بوری یوریا فی ایکڑ کھاد ڈالی ہے تو ایک بوری مونو امونیم فاسفیٹ(MAP)یا ڈیرھ بوری نائٹروفاس یا ڈیرھ بوری این پی کھاد(20-20)استعمال کریں۔
اگر بوقت بوائی ایک بوری یوریا فی ایکڑ یا اس سے کم استعمال کی گئی ہو تو ڈیرھ بوری مونو امونیم فاسفیٹ(MAP) اور ادھی بوری یوریا استعمال کریں یا دو بوری نائٹروفاس یا دو بوری این پی (20-20)کھاد استعمال کریں۔
ترجمان محکمہ زراعت نے مزید بتایا کہ مونو امونیم فاسفیٹ،نائٹروفاس اور این پی کھادیں دوسری فاسفورسی کھادوں کی نسبت زیادہ حل پذیر ہوتی ہیں اس لئے ان کھادوں کو پانی کے ڈرم میں گھول کر فرٹیگیشن کریں۔
کھاد خریدنے سے قبل اس کا تجزیہ کروا لینا بھی مفید ہے۔گندم کی فصل میں کھاد کا استعمال چھٹہ کی بجائے بینڈ پلیسمنٹ ڈرل کے ذریعے کیا جائے تو اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔کھادوں کے درست تناسب کے استعمال سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ ہو جاتا ہے۔
لہذٰا کاشتکار کھادوں کے درست استعمال کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملے سے رابطہ کریں۔
٭٭٭
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سمسٹربہار2020ء کے پہلے مرحلے کے داخلے بدھ 15 جنوری سے شروع ہوگئے۔
یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق داخلوں کے خواہشمند افراد / طلبہ کی معاونت و رہنمائی کے لئے 51 شہروں میں قائم یونیورسٹی کے علاقائی دفاتر میں، انفارمیشن ڈسکس قائم کردئیے گئے ہیں۔
طلبہ کو گھرکی دہلیز پر سہولت فراہم کرنے کے لئے ملک بھر میں تحصیل سطح پر پراسپکٹس سیل پوائنٹس بھی قائم کردیئے گئے ہیں ، ان تمام سیل پوائنٹس کے ایڈریسسز یونیورسٹی کی ویب سائٹ پرفراہم کردی گئی ہیں۔
پہلے مرحلے میں پیش کئے گئے تعلیمی پروگرامز میں میٹرک ،ایف اے ، چھ ماہ دورانیہ کے سرٹیفیکیٹ ، ٹیکنیکل اور اوپن ٹیک کورسسز ، بی ایس )فیس ٹو فیس(کے ذیل میں بی ایس ) انوائرمنٹل سائنس( بی ایس)کیمسٹری(،بی ایس )مائیکرو بیالوجی( بی ایس )فزکس(بی ایس)باٹنی( بی ایس )ریاضی (اور بی ایس )شماریات شامل ہیں۔
اِن پروگرامزکے پراسپکٹس اور داخلہ فارم یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔امیدوار مجوزہ طریقہ کار کے مطابق داخلہ فارم آن لائن مکمل کرکے ارسال کرسکتے ہیں۔ ڈائریکٹر شعبہ داخلہ کے مطابق بی ایس ، ایم ایس سی ،ایم ایس/ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز میں داخلے میرٹ کی بنیاد پرہوں گے۔
میرٹ بیسڈ پروگرامز میں داخلوں کے خواہشمند افراد کو اہلیت ، تعلیمی طریقہ کار ، آن لائن داخلے کا طریقہ کار اور دیگر تفصیلات کے لئے متعلقہ پراسپکٹس سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایم ایس/ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز میں داخلے کے لئے انٹری ٹسٹ 17تا 24فروری منعقد ہونگے۔میٹرک ،ایف اے اور سرٹیفیکیٹ کورسسز کے داخلوں کی آخری تاریخ 20 فروری مقرر کی گئی ہے جبکہ میرٹ بیسڈ پروگرامز کے داخلوں کی آخری تاریخ14فروری ہے۔
٭٭٭٭٭
ضابطہ دیوانی قوانین میں ترمیم کے حوالے سے حکومتی ٹیم اور وکلاء کے نمائندوں کامیاب مزاکرات
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) وکلاء نے ترمیمی ڈرافٹ اسمبلی میں پیش کرنے تک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا ،ضابطہ دیوانی قوانین میں ترمیم کے حوالے سے حکومتی ٹیم اور وکلاء کے نمائندوں کا اجلاس صوبائی وزیر قانون اور پارلیمانی امور سلطان محمد خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔
وکلاء کے نمائندوں کے قیادت معروف قانون دان اور پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر عبداللطیف آفریدی کر رہے تھے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضابطہ دیوانی قوانین میں کیے گئے ترامیم پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔
صوبائی وزیر نے و کلاءکو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ان ترامیم سے متعلق وکلاءا برادری کے جائز مطالبات اور خدشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔جس پر و کلاء نے جنرل باڈی میٹنگ کے بعد ہڑتال باضابطہ طور پرختم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بہتر عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ترامیم سے متعلق وکلاء برادری کے خدشات کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لئے حکومت اور وکلاء کی دو کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔
اس موقع پر اجلاس کو وزیر قانون نے بتایا کہ قوانین میں اصلاحات میں عام آدمی کو سستا تیز اور فوری انصاف کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور باہمی افہام و تفہیم اور تعاون سے اصلاحات کے متعلق حتمی فیصلہ بہت جلد کیا جائے گا انہوں نے وفد کو بتایا کہ ہڑتال سے عوام متاثر ہورہے ہیں اور یہ کسی مسئلہ کا حل نہیں۔
٭٭٭
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ