گلگت(تنویراحمد)موسم سرما میں ناقابل تسخیر دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کےٹو سر کرنے کے لیے غیر ملکی کوہ پیماوں کی ایک اور ٹیم تیار ، پاکستان سمیت پانچ ممالک کے کوہ پیما آئندہ ہفتے مہم جوئی کا آغاز کریں گے، غیر ملکی کوہ پیما پاکستان پہنچ گئے.
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی کے لئے کوہ پیماوں کی ایک اور ٹیم پاکستان پہنچ گئی.
ذرائع کے مطابق کوہ پیماوں کی آٹھ رکنی ٹیم جنوری کے دوسرے ہفتے میں سکردو سے اسکولی کے لئے روانہ ہو گی.
ٹیم میں پاکستان سمیت پانچ ممالک نیپال، چائنہ، آئس لینڈ اور سلووینیا کے کوہ پیما شامل ہیں. کوہ پیماٹیم کے ارکان میں جون سنوری آئس لینڈ، ٹوماز روٹر سلووینیا، گاو لی چین اور نیپال کے مینگما جی شرپا، ٹیمٹنگ شرپا، پسنگ نمگل شرپا اور کیلی پمپا شرپا شامل ہیں جو اسلام آباد پہنچ گئے ہیں.
ٹیم کی قیادت آئس لینڈ کے جون سنوری اور نیپال کے مینگما جی شرپا کر رہے ہیں.
پاکستانی کوہ پیما سرباز خان ہنزائی بھی ٹیم کا حصہ ہیں.
کوہ پیما ٹیم نیپال کے چار اور دیگر چار ممالک کے ایک ایک کوہ پیما پر مشتمل ہے. کوہ پیما ٹیم نے گزشتہ ماہ حکومت پاکستان سے قراقرم پہاڑی سلسلے میں واقع دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کےٹو کی سرمائی مہم جوئی کا پرمٹ حاصل کیا تھا.
8611میٹر بلند کے ٹو پہاڑ آج تک کبھی موسم سرما میں سر نہیں کیا جا سکا ہے. مہم جوئی کو انٹرنیشنل کے ٹو ونٹر ایکسپیڈیشن 2020 کا نام دیا گیا ہے. جسے ایپریکوٹ ٹورز پاکستان نے ارینج کیا ہے.
اے وی پڑھو
گلگلت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشیدجعلی ڈگری کیس میں نااہل
چوکیل بانڈہ: فطرت کے دلفریب رنگوں کی جادونگری||اکمل خان
ڈیرہ کی گمشدہ نیلی کوٹھی !!||رمیض حبیب