ایرانی پاسداران انقلاب نے عراق میں امریکی بیس پر میزائل حملے کئیے ہیں۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کی طرف سے دعوی کیا گیاہے کہ ایرانی حملے میں 80 امریکی "دہشت گرد” ہلاک ہوئے۔ ایرانی حملے میں امریکہ کے ہیلی کاپٹر اور فوجی ساز و سامان کو شدید نقصان پہنچاہے۔
ایران نے امریکی بیس پر 15 میازئل داغے،ایران کی جانب سے داغا گیا کوئی بھی میزائل روکا نہیں گیا،اگر امریکہ نے حملہ کیا تو ایران کی نظر میں امریکہ کے 100 ٹارگٹ پر ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی فوج نے تصدیق کی کہ تہران نے بدھ کو مقامی وقت رات تقریباً ڈیڑھ بجے کے قریب ایرانی سرزمین سے ایک درجن سے زیادہ بیلسٹک میزائل فائر کیے جنہوں نے عراق میں اتحادی فوج کے کم از کم دو فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔
تہران کے سرکاری ٹی وی پر جاری ایک بیان کے مطابق ایران کے پاسدارن انقلاب نے تصدیق کی ہے کہ یہ میزائل حملہ گذشتہ ہفتے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی انتقامی کارروائی کا حصہ ہے اور اس کارروائی کو ’آپریشن سلیمانی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق بیان میں ایران نے امریکہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مزید ہلاکتوں کو روکنے کے لیے اپنی فوج کو خطے سے نکال لے۔
پاسدار ان انقلاب نے کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق صوبے انبار میں واقع عین الاسد ایئربیس پر 9راکٹ گرے۔
امریکی حکام نے بھی عراق میں مختلف مقامات پر راکٹ حملوں کی تصدیق کردی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران جنگ یا کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا تاہم کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ اسی فوجی اڈےکونشانہ بنایاجہاں سے ایرانی جنرل کوہدف بنایاگیاتھا۔
Iran took & concluded proportionate measures in self-defense under Article 51 of UN Charter targeting base from which cowardly armed attack against our citizens & senior officials were launched.
We do not seek escalation or war, but will defend ourselves against any aggression.
— Javad Zarif (@JZarif) January 8, 2020
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کےچارٹرکےتحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔ایران کی جانب سےمناسب جواب مکمل ہوگیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حملوں کے بعد ردعمل میں کہا ہےکہ سب کچھ ٹھیک ہے ،نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔
All is well! Missiles launched from Iran at two military bases located in Iraq. Assessment of casualties & damages taking place now. So far, so good! We have the most powerful and well equipped military anywhere in the world, by far! I will be making a statement tomorrow morning.
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 8, 2020
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہاکہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے طاقت ور مسلح افواج ہے،
ایرانی حملوں پر کل صبح بیان دوں گا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور