اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ عدلیہ پرعوام کا اعتماد ضروری ہے اور عوام کے اعتماد کیلئے ججز کا احتساب بھی ضروری ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی فل کورٹ نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیےکہ جج احتساب سے مبرا نہیں ہوتا، حلف اٹھایا ہوتا ہے، حلف کے تقاضے کچھ اور ہوتے ہیں، جب احتساب ججز کا ہوتو عام شہریوں کے تناظرمیں نہیں دیکھا جاسکتا۔
اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ ججز کے حوالے سے مواد جمع کرنے کی مجاز اتھارٹی صدرمملکت ہیں، ایسٹ ریکوری یونٹ ججز کی فائل نہیں بناسکتا۔
اس دوران بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہم عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑے ہیں، عدلیہ پرعوام کا اعتماد ضروری ہے، عوام کے اعتماد کے لیے ججز کا احتساب بھی ضروری ہے، ہماری جوابدہی کا واحد فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔
صدارتی ریفرنس: سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر سماعت کا احوال
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ