نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جمعیت علمائے اسلام ف کی طرف سے ’پلان بی‘ کا اعلان آج متوقع

جے یو آئی ف کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ہم انتہائی قدم نہیں اٹھائیں گے

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کا اہم  مشاورتی اجلاس جاری ہے  جس میں پارٹی کے ’پلان بی‘ کے حوالے سے فیصلہ متوقع ہے۔

اجلاس مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عبدالواسع،  مولانا راشد سومرو ،مرکزی مجلس عاملہ،چاروں صوبائی امیر اور دیگر رہنما شریک ہیں۔

ذرائع کا کہناہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمن نے پلان بی پر صوبائی قیادتوں سے پلان طلب کیا تھا،تمام صوبائی امیر آج اجلاس میں پلان بی پر اپنی اپنی حکمت عملی پر بریفنگ دے رہا ہے۔

اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی پر حتمی مشاورت کے بعد اہم فیصلے کئے جائیں گے، کشمیر ہائی وے پر آزادی مارچ کے مستقبل پر بارے بھی لائحہ عمل پر غور کیا جارہاہے۔ مولانا فضل الرحمن اجلاس کے اہم فیصلوں بارے آج جلسہ گاہ میں اعلان کرسکتے ہیں۔

باوثوق ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس کے دوران آزادی مارچ کے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے آج اہم اعلان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کے والد بیمار ہیں، وہ آزادی مارچ میں نہیں آسکتیں۔

ذرائع کے مطابق پلان بی کے تحت اہم شاہراہیں بلاک اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا فیصلہ متوقع ہے، شاہراہ ریشم چمن بارڈر کو جانے والی شاہراہیں بند کرنا بھی اسی منصوبے کا حصہ ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اس سلسلے میں پارٹی سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔

جے یو آئی ف کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ہم انتہائی قدم نہیں اٹھائیں گے اور نہ ہی پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کے باہر شلواریں لٹکائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش تھی کہ ہمارا بدنما چہرہ دنیا کو دکھائے مگر ہم نے حکومت کی اس سازش کو ناکام بنایا ہے ۔ ہم نے پر امن احتجاج کا حق استعمال کیاہے۔

مولانا راشد محمود سومرو نے کہاکہ ہمارا تین دن کا آزادی مارچ کا پلان تھا اس کے بعد متحدہ اپوزیشن نے فتفقہ فیصلہ کیا کہ احتجاج جاری رکھنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پلان اے ، بی سی اور ڈی صرف اور صرف وزیر اعظم کا استعفی ہے ہم یہ لیکر جائینگے۔

About The Author