نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھارتی ریاست آسام کے 10 اضلاع میں انٹرنیٹ سروسز معطل،گوہاٹی میں کرفیو

اطلاعات کے مطابق ، ضلع دببرگڑھ میں پولیس کو فائر ربڑ کی گولیوں کے استعمال اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔

آسام:راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دورانبدھ کے روز آسام، منی پور، تریپورہ، میزورم، اروناچل پردیش اور میگھالیہ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ آسام میں ہزاروں طلبا نے اسمبلی کی طرف مارچ کیا جبکہ ڈیبروگڑھ میں پولس نے احتجاج کرنے والے طلبا پر لاٹھی چارج کیا۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق بے قابو حالات کے پیش نظر فوج کو متحرک رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے بدھ کے روز شہری حقوق (ترمیمی)بل کے خلاف احتجاج کے پیش نظر امن وامان برقرار رکھنے کے لیے آسام سمیت شمال مشرقی ریاستوں میں 5000نیم فوجی دستے بھیجے ہیں۔
پارلیمنٹ میں اس بل پر بحث ہورہی ہے۔
کشمیر سے فوج کی20 کمپنیاں واپس لے لی گئی ہیں۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق عہدیداروں نے بتایا کہ باقی 30 کمپنیاں دوسری جگہوں سے واپس لے لی گئیں اور شمال مشرقی ریاستوں میں پہنچ گئیں۔جن میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)اور ساشاسترا سیما بال(ایس ایس بی)کے ہیں۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق شہریت کے بل کی منظوری کے بعد آسام میں تازہ مظاہرے شروع ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق ، ضلع دببرگڑھ میں پولیس کو فائر ربڑ کی گولیوں کے استعمال اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔
ساؤتھ ایشین وائر کوپولیس کے ایک افسرنے بتایا کہ ایک صحافی ہجوم کی طرف سے پتھراؤ کے نتیجے میں زخمی ہوا تھا اور پولیس اہلکاروں نے ڈبروگڑھ قصبے میں پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ کے قریب ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے شیلوں کا استعمال کیا۔
این ایف ریلوے سی پی آر او سبحانن چندا نے ایک بیان میں کہا ٹرین کی نقل و حرکت میں رکاوٹوں کی توقع کرتے ہوئے کم از کم 14 ٹرینوں کو منسوخ ، مختصر ،معطل یا پھر موڑ دیا گیا۔
مظاہروں کے پیش نظر تریپورہ میں انٹرنیٹ سروسز48 گھنٹوں کے لئے بند کردی گئیں۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق جمعرات کی شام 7 بجے تک آسام کے 10 اضلاع لکھیم پور ، دھیماجی ، تنسوکیہ ، دیبروگڑھ ، چرائیڈو ، سبسگر ، جوراہٹ ، گولاگھاٹ ، کامروپ (میٹرو)اور کامروپ میں موبائل انٹرنیٹ سروسزمعطل کردی گئیں۔
گوہاٹی میں ، مظاہرین کو وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کی تصویروں سمیت بل بورڈز جلاتے ہوئے دیکھا گیا۔ آسام کے وزیر اعلی سربانند سونووال ، تیز پور سے احتجاج کے باعث گوہاٹی ایئرپورٹ پر گھنٹوں پھنسے رہے۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق گوہاٹی میں آل آسام اسٹوڈنٹ یونین کے ممبران بی جے پی سے لوک سبھا کے رکن کوین اوجھا کے گھر میں داخل ہو گئے اور ان کا پتلا نذر آتش کیا۔ مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ہیمنت بسووا شرما کے گھر کے باہر بھی کالے جھنڈے دکھائے گئے۔ ڈیبروگڑھ میں طلبا نے 10 کلومیٹر طویل ‘دس پور چلو’ مارچ نکالا۔ مظاہرین نے پولیس کی طرف سے لگائی گئیں متعدد رکاوٹیں توڑ ڈالیں۔ جس کے بعد گوہاٹی میں شام 6:15 منٹ پرکرفیو نافذ کر دیا گیا ۔
گوہاٹی کے پولیس کمشنر دیپک کمار نے ساؤتھ ایشین وائر کو بتایا کہ گوہاٹی میں جب تک حالات معمول پر نہیں آتے ہیں تب تک کرفیو نافذ رہے گا۔
کانگرس کے راہنما راہل گاندھی نے شمال مشرقی ریاستوں کے باشندگان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت کے بل پر وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور شاہ کی حکومت اس بل کے ذریعے نسلی بنیادوں پر شمال مشرق کی صفائی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مجرمانہ حملہ ہے، نیز یہ شمال مشرق کے طرز زندگی اور ہندوستان کے تصور پر حملہ ہے۔
ترنمول کانگریس نے شہریت بل کو ہندوستان اور بنگال مخالف اور غیر آئینی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاج اور عوامی مظاہرے کئے جائیں گے اور اسے ملک کی عدالت عظمی میں چیلنج کیاجائیگا۔
راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن نے آج شہریت ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کھدی رام بوس اور باگھا جتن جیسے مجاہد آزادی کی دسمبر میں سالگرہ کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ مہینہ بنگالیوں کیلئے بہت مقدس ہوتا ہے۔اس مقدس مہینے میں حکومت ہندوستان اور بنگالیوں کے خلاف بل لے کر آئی ہے
کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ ‘بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی بل ملک کو توڑنے کے لئے لائی ہے’۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق مغربی بنگال کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ ملک کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کے لیے لائی ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو ملک کے سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بی جے پی کے بیشتر رہنماں کو شہریت ترمیمی بل سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ سب سے پہلے یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے ۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت کی پالیسی کو نافذ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

About The Author