مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں ترنگا ریلی لاکھوں عوام کی شرکت

حیدرآباد میں متنازعہ شہریت قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلاف آج بڑے پیمانہ پر ترنگا ریالی نکالی گئی

دہلی،

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں متنازعہ شہریت قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلاف آج بڑے پیمانہ پر ترنگا ریالی نکالی گئی جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔

ترنگا ریلی عیدگاہ میرعالم تا شاستری پورم نکالی گئی۔ قبل ازیں عیدگاہ میرعالم پر سوا ایک بجے نماز جمعہ ادا کی گئی۔ مولانا حافظ رضوان قریشی خطیب مکہ مسجد نے خطبہ دیا اور نماز جمعہ کی امامت کی۔

نماز کے بعدصدر مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسدالدین اویسی کی زیرقیادت ترنگا ریلی نکالی گئی۔القمرآن لائن کے مطابق ترنگا ریلی یونائٹیڈ مسلم ایکشن کمیٹی کی جانب سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف بطور احتجاج نکالی گئی جس میں بلالحاظ مذہب و ملت، مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ایکشن کمیٹی کی ریلی کو مختلف مذہبی، سماجی و سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے رہنماں علاوہ اہم شخصیات اور علما کرام کی تائید حاصل ہے۔عیدگاہ میرعالم سے شاستری پورم میدان تک بڑے پیمانہ پر یہ ریلی نکالی گئی جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

ریلی کی خاص بات یہ رہی کہ غیرمسلم افراد نے اس سے نہ صرف اظہار یگانگت کیا بلکہ اس میں شریک بھی ہوئے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ترنگا ریلی میں مختلف تنظیموں کے کارکنوں نے شرکت کی۔ جمیعت العلما حلقہ چندرائن گٹہ کے ارکان صدر حلقہ مولانا اعجاز الدین صدیقی کے ہمراہ ریلی میں شرکت کی اور سی اے اے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔

موٹربائکس اور دیگر گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ریلی میں شامل افراد شہریت ترمیمی قانون اور مودی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے۔

شرکا کے ہاتھوں میں ترنگے تھے۔ترنگا ریلی کو کامیاب بنانے حیدرآباد کے پرانا شہر کے تمام تاجروں نے اپنے کاروبار بند رکھے۔ اولڈ سٹی ٹریڈرس ایسوسی ایشن نے اس ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں نے بتایا کہ اپنے ملک کے سیکولر کردار کی حفاظت دستور کے تحفظ کے لئے تاجر برادری ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔

اس ریلی کی حمایت میں حیدرآباد کے تجارتی ادارے بند رہے۔ نامپلیگولکنڈہ ٹولی چوکی مانصاحب ٹینک مہدی پٹنم ملے پلی آصف نگر کے علاقوں میں دکانیں بند رہیں۔

علاوہ ازیں وکلااساتذہ اور دیگر پیشہ ور شخصیتوں کی تنظیموں نے بھی ریلی میں شرکت کی۔ ریلی کے ذمہ داروں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آواز بلند کی اور مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو فوری طور پر واپس لے۔

ذرائع  کے مطابق ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران مولانا سید شاہ علی اکبرنظام الدین حسینی صابری ،امیرجامعہ نظامیہ مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری شطاری ،معتمد صدر مجلس علمائے دکن مولانا محمد رحیم الدین انصاری ،

صدر مشترکہ مجلس عمل جناب اکبرالدین اویسی ،قائد مجلس مقننہ پارٹی مولانا حافظ پیر شبیر احمد ،صدرجمیعتہ العلما تلنگانہ و اے پی مولانا حامدمحمدخاں ،امیر جماعت اسلامی تلنگانہ و اڈیشہ مفتی حافظ سید صادق محی الدین ،

صدر دارالقضا والافتا الہند مفتی غیاث الدین رحمانی ، صدر جمعیتہ العلما ہند تلنگانہ و اے پی مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی ، خطیب جامع مسجد ملے پلی مولانا محمدحسام الدین ثانی ، جعفر پاشاہ امیرامارت ملت اسلامیہ مولانا سید مسعودحسین مجتہدی ،

صدرمہدویہ اکیڈیمی مولانا سید اولیا حسینی مرتضی پادشاہ قادری نبیرہ ،شیخ الاسلام مولانا سید احمدالحسینی سعید قادری ،

صدر قادریہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدرآغا ، صدر شیعہ مجلس علما و ذاکرین مولانا صفی احمدمدنی ،

صدر جمعیتہ اہلحدیث جناب ضیا الدین نیر ، نائب صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت جناب سید منیرالدین احمدمختار ، جنرل سکریٹری یونائیٹڈ مسلم فورم نے اس ریلی سے یکجہتی کا اظہار کیا اور اس میں شریک ہوئے۔

%d bloggers like this: