شکر گڑھ : پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری کو فعال کرنے سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوگئے، دونوں ملکوں میں سکھ یاتریوں کی آمدورفت اور دیگر معاملات پر اتفاق ہوگیا ہے۔
پاکستان کے فوکل پرسن ڈاکٹر محمد فیصل نے معاہدے پر دستخط کئے۔وزیراعظم عمران خان 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے۔ معاہدے کے مطابق ہفتہ کے 7 دن صبح سے شام تک سکھ یاتری آسکیں گے۔
سکھ یاتریوں سے 20 ڈالرسروس چارجز وصول کیے جائیں گے۔کرتار پور دنیا کا سب سے بڑا گور دوارہ تعمیر کیا گیا ہے۔ ویزہ فری انٹری ہوگی مگر پاسپورٹ کا ہونا ضروری ہے جو سکین کر کے واپس کر دیا جائے گا۔ سکھ یاتریوں کا پاسپورٹ سٹیمپ بھی نہیں کیا جائے گا۔
یاتریوں کا پہلا جتھا 9 نومبر کو راہداری کے ذریعے کرتارپور آئے گا،بھارت 10 دن پہلے فہرست دے گا کہ کس تاریخ پر کتنے لوگ آئیں گے۔
پاکستان اور بھارت کے مابین معاہدے کے تحت روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار سکھ کرتار پور راہداری استعمال کریں گے۔
معاہدے پر دستخطی تقریب کے موقع پر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل اور بھارتی حکام نے کرتارپور صاحب کے مقام پر پودا بھی لگایا ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس