دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

’’روزی‘‘نے بہت سے جھوٹ کھول ڈالے۔۔۔ محمود جان بابر

روزی سے کچھ قریبا بیس سال پہلے صحافی کی صورت ایک ایون ریڈلی بھی اپنے پیروں تلے اس سرزمین کو روندتے ہوئے آئی تھی

میرا دوست کہتا تھا کہ گذشتہ بیس سالوں کے دوران ہمارے خطے میں ہم کواپنی جنگ کے لئے چارے کے طورپراستعمال کرنے والوں نے ہمیں وحشی بناکردنیا کے سامنے پیش کیا۔ہم وحشی بنے بھی، ہماری شکل بگاڑدی گئی، ہمیں لوگوں کو ذبح کرتے دکھایا گیا، ہمیں اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کراپنے ہی پرخچے اڑاتے دکھایا گیا۔

ہماری مہذب شکل ایسی بگاڑی گئی کہ یہ کسی طورقابل قبول نہ رہی۔ ہم دنیا کے ہرمعیار کے مطابق کسی بھی طرح "مہذب اورترقی یافتہ” اقوام میں بیٹھنے کے قابل نہ رہے۔ترقی کرنے والے ممالک نے کئی کئی حوالوں سے ایسی فہرستیں مرتب کیں جس میں وہ خود پہلے دس نمبروں میں پائے گئے اورہماری باری ایک سوپچاسویں نمبرسے بھی بعد میں آتی رہی، وہ ہم پر ہنستے رہے،

جی ڈی پی کی فہرست میں ہم ان سے بہت پیچھے رہے، خوش رہنے والے ممالک میں ہمارا نمبرکبھی شروع کے ممالک میں نہیں آیا، بیماریوں سے بچاومیں کامیاب ممالک میں ہم آخر میں رہے، کرپشن کرنے والوں میں ہمیں ہمارانام ٹاپ کے ممالک میں دکھاکر اپنی ہی نظروں میں ہمیں گرایا گیا، جھوٹ بولنے والوں میں ہمیں سرفہرست دکھایا گیا،

ہمیں ان ہی کے گوگل کے نظام میں دنیا میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ پرفحش فلمیں دیکھنے والا ملک دکھایا گیا، یوں باہر دنیا ہمیں جنونی پاگل سمجھتی رہی اوراندرہم اپنی ہی نظروں میں گرتے گئے۔ ہمیں اس کیفیت میں لانے کے لئے میرے دوست کے مطابق ہم پراربوں نہیں کھربوں ڈالرزلگائے گئے۔

ہم پر فلمیں بنیں، ہماری وحشت کی ویڈیوزدنیا کو دکھائی جاتی رہیں اور”ہمارے مفاد” کے نام پرہمارے لئے میڈیا کے ادارے بنائے گئے جن کے ذریعے ہمیں ہی بدنام کیا گیا ان اداروں میں ہمارے اپنے ہی گھروں میں جنم لینے والوں نے کام کیا اور”ان” کے مفاد کے لئے ہمیں ہی برا بنا کراپنے سامنے کھڑا کیا گیا۔

یہ سب دیکھتے دیکھتے ہم اپنی نظروں میں نہ اچھے انسان رہے، نہ مسلمان، نہ پاکستانی اورنہ ہی پختون،،،، بس ایک مضرمخلوق بنا کرہمیں پیش کیا گیا اورہم پیش ہوتے رہے۔

یہ سب کچھ وہ کرتے رہے جنہوں نے بڑی تباہی پھیلانے والے ہتھیاررکھنے کے الزام میں جھوٹی خبروں کی بنیاد پرایک بڑے ملک عراق کو تاخت وتاراج کیا اوراس کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کے لئے اس پرحملہ کرکے اس کے دس لاکھ لوگوں کو بے گناہ شہید کردیا۔ لیکن اس غلط اطلاع پرکاروائی کرنے والے دونوں بڑے ممالک کے اتحادی سربراہان مملکت کو کسی خودساختہ مہذب ملک نے کچھ نہیں کہا کسی نے نیویارک ٹائمز سے یہ نہیں پوچھا کہ اس نے کیوں وہ غلط خبر چھاپی جس کے نتیجے میں دس لاکھ لوگ صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔

یہ سب ہوتا رہا اورساتھ ہی ہم جیسے بہت سے مسلمانوں کے خوابوں کے جنت ملک کینیڈا میں کہیں روزی گبرائیل پلتی بڑھتی رہی پھر اس نے موٹرسائیکل چلانا سیکھاپھر اس کو تکالیف کا سامنا شروع ہوا اوروہ ایک مہذب معاشرے کو چھوڑکرموٹرسائیکل پرسکون کی تلاش میں پاکستان کے جنگل وبیابانوں میں گھومنے لگی اورہوتے ہوتے بلوچستان کے بنجر پہاڑوں میں اپنی ہم عمرپرسانہ یا فرزانہ کی جھونپڑی میں پہنچی اوریہی اس کا شکار ہوگیا۔ بھوک وافلاس کی مجسم شکل اس جھونپڑی اوراس کے مکینوں سے اسے وہ بے لوث محبت اوراپنائیت کا احساس ملا جس نے اسے بدل دیا وہ پاگلوں کی طرح موٹرسائیکل چلاتی اس جھونپڑی سے نکلی اورکچھ ہی دنوں میں اس کے اسلام قبول کرنے کی خبرمنظرعام پرآئی۔

ایک ایسے وقت میں جب پاکستان کے لاکھوں لوگ اوربہترین دماغ پاکستان سے بھاگ کران "مہذب” اور”خوشحال”ممالک میں پناہ لینے کو بے چین تھے، ان ممالک کی روزی پاکستان کی سنگلاخ پہاڑیوں اورمیدانوں میں زندگی کی تلاش میں حق، سچ اوراخلاص کا شکارہوگئی۔ پھر اس کی قرآن ہاتھ میں لئے تصویر منظرعام پرآئی اس نے ہمیں بتایا کہ وہ چارسال پہلے اپنے پرانے مذہب کو چھوڑکرسچ کی تلاش میں نکلی تھی جواسے اسی پاکستانی معاشرے میں ملا جس کے نام کو بدنام کرنے کے لئے اس کے ملک جیسے ممالک نے جال بُنے تھے۔

روزی سے کچھ قریبا بیس سال پہلے صحافی کی صورت ایک ایون ریڈلی بھی اپنے پیروں تلے اس سرزمین کو روندتے ہوئے آئی تھی اورپھرافغانستان میں طالبان کے ہتھے چڑھ کران کی قید میں اسلام کی مبلغہ بن گئی، امریکی معاشرے میں دنیائے باکسنگ کا روشن ستارہ بھی محمد علی بنا، برطانیہ کا معروف گائیک بھی ایسے ہی یوسف اسلام کے نام سے اب پہچانا جاتا ہے اس کا پروموٹربھی داخل اسلام ہوچکا ہے، مائیکل جیکسن کے میکائیل بن کرمسلمان ہونے کی کہانی تو ابھی اتنی پرانی نہیں ہوئی۔اسلام کے برداشت اوربہترطرززندگی سے متاثرہونے والی جاپانی لڑکی ریسا میزونوکا واقع بھی ابھی تازہ تازہ ہے۔

ایک طویل فہرست ہے اورسب نام یاد رکھنا یقینا ممکن نہیں لیکن ایک بات واضح ہے کہ آج بھی جھوٹے ممالک اوران کے حکمرانوں کی ہمارے بارے میں فرضی کہانیاں جاری ہیں لیکن انہیں جواب دینے کے لئے کوئی اورنہیں خود ان کے اندر سے روزی گبرائیل اورایون ریڈلی بھی ان کی اپنی ہیں۔

پاکستان کو سب سے زیادہ فحش فلمیں دیکھنے والے ملک کے طورپربدنام کرنے والے بھارت اوراس کے ساتھیوں کے پاس اس کا کیا جواب ہے کہ کئی سالوں اورمہینوں تک کینیڈا میں پیدا ہونے والی خوبصورت روزی گبرائیل کوپاکستان کی سرزمین پرکسی نے بری نگاہ سے کیوں نہیں دیکھا اوراسے ہرمرد وعورت سے اپنائیت، محبت اوراحترام ہی کیوں ملا اوروہ کیوں ان غریبوں کے مذہب کو قبول کرنے پرراضی ہوئی؟

About The Author