بحیرہ عرب کی تاریخ کا طاقتور ترین سپر سائیکلون ’’کیار‘‘ کراچی سے سات سو پینتالیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔سمند ر میں دوسو پینسٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ ہاکس بے کے ساحل اوربلوچستان کی ساحلی پٹی پر پانی سڑکوں پر آگیا ہے۔
میئر کراچی نے ساحل پر تعینات کے ایم سی کے ریسکیو عملے کو چوکس ہونے کی ہدایت کردی ہے ۔
بحیرہ عرب کی تاریخ کا طاقتور ترین سپر سائیکلون ’’کیار‘‘ کراچی سے745کلومیٹر دور ہے۔ طوفان شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا اور اس کا رخ اومان کی طرف ہے۔ محکمہ موسمیات نے پانچواں ایڈوائزری جاری کردی ہے۔
دوسری جانب کراچی کی ساحلی پٹی پرطوفان کے اثرات پڑنے لگے ہیں۔ہاکس بے ساحل پر سمندر میں طغیانی کی وجہ سےاونچی لہریں پیدا ہورہی ہے ،،اور پانی سڑکوں پر نکل آیا ہے۔ ہاکس بےروڈ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہورہی ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کی پیش گوئی کے بعد کے ایم سی اور متعلقہ اداروں میں ایمرجنسی ناٖفذ کردی۔ انہو ں نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ہاکس بے جانے سے گریز کریں ۔ہاکس بے پر تعینات بلدیہ عظمی کا ریسکیو عملہ اور سٹی وارڈن شہریوں کو سمندر میں نہ جانے دیں ۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان سے پاکستان کی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں۔ سائیکلون کیار کے اثرات بدھ سے جمعہ تک رہیں گے۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف ساحلی شہروں میں مٹی کے طوفان کا امکان ہے۔ اور ہلکی بارش بھی ہوسکتی ہے۔
ادھر صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان آنے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے۔ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ساحلی علاقوں میں ریلیف پہنچانےاور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لائے تاکہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال میں عوام کو بہترین ریلیف مل سکے۔
کوئٹہ میں انہوں نے پی ڈی ایم اے کے تمام ضلعی افسران و اہلکاران کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جائےتعیناتی پر موجود رہیں اور تمام علاقوں میں اشیاء خوردونوش میں تمام ضروری اشیا موجود رکھے تاکہ کسی بھی قسم کی صورتحال میں عوام کو جلد از جلد ریلیف مہیا کی جاسکے ۔
صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میرضیاءلانگو نے مزیدکہا کہ اس نظام سے پاکستان کا ساحلی علاقہ براہ راست خطرہ میں نہیں انشاءاللہ۔ تاہم اس نظام کے باعث مکران کی ساحلی پٹی میں 28 اکتوبر سے 30اکتوبرتک بارشوں کا امکان ہے ۔
صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے انتظامیہ کے اہلکاروں کو متنبہ کیا کہ وہ 28 اکتوبر سے لوگوں کو خصوصاً ماہیگیروں کو سمندر میں نہ جانے دیں تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے۔ اور اس سلسلے میں ہرممکن احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی جائیں۔
واضع رہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر ،پسنی اور جیونی کے علاوہ دیگر ساحلی شہروں اور قصبوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیاگیا جو ممکنہ طور پر سمندی طوفان “کیار “ کے زد میں ہیں –
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ