رحیم یار خان
فلمسٹار و ماڈل رانیہ ملک نے کہا ہے کہ سرائیکی خطے کے فنکاروں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں. مواقعوں اور سہولیات کی کمی ہے. اگر ہمیں سرکاری سرپرستی میسر آجائے تو سرائیکی شوبز اور خطے کے فنکار بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کرکے دے سکتے ہیں.
رانیہ ملک نے کہا کہ سرائیکی وسیب میں تفریحی ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سرکاری اداروں کو جو کچھ کرنا چاہئیے تھا وہ نہیں کر رہے. رحیم یار خان جیسے ضلع میں آرٹس کونسل اور آڈیٹوریم اور ہالز کا نہ ہونا ترقیاتی کاموں کے دعوے داروں کے دعوؤں کی نفی ہے.
انہیں اپنے ترقیاتی کاموں میں عوام کی تفریحی اور تقافتی ضروریات کو بھی شامل کرنا چاہئیے.بیرونی ثقافتی یلغار کو روکنے کے لیے بھی ہمیں کچھ کرنا پڑے گا. ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ
میرا تعلق سر زمین بہاول پور سے ہے. مجھے ایم صدیق اجن اور میاں محسن قریشی نے فلموں میں متعارف کروایا تھا. درجنوں فلموں میں کام کر چکی ہوں، جن میں جتوال، کملی، سمی راول،
پہاج،ڈکھ نال نصیباں دے، رکشے والی وغیرہ شامل ہیں.مختلف ٹی وی چینلز پر ڈارموں میں بھی حصہ لے چکی ہوں. مـضافات کے فنکاروں کو ٹی وی پر معاوضہ کم اور خجل خواری کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون