نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

یشونت سنہا بھی مقبوضہ کشمیر میں نظربند؟

دفعہ 370 کی منسوخی سے ہی سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، اور محبوبہ مفتی سمیت درجنوں ہندوستان نواز سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔
سرینگر:مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی نے ہفتہ کے روز بھارت کے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی زیر قیادت پانچ رکنی وفد کو ‘عسکریت پسندوں کے خطرے’ کا حوالہ دیتے ہوئے سرینگر کے ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔
 وادی میں جاری غیر یقینی صورتحال میں سابق بھارتی وزیر یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رُکنی ایک وفد وادی کے دورہ پر ہے۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق یشونت سنہا کو سرینگر کے ایک ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
گزشتہ روز سنہا نے ساؤتھ ایشین وائر سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کشمیر میں سب کچھ نارمل نہیں ہے اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے نارملسی کی جو تصویر ملک کے سامنے رکھنے کی کوشش کی ہے وہ سرینگر میں نظر نہیں آتی۔
یشونت سنہا نے ہفتے کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر کا دورہ کرنے کا ارادہ کیا تھا، تاہم انہیں ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق سابق وزیر خارجہ نے نیشنل کانفرنس کے نظر بند رہنما فاروق عبداللہ سے فون پر بات کی۔
 دفعہ 370 کی منسوخی سے ہی سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، اور محبوبہ مفتی سمیت درجنوں ہندوستان نواز سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔
یشونت سنہا نے آج کہا کہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیاں جانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن حکام نے جنوبی کشمیر میں دہشت گردی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی نقل و حرکت کو محدود کردیا۔
سنہا نے بتایا کہ ‘میں نے ڈپٹی کمشنر کو ایک خط کے ذریعے فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ، محبوبہ مفتی اور محمد یوسف تاریگامی سے ملنے کی اجازت طلب کی گئی تھی، لیکن ہمیں اجازت نہیں دی گئی ہے’۔
یشونت سنہا کے مطابق ‘پولیس نے انہیں بتایا کہ وہ حکام کی اجازت سے سرینگر میں نقل و حرکت کر سکتے ہیں’۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ وفد کو دی جانے والی سکیورٹی ایڈوائزی میں کہا گیا کہ وہ ایسے کسی بھی سفر سے گریز کریں جو ان کی حفاظت اور سلامتی کو خطرے میں ڈال دے۔
یشونت سنہا کی قیادت میں سول سوسائٹی اراکین کا وفد جمعہ کے روز سرینگر پہنچاتھا۔ وہ 25 نومبر تک وہاں قیام کریں گے اور زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
وفد میں سابق بیوروکریٹ وجاہت حبیب اللہ، صحافی بھارت بھوشن اور سول سوسائٹی رکن کپل کاک شامل ہیں۔  یشونت سنہا نے ستمبر کے مہینے میں وادی کے دورے پر آنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں سرینگر کے ہوائی اڈے سے ہی واپس بھیجا گیا تھا۔

About The Author