نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لیہ سے ڈاکٹرز کے تبادلے پر عوامی ردعمل

رمضان علیانی

محمد رمضان علیانی


ڈاکٹرز ہم شرمندہ ہیں
گزشتہ روز جب سے پتا چلا کہ لیہ کے تین ڈاکٹرز کا تبادلہ تونسہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کر دیا گیا ہے تو شاک لگا کہ کیسی حکومت ہے جس کے سربراہ نے محض اپنے تحصیل تونسہ کی تین سے پانچ لاکھ آبادی کے لیے بیس لاکھ آبادی کے ضلع لیہ سے اہم ترین ڈاکٹرز کا تبادلہ کر دیا۔

سول سوسائٹی میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی کہ اس حکومت نے عوام کو علاج معالجہ کی سہولیات دینے کی بجائے ایسے اقدامات کئے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو طرح طرح کے کمنٹس آنے شروع ہو گئے کسی نے کہا کہ تونسہ کے لوگوں کو بھی علاج کا حق ہے اگر یہ ڈاکٹرز وہاں گئے ہیں تو ضرورت ہو گی کسی نے ڈاکٹر ساجد سہیل صاحب کی زات پر تنقید کی کسی نے کہا کہ تبادلہ حکومتی اختیارات ہیں اور پوسٹنگ کیریئر کا حصہ ہے ۔

دو تین باتیں جو بہت آہم ہیں کہ اول تو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ پہلے ہی آبادی کے لحاظ سے ہر شعبے کے ڈاکٹرز کی کمی ہے اس کے لئے بھی کسی نے آواز بلند کیوں نہیں کی ؟ پھر سینئر کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر ظفر ملعانی صاحب بھی یکم جنوری کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے پھر دو ہی کنسلٹنٹ فزیشن رہ جائیں گے. اب ان ڈاکٹرز سے جو ہزاروں نہیں لاکھوں مریض جو صحت یاب ہو رہے ہیں یا ان کے زیر علاج ہیں وہ سوشل میڈیا پر بھی نہیں ہیں کیونکہ اکثر بزرگ شہری ہیں جب وہ ہسپتال آئیں گے اور سنیں گے کہ ڈاکٹر صاحب کا تبادلہ ہو گیا ہے تو ان کی مشکلات آپ کی سوچ میں نہیں ہے
کچھ اپنوں نے بھی پیٹ پیچھے چھڑا گھونپا ہے جو صرف اپنے مفادات کی خاطر عوام کو قربان کررہے ہیں میر جعفر اور میر صادق زہینیت والے لوگ کبھی بھی معاشرے میں اپنا اعتماد پیدا نہیں کر سکتے ایسے اقدامات سے مزید نفرت پیدا ہو گی.

لیہ والو پہلے یہاں سے پروفیسرز کو تونسہ بھیجا گیا پھر کالجز کی بسیں تونسہ بھجوائی گئیں اور اب ڈاکٹرز کا تبادلہ ہوا ہے کب تک ہم تحت لاہور سے تخت تونسہ کی غلامی میں رہیں گے ابھی بھی وقت ہے یک زبان ہو جائیں.

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لیہ, انجمن تاجران, الیکٹرانک میڈیا اور مقامی سیاسی قائدین مل کر اپنے ہسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کریں.

لیہ سے باہر جو بھی دوست بڑے بڑے عہدوں پر تعینات ہیں وہ لوگ بھی لیہ کی غریب عوام کے لئے جدوجہد کریں خصوصی طور پر لیہ کی آواز بننے والے معروف سینئر صحافی رؤف کلاسرہ صاحب اور زاہد گشکوری سے گزارش کریں گے کہ وہ اپنے لیہ کی عوام کےلئے آواز بلند کریں اور یہ تبادلہ فوری طور پر کنسل کروایا جائے اور لیہ کے مسائل کے حوالے سے حکام بالا سے مطالبہ کریں.
انشاءاللہ ہم ایک بن جائیں تو ہر مسلہ جلد حل ہو جائے گا
لیہ کا عام شہری

About The Author