لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فلاح عامہ کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کے لئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کے زیر انتظام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اور مانیٹرنگ بورڈ تشکیل دے دیاہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اور مانیٹرنگ بورڈ کا پہلا اجلاس آج لاہور میں ہوا۔ اجلاس میں اربوں روپے کے منصوبوں پر عملدرآمد کی منظوری دی گئی-
سرکاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ڈائریکٹر کے لئے ڈاکٹر محمد جنید اشرف کی تقرری کی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پالیسی اینڈ مانیٹرنگ بورڈ کیلئے ہیومن ریسورس بھرتی کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ پی پی پی موڈ کے تحت انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں ویونگ سٹی کے قیام کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی ۔ یہ منصوبہ 4ارب 50کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا-
فیصل آباد کی پاور لومزانڈسٹریز کو ویونگ سٹی میں منتقل کیاجائے گا-پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبوں کے لئے زیروریٹنگ ٹیکس ہوگا-اس ضمن میں متعلقہ محکمے مزید اقدامات کریں گے۔
سندر انڈسٹریل اسٹیٹ اورقائد اعظم انڈسٹریل سٹیٹ لاہو رمیں کمبائنڈ ایفلینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی ۔ سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ 3.5ارب روپے جبکہ قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ 2.5ارب روپے میں لگے گا-
لاہور میں پانی کے میٹر لگانے کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی جس پر 10ارب روپے لاگت آئے گی- اس منصوبے کے تحت کمرشل او رگھریلو صارفین کے لئے 10لاکھ میٹر لگائے جائیں گے –
لاہور رنگ روڈ کے سدرن لوپ تھری کے منصوبے کی بھی مشروط منظوری دی گئی ۔ یہ منصوبہ تقریباً 10ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا-
صوبے میں سڑکوں کی تعمیر و توسیع کے منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی -شیخوپورہ مظفر گڑھ روڈ اور چنیوٹ پنڈی بھٹیاں روڈ کو دورویہ کرنے کے منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی ۔ ان منصوبوں کے لئے پراجیکٹ ڈویلپمنٹ فیسلٹی مہیا کی جائے گی-
نالہ لئی ایکسپریس وے کے منصوبے کے لئے بھی پراجیکٹ ڈویلپمنٹ فیسلٹی فراہم کرنے کی منظوری دی گئی ۔ میانوالی مظفر گڑھ روڈ، فیصل آباد چنیوٹ سرگودھا روڈ اور گجرات جلالپور جٹاں روڈ کی تعمیر و توسیع کے منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی ۔
اجلاس میں ملتان وہاڑی روڈ، للہ انٹرچینج تا جہلم روڈ،ترنڈہ پناہ محمد دین کے ایل ایم ہیڈ پنجند روڈ،دیپالپور اوکاڑہ روڈ، سمندری جھنگ روڈ او رشکر گڑھ ظفر وال روڈ کے منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی ۔
اس موقع پر وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اور مانیٹرنگ بورڈکی تشکیل سے منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد ہوگا-بورڈ میں نجی شعبے کے ماہرین کی شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد ہونے سے صوبے کی پائیدار معاشی ترقی ممکن ہوگی-سرمایہ کاروں کو محکموں کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے-ہر کام ایک ہی چھت تلے ہوگا-
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ نجی شعبے کے ماہرین کے تجربے اور صلاحیتوں سے استفادہ کریں گے -فلاح عامہ کے بڑے منصوبوں میں تاخیر کا جواز ختم ہوگا-
انہوں نے کہا کہ میں خود پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کی نگرانی کروں گا-
اجلاس کی دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ مجموعی طو رپر 389ارب روپے کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پائپ لائن میں ہیں –
سیکرٹری بورڈ اور ممبر پی پی پی سیل ڈاکٹر فرخ نوید نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی اور مانیٹرنگ بورڈ اور پی پی پی کے تحت منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی-
صوبائی وزراء ہاشم جواں بخت،میا ں اسلم اقبال، سردار آصف نکئی، مشیرڈاکٹر سلمان شاہ، اراکین اسمبلی ساجد احمد خان، میاں شفیع محمد،چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب،نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور