مئی 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ سکالرشپ پروگرام۔۔۔ گلزار احمد

محترمہ ریحانہ ملک صاحبہ ڈیرہ کے دور دراز علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے عرصے سے بہت عمدہ کام کر رہی ہیں

ڈیرہ اسماعیل خان میں اگر کوئی تنظیم بہت فعال اور ڈسپلنڈ طریقے سے کام کر رہی ہے تو وہ سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ ہے کیونکہ اتوار کے دن ڈسٹرکٹ کونسل ہال ڈیرہ میں اس تنظیم نے انعامات کی تقسیم کا ایک میراتھان پروگرام کر ڈالا جو صبح نو بجے سے شروع ہوا اور شام پانچ بجے تک جاری رہا۔

کمال کی بات یہ ہے اس طویل پروگرام میں سیکڑوں لوگ آٹھ گھنٹے پوری دلجمعی سے پروگرام کو انجاۓ کرتے رہے جس میں طلبا و طالبات کے مابین نعت۔ملی نغمے۔

اردو و انگریزی کی تقاریر اور آرٹ کا مقابلہ منعقد ہوا۔ ھزاروں لوگوں نے ملک بھر میں اس پروگرام کو دامان ٹی وی کی کوریج کے ذریعے لائیو دیکھا۔اس دوران موسیقی ۔

ڈرامے اور رنگارنگ پروگرام پیش کیے گیے۔ سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ نے ڈیرہ ڈویژن کے مختلف سکولوں کے پچیس سو بچوں کو رجسٹر کر کے چھ مختف شعبوں میں مقابلہ کرایا اور 36 بچوں کا انتخاب کر کے پرائمری سے ایم اے تک سکالرشپ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ سکالرشپ الائیڈ سکول درانی کیمپس کے تعاون سے دیے جائینگے جس کے چیف ایگزیکٹیو جناب ارسلان سدوزئی صاحب ہیں۔ ارسلان سدوزئی son of the soil ہیں اور ڈیرہ کی خدمت میں دن رات کوشش کرتے رہتے ہیں۔

میں ان کی شخصیت سے بہت متاثر ہوا۔ اس کے علاوہ سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ کا خواتین ونگ اتنا متحرک ہے کہ سکالرشپ کے انتخاب کے لیے یہ خواتیں 5 ماہ سخت گرمی کے موسم میں گھر گھر اور سکولوں میں جا کر بچوں میں ٹیلنٹ کی تلاش کرتی رہیں اور ان کو قوم کے سامنے پیش کر دیا۔

محترمہ ریحانہ ملک صاحبہ ڈیرہ کے دور دراز علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے عرصے سے بہت عمدہ کام کر رہی ہیں وہ سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ کی پہلے خیبر پختونوا وومن ونگ کی صدر تھیں مگر ان کی اعلی خدمات کے پیش نظر اب ان کو مرکزی جنرل سیکریٹری وومن ونگ پاکستان بنا دیا گیا ہے۔

سکالرشپ پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ریحانہ ملک کی خدمات ڈیرہ کے غریب اور پسماندہ لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ یاد رہے گی۔ اس کے علاوہ محترمہ بشری محسود صاحبہ جو کہ صوبائی نائب صدر خواتین ونگ syp ہیں انہوں نے قبائلی اضلاع میں بچوں کا ٹیلنٹ ڈھونڈا اور قبائلی اضلاع کے بچوں کو انعام جیتنے میں مدد کی۔

بشری محسود ڈیرہ کی سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیتی ہیں اور خود بھی ایک اچھی رائیٹر ہیں ان کے آرٹیکل اخبارات میں چھپتے رہتے ہیں۔ syp کی خواتین ونگ کی ضلعی صدر مبینہ نظیر صاحبہ سوشل ورک میں بہت عمدہ خدمات فراہم کر رہی ہیں اور syp میں ان کو اس جدوجھد کی وجہ سے بہت عزت احترام سے دیکھا جاتا ہے۔

syp میں دو بہنیں حالہ ریاض اور ماہا ریاض جو کہ آرٹ کے شعبے کی ماہر ہیں وہ پہلے دن سے سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ کی سماجی خدمات میں نمایاں رہی ہیں۔اسی طرح خواتین کے شعبے میں لاریب خان۔ اقصی بی بی ۔بینش گل ۔پلوشہ ۔ارم ۔ حمنہ۔ثانیہ۔عالیہ۔اور دیگر خواتین کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

عرفان جوزف جو اقلیتی امور کے صوبائی صدر ہیں انہوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے دن رات محنت کی جس کے اعتراف میں انہیں شیلڈ دی گئی اور ساتھ میں ان کو صوبائی فوکل پرسن کے اعزاز سے نوازا گیا۔

اس کے علاوہ آفتاب احمد صوبائی چیرمین syp .ضلعی صدر علی حیدر۔میڈیا ہیڈ سید توقیر زیدی۔ڈسٹرکٹ جنرل سیکریٹری وقار اعوان۔ سوشل میڈیا ہیڈ حافظ زین۔ یونیورسٹی کونسل کے چیرمین اسامہ الطاف نے بھی دن رات کام کر کے اس پروگرام کو کامیاب بنایا۔ اسی کے علاوہ دامان ٹی وی کے حماد خلیل اور نصرت گنڈہ پور نے بھی میڈیا سپورٹ دینے میں مکمل مدد کی اور تقریب کو لائیو نشر بھی کیا۔

پروگرام کو کامیاب بنانے میں کمشنر ڈیرہ جاوید خان مروت کا بھی بہت اہم کردار ہے کیونکہ syp کو ان کا خصوصی تعاون حاصل تھا۔ اس میراتھان پروگرام کے تیس ٹیم لیڈر و کوارڈنیٹر مقرر کیے گیے تھے جو مسلسل کام کرتے رہے۔

احسان اللہ بلوچ نے انعامات کی تقریب میں صبح ساڑھے آٹھ بجے سے شام پانچ بجکر دس منٹ تک سٹیج کی نظامت کر کے ایک ریکارڈ قائم کر دیا۔ اس پروگرام کے بارہ ججز بھی مقرر ہوے جن کا کردار یاد رکھا جاے گا۔ اختتامی فنکشن میں ہمارے دوست صوبائی ایڈوائیزری بورڈ کے چیرمین وجاہت علی عمرانی صاحب کو بہت مِس کیا گیا جو غم روزگار کے سلسلے میں شھر سے باہر تھے۔

وجاہت عمرانی اس پروگرام کے مینٹور ہیں اور قسمت کے کھیل دیکھیں وہ اس پروگرام کو صرف لائیو کوریج کے ذریعے دیکھ رہے تھے۔ مرحوم سید عطااللہ شاہ بخاری جب جیل میں تھے تو ایک شعر کہا تھا؎

مالی نے کیا اس لیے چمن کو خون سے سینچا تھا۔

کہ اس کی اپنی نگاہ کرم بہار کو ترسے

میں نے ذاتی طور پر وجاہت کو بہت مِس کیا کیونکہ ایسے موقعوں پر وہ بہت عمدہ مشورے دیتے ہیں۔البتہ اس فنکشن میں ایک بہت عرصے کے بعد میری ملاقات ملک کے ممتاز گلوکار غلام عباس گل ڈیروی اور ملک کے ممتاز آرٹسٹ بی اے باتش سے اچانک ہو گئی جس سے دل باغ باغ ہو گیا۔

ایک اور میرے لیے خوشی مفتی محمود لائیبریری کے انچارج شاہ نواز بارکزئی سے اچانک ملاقات اور اس خوشخبری کی تھی کہ ان کی ننھی منی بچی نے اس مقابلے میں دو انعامات جیت لیے۔ شاہ نواز ایک بہت ذھین اور ملنسار انسان ہیں اور انکی مسز بھی بہت اعلی تعلیم یافتہ اور ٹیلنٹڈڈ خاتون ہیں۔ syp کے صوبائی صدر فیصل علی سیال اگر دیکھا جاے تو اس تقریب کے دلھا تھے مگر اس کا کمال یہ ہے کہ وہ اپنی کور کمیٹی کے اراکین کو قدم قدم پر سب سے آگے رکھتے ہیں اور یہاں بھی ایسا ہوا کہ وہ کور کمیٹی کے ہر ممبر کا ہاتھ پکڑ کر ان کو VIPs سے ملاتے رہے۔ہر ممبر کو حسن کارکردگی کی شیلڈ دی ۔

ہر مہمان کے استقبال کا خیال رکھا اور دو دن سے ہال میں ہمہ وقت مصروف رہے تاکہ پروگرام میں جھول نہ جاے ۔ ان تمام حضرات کی کوششوں اور لگن سے syp غیر سرکاری سطح پر ڈیرہ میں اتنا بڑا پروگرام کرنے میں کامیاب ہوئی جس کی مثال ماضی میں ملنا مشکل ہے ۔میں syp کوڈیرہ میں اتنا شاندار پروگرام کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہو ں ۔شاباش syp

%d bloggers like this: