سرینگر :بارڈر سیکیورٹی فورس ، کشمیر فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل ، اجمل سنگھ نے پیر کو کہا کہ سیکیورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے ذریعے سیٹلائٹ فون کالوں کا سراغ لگانے کے لئے کاؤنٹر ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گی۔
آئی جی بی ایس ایف نے ان باتوں کا اظہار پیر کی صبح سرینگر کے مضافاتی علاقہ ہائہامہ میں واقع بی ایس ایف ہیڈکوارٹر کشمیر فرنٹیئرمیں طلبا کے لئے منعقدہ ‘بھارت درشن’ پروگرام کے آغاز کی تقریب پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔
تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کاسیٹلائٹ فون کا استعمال کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند اس سے قبل بھی سیٹلائٹ فون استعمال کرتے تھے۔ سیٹلائٹ فون ہم بھی استعمال کرتے ہیں۔ ہمارے پاس بھی ایسا سسٹم ہے جس کی بدولت ہم ان کی جانب سے استعمال میں لائی جانے والی چیزوں کے بارے میں معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ ہمارے پاس بھی اپنی ٹیکنالوجی ہے۔ ہندوستان کے پاس پاکستان سے بھی زیادہ اچھی ٹیکنالوجی ہے۔ ہر ایک مسئلے کا ہمارے پاس حل ہے۔
عہدیداروں نے حال ہی میں دعوی کیا ہے کہ سری نگر میں سورہ میں ایک کارڈن اور سرچ آپریشن کے دوران ، سیکیورٹی فورسز نے ایک سیٹلائٹ فون کا سگنل موصول کیا تھا۔ تاہم ، اس کے صحیح مقام کا پتہ نہیں چل سکا۔
ساؤتھ ایشین وائر کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں ، سیکیورٹی فورسز نے گاندربل میں ایک آپریشن کے ایک سیٹلائٹ فون برآمد کیا تھا۔ اکتوبر میں شمالی کشمیر میں مزید دو سیٹلائٹ فون برآمد ہوئے تھے۔
بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ فورسز کی آمدورفت ایک مستقل عمل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)کے انسپکٹر جنرل اجمل سنگھ نے کہا کہ کشمیر میں حالات بالکل ٹھیک ہیں اور 5 اگست کے بعد کہیں بھی خون خرابہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف سمیت تمام فورسز صورتحال کے مطابق کام کررہی ہیں اور وادی میں تعینات فورسز کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق مسٹر اجمل سنگھ نے وادی میں تعینات بی ایس ایف کی اضافی کمپنیوں کو واپس بھیجنے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘فورسز کی آمدورفت ایک مستقل عمل ہے۔ حالات بالکل نارمل ہیں۔ کہیں بھی خون خرابہ نہیں ہوا۔ اب مسلح جھڑپیں بھی نہیں ہوتیں۔
اجمل سنگھ نے کہا کہ فورسز سرحدوں پر بھی اور کشمیر کے میدانی علاقوں میں بھی مستعد ہیں اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا: ‘فورسز ہمیشہ صورتحال کے مطابق کام کرتے ہیں۔ فورسز کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ آپ خود بھی جانتے ہیں کہ دراندازی کی کوششوں میں کمی آئی ہے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ دراندازی ہر سال ہوتی ہے’۔
Daily Swail-Native News Narrative
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس