کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) تبدیلی سرکار کے اراکین اسمبلی کے دعوے جھوٹے،ڈی جی خان تا لاہور ٹرین کے بعدلوگوں کی سہولت کیلئے ملتان سے کوٹ ادو کیلئے سپیڈو بسیں بھی تا حال نہ چل سکیں،مسافروں سمیت طلباء وطالبات پریشان،فوری سپیڈو بسیں اور ٹرین چلانے کا مطالبہ،اس بارے تفصیل کے مطابق چند ماہ قبل ماہ فروری میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے تھل ایکسپریس کے افتتاح کے موقع پر کوٹ ادومیں خطاب کے دوران ڈی جی خان تا لاہور نائٹ کوچ چلانے کا اعلان کیا تھا جسکی منظوری کے دعویدار وزیر مملکت میاں شبیر علی قریشی اور پارلیمانی سیکرٹری اشرف خان رند تھے 7ماہ گزرنے کے با وجود بھی مذکورہ ٹرین نہ چلائی جا سکی جبکہ قبل ازین وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے ملتان میں چلنے والی اسپیڈو بسوں کا روٹس مظفرگڑھ ڈیرہ غازیخان تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا جس پر پارلیمانی سیکرٹری اشرف رند نے دعویٰ کیا تھا کہ کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار سے کوٹ ادو کیلئے بھی اسپیڈو بسوں کی منظوری لے لی ہے جو کہ جلد ہی کوٹ ادو تا ملتان چلائی جائیں گی جو بھی 7ماہ گزرنے کے باوجود ان پر عملی کا م نہ ہو سکا،اس بارے شہریوں نے سپیڈوبسیں نہ چلنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے اسپیڈوبسیں ملتان سے کوٹ ادو روٹ براستہ ہیڈمحمد والاچلائی جائیں, اس نے نہ صرف کوٹ ادو کے لوگوں کو سہولت میسر آئے گی بلکہ حکومت کو بھی معقول منافع ہوگا،انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ان سے میں سے چند بسیں کوٹ ادوسے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان تک چلادی جائیں تو طلباء وطالبات کوبھی فائد ہ ہوگا،
کوٹ ادو (تحصیل رپورٹر)چاہ ڈھورے والا ٹبہ مستقل شرقی دائرہ دین پناہ کی رہائشی مطلقہ اقبال بیگم نے پریس کلب کوٹ ادو میں اپنی بیٹی ثمرین بی بی اور چھوٹے بچوں کے ہمراہ بتایا وہ ایک غریب خاتون ہے جسے ایک ماہ قبل اس کے خاوند غلام یاسین نے طلاق دے دی ہے، سابقہ خاوند غلام یاسین جس نے3 ماہ قبل اس کی بیٹی ثمرین بی بی کو مارا تھا اور اس کی وراثتی اراضی پر قبضہ کیا تھااور الٹا غلام یاسین نے پولیس کے ساتھ مل کر اس کے اوراس کی بیٹی ثمرین بی بی کے خلاف جھوٹا مقدمہ 454/19زیر دفعہ406 تھانہ کوٹ ادو میں درج کرایا تھا، اقبال بیگم نے الزام عائد کیا کہ2نومبر کی شب تھانہ کوٹ ادو میں تعینات سب انسپکٹر منظوراحمد اپنے دیگر پولیس ملزمان کے ساتھ چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے دیوار پھلانگ کر اس کے گھر داخل ہوگیا اور آتے ہی اسے اور اس کی بیٹی ثمرین بی بی کو تشدد کا نشانہ بنایا،پولیس ملازمین نے ان کے گھر میں توڑ پھوڑ شروع کردی اور اسے اور اس کی بیٹی کو شدید ہراساں اور پریشان کیا،2 گھنٹے تک اس کے گھر میں پولیس ملازمین کے ساتھ دہشت پھیلاتا رہا،
بعد ازاں اس کی ایک گائے اور بچھڑا کھول کر زبردستی اپنے ساتھ لے گیا، اقبال بیگم نے الزام عائد کیا کہ اسی دوران اس کے چھوٹے بچوں نے شور کیا تو منظور سب انسپکٹر نے ان بچوں پر بھی تشدد کیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس کے سابقہ خاوند غلام ےٰسین کے کہنے پر سب انسپکٹر منظور احمد نے اسے اور اس کی بیٹی ثمرین بی بی اور دیگر کے خلاف جھوٹادرج کیا تھا، اس جھوٹے مقدمہ کی بابت سب انسپکٹر منظور احمد اسے ناجائز مطالبات کرتا ہے اور ملنے کا کہتا ہے جبکہ مقدمہ خارج کرنے کے لیے رشوت بھی طلب کرتا ہے، نہ دینے پر اسے جیل بھجوانے کی دھمکیاں دیتا ہے، انکار پرسب انسپکٹر منظوراحمد ذاتیات پر اتر آیا ہے اور اسے اور اس کی بیٹی جان کا دشمن بن چکا ہے،مطلقہ اقبال بیگم نے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان خان بزدار، آئی جی پنجاب، آر پی او ڈیرہ غازی خان، ڈی پی اومظفرگڑھ سے مطالبہ کیا کہ سب انسپکٹر منظور احمد کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے اسے اس کے گائے بچھڑا واپس دلایا جائے اور جھوٹا مقدمہ بھیخارج کرایا جائے، بصورت دیگر وہ اپنی بیٹی اور بچوں کے ہمراہ ڈی پی او آفس کے سامنے خود سوزی کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)محکمہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں کی ایمرجنسی، انڈور و آؤٹ ڈور میں مفت ادویات کی فراہمی صرف دعوؤں تک ہی محدود، ضلع مظفرگڑھ کی سب سے بڑی تحصیل کوٹ ادو کے بڑے سرکاری ہسپتال میں ادویات کی شدید قلت، ایمرجنسی و ڈلیوری کیس کے مریض مہنگی اور انتہائی اہم ادویات ڈرپس سرنجیں برنولہ تک خود لینے پر مجبور،شعبہ آئی سمیت دیگر اہم شعبوں میں مریضوں کو دوائیاں ملنا خواب بن گیا، کتے کاٹنے کی ویکسین سمیت انسولین بھی غائب، متاثرہ سابق کونسلر شکایات کیلئے پریس کلب پہنچ گیا،ہسپتال میں ادویات مہیا کرنے کا مطالبہ،اس بارے تفصیل کے مطابق تبدیلی سرکار نے سرکاری ہسپتالوں میں مہنگے تشخیصی ٹیسٹوں کے بعد غریبوں سے مفت سرکاری علاج بھی چھین لیا ہے،حکومتی بے حسی کی انتہا کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ادویات ختم ہوگئی اور حکومتی دعوے ہوا ہوگئے، عوام سرکاری سہولیات سے محروم ہوگئی،
سرکاری ہسپتال میں ادویات مریضوں کی پہنچ سے دور ہوگئی،تحصیل کوٹ ادو کے بڑے سرکاری تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹ ادو کی ایمرجنسی، انڈور و آوٹ ڈور میں ادویات نایاب ہیں،ایمرجنسی اور ڈلیوری کیس کے مریضوں کو ادویات باہر سے لانے کی پرچی تھمادی جانے لگی، رنگر، برنولہ، ڈرپس،سرنجیں اور بینڈیج تک ختم ہوگئی، مہنگی اور انتہائی اہم ادویات مریضوں کو باہر سے لانی پڑ رہی ہیں جس سے ہسپتالوں میں آئے غریب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے اکثر شعبہ جات میں اپریشن تھیٹر،آئی شعبہ،گائنی شعبہ ودیگر اہم شعبوں میں ادویات نایاب ہو گئی ہیں جبکہ کتے کاٹنے کی ویکسین سمیت شوگر کے مریضوں کیلئے انسولین بھی غائب ہو گئی ہے،اس بارے سابق کونسلر دائرہ دین پناہ کے رہائشی شیخ امام دین نے پریس کلب میں بتایاکہ وہ آنکھ کی تکلیف میں مبتلا ہو ا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹ ادو میں ڈاکٹر کو چیک اپ کے بعد دوائی لینے کیلئے جب وہ ڈسپنسری پر گیا تو وہاں لائنیں لگی ہوئی تھیں جبکہ ڈسپنسری پر عملہ موجود نہ تھا، کافی دیر بعد عملہ کے آنے پر جب باری آئی تو ادویات نہ ہونے کا کہہ کر اسے بھگا دیا گیا،شیخ امام دین نے کہا کہ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے فری ادویات کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں صرف چند سستی ادویات ہی میسر ہیں جبکہ مہنگی اور جان بچانے والی تمام ادویات بازار سے لانے کیلئے کہہ دیا جاتا ہے،ہسپتال کے انڈور میں داخل مریضوں کو ادویات کے حصول کیلئے پہلے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں پھراکثر ادویات بازار سے خریدنی پڑتی ہیں جبکہ آؤٹ ڈور مریضوں کو تمام ادویات ہی بازار سے خریدنا پڑتی ہیں،سابق کونسلر شیخ امام دین نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہسپتالوں میں مفت ادویات کے وعدوں کو پورا کیا جائے تاکہ غریب مریض حکومت کے مفت علاج معالجہ سے مستفید ہو سکیں۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمدیار ہنجراء نے کہا ہے کہ حکومت کی14ماہ کی کارکردگی جھوٹے وعدوں،یو ٹرنز اور ناکامیوں کا مجموعہ ہے،معیشت کو ٹھیک کرنے کے بلند و بانگ دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے اور معاشی زبوں حالی آخری حدوں کو چھو رہی ہے، آزادی مارچ سے لگتا ہے نیازی حکومت آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور حکومت کے چل چلاؤ کا وقت قریب آچکا ہے،ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہتبدیلی سرکار کا ترقی کا سفر شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوگیا ہے،حکومت نے ایک دن کے لیے بھی نظا م کو چلانے میں سنجیدگی نہیں دکھائی،حکمرانوں کی الٹی سیدھی حرکتوں اور بیانات سے سیاسی انار کی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، وزیر اعظم نے حکومت میں آنے سے پہلے اور بعد میں اپنے اعلانات اور وعدوں پر عمل نہیں کیا،حالات تیزی سے بگاڑ کی طرف جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ہی نہیں بلکہ میڈیا اور پاکستان کے حالات پر نظر رکھنے والے مبصر بھی تحریک انصاف کی14ماہ کی ناکام کارکردگی اور معاشی بحران پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں،
انہوں نے کہا کہ آئے روز پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ سے مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے،لوگوں کے گھروں میں فاقوں نے مستقل ڈیرے ڈال لیے ہیں،معصوم بچوں کے فیڈرز کے لیے دودھ خریدنا مشکل ہوگیا ہے،عام استعمال کی چیزیں عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں،بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان اپنے مستقبل سے پریشان ہیں اور خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت سے سب سے زیادہ توقعات نوجوانوں کو تھیں جو اب مایوسی میں بدل چکی ہیں،حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا سبز باغ دکھا کر کسی ایک نوجوان کو نوکری نہیں دی بلکہ10 لاکھ سے زائد لوگوں سے روزگار چھین لیا ہے،انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ سے لگتا ہے حکومت کے آخری دن قریب آچکے ہیں اورمسلم لیگ ن کا دور آنے والا ہے،ملک احمد یار ہنجراء نے مزید کہا کہ پاکستان کی سلامتی کیلئے اپوزیشن کی تمام سیاسی پارٹیاں متحد ہیں، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن قوتوں کو ایک پیج پر لانے کی کوشش انتہائی خوش آئند ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالسیوں سے جہاں ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے وہاں مہنگائی نے غریب عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے تبدیلی سرکار چاہتی ہے کہ غریب کے گھر چولہے بھی ٹھنڈے پڑجائیں ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون