نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ڈیرہ غازیخان : ترقیاتی کام صفر،یونیورسٹی کا قیام چیلنج

ڈیرہ غازی خان (منشاء فریدی سے) ترقیاتی کام صفر۔ بےروزگاری میں اضافہ۔ یونیورسٹی کا قیام چیلنج۔ پینے کے پانی تک رسائی ناممکن۔ اندرون قصبہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ شکار۔ سیوریج سسٹم نہ ہونے کے باعث شہر تالاب میں تبدیل۔ عدم صفائی کا شکار قصبہ گندگی کا ڈھیر۔  اصلاح احوال کا مطالبہ۔ تفصیل کے مطابق متعدد ایم این ایز، ایم پی ایز اور سابق صدر پاکستان سردار فاروق لغاری کا آبائی قصبہ چوٹی زیریں اور اس کے نواحی مواضعات  نواں شمالی، چک دوداڑہ، چک کانمہ، چک جلوہڑ، چک بکھر، متفرق چاہان اور چک بزدار وغیرہ بے پناہ مسائل کا شکار ہیں۔ مذکورہ قصبہ اور مذکورہ نواحی علاقہ جات میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہیں۔ چوٹی زیریں کی رابطہ سڑکیں تعمیر و مرمت نہ ہونے کے سبب بری طرح سے شکست و ریخت کا شکار ہیں۔ اسی طرح تعلیم یافتہ اور ہنرمند افراد بےروزگاری کی دلدل میں دھنس چکے ہیں۔ چوٹی زیریں میں تاحال یونیورسٹی کا قیام ایک چیلنج بن چکا ہے کیونکہ شہریوں نے طویل عرصہ سے یہاں یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں چوٹی زیریں اور نواح میں زیرزمین پینے کا پانی کڑوا اور نہایت ہی مضرصحت ہے۔ پینے صاف پانی کی سپلائی اور شہریوں تک رسائی کیلیے برسرِاقتدار اور صاحب اختیار طبقے نے کوئی اقدامات  نہیں کیے۔ یہی وجہ ہے کہ چوٹی زیریں میں کالا یرقان، ٹائیفائیڈ، گیسٹرو اور پیٹ کی دیگر مہلک بیماریاں وبائی شکل میں پھوٹ پڑتی ہیں۔ اندرون قصبہ سڑکیں مکمّل طور پر ٹوٹ چکی ہیں جن کی تعمیر کیلیےمقامی سطح پر قانون سازوں نے اس بارے کوئی توجہ نہیں دی۔ سیوریج سسٹم نہ ہونے کے باعث برسات میں شہر، گندے اور متعفن تالاب میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

اس بارے عوامی و سماجی شخصیت منصور احمد بزدار اور چوٹی زیریں میں فروغ تعلیم کیلیے کوشاں ڈائریکٹر "پاکستان سائنس اکیڈمک گروپ چوٹی زیریں” فیاض احمد بزدار نے چوٹی زیریں کو درپیش مسائل اور خاص طور پر تعلیم کے شعبہ میں تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے اور ہمہ قسمی بنیادی مسائل کے حل کیلیے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے اصلاح احوال کا پرزور مطالبہ کیا۔

About The Author