رحیم یار خان :شوگر کرشنگ سیزن 20-2019کے آغاز میں تاخیر اور گنے کی قیمت فصل پر اٹھنے والےاخراجات اور مارکیٹ میں چینی کے نرخ کے لحاظ سے گنے کا ریٹ 400روپے فی من مقرر نہ کئے جانے پر کاشت کاروں کے وکلاءکےدلائل سے اتفاق کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے چیف سیکرٹری پنجاب،سیکرٹری خوراک،کین کمشنر پنجاب،شوگر ملز ایسوسی ایشن ،ڈی سی رحیم یار خاں سمیت متعلقہ اداروں کے سربراہان کو بروزِ جمعرات 28نومبر کوطلب کر لیا ہے۔
کاشت کاروں نے حکومت پنجاب،شوگر کین کمشنر،پنجاب صنعت و زراعت کے متعلقہ اداروں کے خلاف ہائی کورٹ لاہور بہاولپور بنچ میں رٹ دائر کی تھی جس کی گزشتہ روزسماعت ہوئی ۔
کاشت کاروں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ شوگر کرشنگ سیزن میں تاخیر ،مارکیٹ میں چینی کی موجودہ قیمت، فرٹیلائزر ،پیسٹی سائیڈ ،زرعی ٹیوب ویل کے لیے بجلی کے بلوں اور ڈیزل کی قیمت میں 50فیصد سے زائد آضافے کے باوجودِ گنے کا نرخ کم مقرر کرنا چاہتے ہیں۔
عدالت عالیہ کے جسٹس مزمل اختر نے کیس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو 28نومبر بروز جمعرات طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیے ہیں
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ