نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر: مہاجر پرندوں کی حفاظت کے لیے مدد کی کوشش

مہاجر پرندوں کی وادی کشمیر کی طرف آمد شروع ہوگئی ہے تو اس سلسلے میں وائلڈ لائف پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (ڈبلیو پی ڈی) نے جنگلات کی حفاظت کرنے والی فورس اور پولیس سے پرندوں کے شکار ،

جموں:

موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی کشمیر کی آبی پناہ گاہوں کو چار چاند لگانے کیلئے ہر سال لاکھوں میں مہاجر پرندے مختلف ممالک سے آتے ہیں۔

چوں کہ مہاجر پرندوں کی وادی کشمیر کی طرف آمد شروع ہوگئی ہے تو اس سلسلے میں وائلڈ لائف پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (ڈبلیو پی ڈی) نے جنگلات کی حفاظت کرنے والی فورس اور پولیس سے پرندوں کے شکار ،

قید اور فروخت کو روکنے کے لیے مدد طلب کی ہے۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق سردیوں میں رہنے کے لئے سائبریا اور وسطیٰ ایشیاء کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک سے کشمیر آنے والے مہاجر آبی پرندوں کی آمد کا سلسلہ نومبر کے پہلے ہفتے سے ہی شروع ہوجاتا ہے

اور اب تک کشمیر کے مختلف آبی پناہ گاہوں میں لاکھوں کی تعداد میں مہاجر پرندے پہنچ گئے ہیں۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق ڈبلیو پی ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ’ عام لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ انڈین وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت پرندوں کا غیر قانونی شکار،

قید اور فروخت قابل سزا ہے۔ جو بھی شخص ان پرندوں کا شکار، قید یا بیچنے کا کام کرتا ہے اسے ایک سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پرندوں کا شکار، قید یا بیچنا نا قابل ضمانت جرم ہے۔ ایک عالمی اردو نیوز ویب پورٹل القمر آن لائن کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پرندے کشمیر کے ایکو سسٹم کو برقرار رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں

اس لیے ان سے اُتنی ہی محبت کی جانی چاہئے جتنی ہم اپنے بچوں سے کرتے ہیں ۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق ڈل جھیل کے پانی میں مچھروں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے

اور یہ پرندے نہ صرف یہاں آکر ان مچھروں کو کھاتے ہیں بلکہ مضر صحت کیڑے مکوڑوں کو کھا کر یہاں کے ایکو سسٹم کو کنٹرول کر کے واپس چلے جاتے ہیں

About The Author