نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ڈیرہ اسماعیل خان سے نامہ نگاروں اورنمائندگان کے مراسلے

ٹریفک المناک حادثہ ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق

ڈیرہ اسماعیل خان ڈیرہ بنوں روڈ پر ٹریفک کے انتہائی المناک حادثے میں ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ کے ڈاکٹر نسیم کنڈی ،والدہ ،اہلیہ ،دوبچوں اور ایک بہن سمیت ایک ہی خاندان کے چھ افراد موقع پر

جاں بحق جبکہ ان کی جوانسال ایک بہن شدید زخمی ہوگئی ، حادثہ کار اور بس میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں پیش آیا ، واقعہ کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو کی امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں ،لاشوں اورزخمی کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیاگیا ،پولیس ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ کے امراض قلب وارڈ میں تعینات 37 سالہ ڈاکٹر محمد نسیم کنڈی ولد محمد عالم قوم کنڈی سکنہ درکی ٹانک حال سرکاریکوارٹرمفتی محمود ہسپتال ڈیرہ اپنی والدہ ،اہلیہ 32 سالہ ایمن بی بی ،پانچ سالہ بیٹے موسیٰ ،ڈیڑھ سالہ بیٹے عیسی ، دوجوانسال بہنوں زیتون بی بی اورکلثوم بی بی کے ہمراہ کار میں سوار ہوکر اپنے آبائی گاﺅں جارہے تھے کہ شام چھ بجےڈیرہ بنوں روڈ تھانہ صدر کی حدود پشہ پل کے قریب مخالف سمت سے آنے والی تیز رفتار بس کے ساتھ ان کی کارٹکرا گئی ۔تصادم اتنا خوفناک اور شدید تھا کہ ڈاکٹر نسیم ،والدہ ،دو بچوں ایک بہن زیتون سمیت ایک ہیخاندان کے چھ افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ان کی ایک بہن کلثوم بی بی شدید زخمی اور بیہوش ہوگئی ۔واقعہ کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیوکی امدادی ٹیمیں فوری جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور امدادی کاروائی شروع کرکےمیتوں اور زخمی خاتون کو کار سے باہر نکال کر ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ منتقل کردیاگیا جہاں پر زخمی اور بیہوش بہن کی حالت بھی انتہائی تشویشناک بیان کی گئی ۔پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔
٭٭٭
کاررات کی تاریکی میں ٹریکٹر ٹرالی کے پیچھے ٹکرا گئی

ڈیرہ اسماعیل خان :لکڑیوں سے لوڈ ٹریکٹر ٹرالی کے پیچھے لائٹس نہ ہونے کے سبب تیز رفتار کار رات کی تاریکی میں ٹریکٹر ٹرالی کے پیچھے ٹکرا گئی ،ٹریکٹر ڈرائیور موقع پر جاں بحق ،کار سوار تین افرادشدید زخمی ہوگئے ،متوفی اور زخمیوں کو فوری پر ہسپتال منتقل کردیاگیا ،پولیس نے کار ڈرائیو رکے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ پہاڑپور کی حدود ڈیرہ چشمہ روڈپر واقع علاقہ خانوخیل کےقریب تیز رفتار کار شب پونے تین بجے اپنے آگے لکڑیوں سے لوڈ ٹریکٹر ٹرالی کے ساتھ جاٹکرائی جس کے نتیجے میں ٹریکٹر کا ڈرائیور نذر حسین ولد محمد اقبال قوم دوری سکنہ جھوک شاہ نواز والا واپڈا کالونی پپلا ں ضلعمیانوالی سڑک پر گر کر جاں بحق ہوگیا جبکہ کار میں سوار ڈرائیو رسمیت تین افراد شدید زخمی ہوگیا۔ متوفی اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیاگیا۔متوفی کے بھائی محمد مہربان نے پولیس کو بتایا کہ وہ متوفی کےہمراہ ٹریکٹرٹرالی پر اپنے رشتہ دار کے گھر علاقہ جھوک شاہ نواز سے لکڑیاں لوڈ کرکے حافظ آباد لے جارہے تھے کہ جب شب پونے تین بجے ڈیرہ چشمہ روڈ علاقہ خانوخیل پل کے قریب پہنچے تو پیچھے سے تیزرفتارکار نے پیچھے سے ہماری ٹریکٹر ٹرالی کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں بھائی نذر عباس ٹریکٹر سے نیچے سڑک پر جاگرا اور موقع پر جاں بحق ہوا جبکہ کار میں سوار ڈرائیور سمیت تین افراد بھی زخمی ہوئے ۔پولیس کےمطابق ٹریکٹر ٹرالی کے پیچھے لائٹس نہ ہونے کے باعث تیز رفتار کار ٹریکٹر ٹرالی کے پیچھے ٹکرا گئی اور جان لیوا حادثہ ہوگیا۔پولیس نے کار ڈرائیو رکے خلاف حادثے کا مقدمہ درج کرلیاہے
٭٭٭
پراسیکیوشن ایک بار پھر ناکام ، مبینہ دہشت گرد اہم مقدمہ سے بری

ڈیرہ اسماعیل خان :پراسیکیوشن ایک بار پھر ناکام ، مبینہ دہشت گرد اہم مقدمہ سے بری ، انسداد دہشت گردی عدالت ڈیرہ نے تھانہ پروآ کی حدود میں واقع گاﺅں روڑا میں ایس ایچ او سیف الرحمٰن

کے دو بھائیوں کو قتل اور ایک بھائی کو زخمی کرنے کے مشہور زمانہ مقدمہ میں گرفتار ملزم 27 سالہ نوروز خان عرف ابوبکر کے خلاف جرم ثابت نہ ہونے پر اسے شک کا فائدہ دیتے ہوئے مقدمہ سے بری کرنےکے احکامات جاری کردیئے ۔ملزم کی جانب سے فاروق اختر ایڈوکیٹ نے اس اہم مقدمہ کی پیروی کی ۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ پروآ کی حدود میں واقع گاﺅں روڈ میں سال 2016 کے دوران پندرہ سےبیس مسلح دہشت گردوں نے ایس ایچ او سیف الرحمٰن خان کے گھر پر حملہ آور ہوکر اندھادھند فائرنگ سے گھر کے اندر موجود ان کے دو بھائیوں 37 سالہ فخر الزمان اور 22 سالہ محمد اسماعیل کو قتل جبکہ ایکبھائی 30 سالہ اصغر خان پسران حاجی جمعہ خان اقوام بلوچ ساکنان روڑا کو شدید زخمی کردیا ۔زخمی اصغر خان نے پولیس کو بتایا کہ وقوعہ کی شب وہ دیگر بھائیوں او ر اہل خانہ کے ہمراہ گھر میں سورہے تھے کہ شب سوابار ہ بجے مسلح بہ کلاشنکوف وہینڈ گرینڈ پندرہ سے بیس دہشت گرد ہمارے گھر کے اندر داخل ہوگئے اور ہم سے پوچھا کہ تم ایس ایچ او کلاچی سیف الرحمٰن کے بھائی ہوہمارے اقرار پر ایک شخص جس کے بڑےبڑے بال اور داڑھی تھی نے کہا کہ میں امین جان عرف ملنگ سکنہ لونی طالبان کمانڈر ہوں اور اپنے دیگر ساتھیوں کے نام نوروز عرف ابوبکر ،عباس ،عمر باز ،بہادر ،نجیب اللہ ،نقیب ،ندیم ،قاری داﺅد ،خالد منصورجن کے نام مجھے یاد رہے بتائے اور ساتھ کہا کہ تمہارے بھائی سیف الرحمٰن ایس ایچ او کلاچی نے میرے نائب کمانڈر سلیم عرف شاہ جی کو پولیس مقابلہ میں ہلاک کیا ہے جس کا بدلہ لینے کے لئے میں اپنے ساتھیوںکے ساتھ یہاں آیا ہوں اور ساتھ ہی انہوںنے ہم تینوں بھائیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دوبھائی موقع پر جاں بحق جبکہ میں شدید زخمی ہوگیا۔ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرارہوگئے ۔پولیس نے طالبان کمانڈر امین جان عرف ملنگ اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف قتل ،اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔پولیس ذرائع کے مطابق طالبان کمانڈر امین جان اور اس کے دیگر چند ساتھی مختلف واقعات کے دوران پولیس مقابلوں کے دوران ہلاک ہوکر اپنے انجام کو پہنچ گئے ۔تاہم مقدمہ میں نامزد ایک ملزم نوروز خان عرف ابو بکر پولیس کے ہاتھوںگرفتار ہوا۔پولیس نے مقدمہ کا چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کیا ۔مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس اہم مقدمہ میں پولیس کی جانب سے ملزم کی شناخت پریڈ بالکلنہیں کرائی گئی جبکہ وقوعہ آدھی رات کے وقت کا بیان کیاگیا ہے لیکن ایف آئی آر میں کہیںبجلی کی لائٹس کا ذکرموجود نہیں جس کے ذریعے ملزم کی پہچان ممکن ہوسکتی ہو۔ استغاثہ ملزم کے خلاف جرم ثابتکرنے میں مکمل بری طرح ناکام ہوگیا ۔عدالت نے بحث سننے کے بعد ملزم کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے مقدمہ سے بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ۔
٭٭٭
علاقے میں امن و امان کی بہتری سے علاقے میں خوشحالی آتی ہے

ڈیرہ اسماعیل خان :اسٹیشن کمانڈر ڈیرہ بریگیڈئیر شمریز خان نے کہا ہے کہ علاقے میں امن و امان کی بہتری سے علاقے میں خوشحالی آتی ہے، عام آدمی کی زندگی پر اس کے اچھے اثرات ہوتے ہیں،

پاک فوج ضم شدہ قبائلی اضلاع میں نئے نظام سے آگاہی اور اس کے فوائد بارے جنوبی وزیرستان اور درازندہ میں سیمینار اور مذاکروں کا انعقاد کرائے گی تاکہ محب وطن قبائل بھی قومی دھارے میں شمولیت سےاستفادہ حاصل کرسکیں،اس خطے میں کئی سالوں سے جنگ کا ماحول رہا ہے،مثبت صحافت اور مثبت ماحول کی منظر کشی سے حالات مزید بہتر ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں میڈیا کےنمائندوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ اسٹیشن کمانڈر ڈیرہ بریگیڈئیر شمریز خان نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں جرائم کی روک تھام کیلئے پاک فوج سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر اقدامات کر رہی ہے، ضم شدہقبائلی تحصیل درازندہ میں عوام کی سہولت کیلئے جلد ایک اور پولیس سٹیشن کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے، اسی طرح ہماری کوشش ہے کہ ان علاقوں میں انتظامی افسران اچھا سیکورٹی ماحول فراہم کریں تاکہ انعلاقوں کے لوگ اپنے مسائل اپنے انتظامی افسران تک پہنچا سکیں۔ٹراما سنٹر خود کش دھماکے کے افسوسناک واقعہ میں شہید ہونے والے بہن بھائی کے بعد ان کے والدمحمد مشتاق کی وفات کے بعد خود جاکر پاکفوج کی جانب سے غمزدہ خاندان سے اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کے مسائل کے حل اور اور عوام کو مثبت ماحول فراہمی کیلئے پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور میڈیا کے ساتھ ملکر ایک ٹیم بن کر کام کریگی۔
٭٭٭
کلینک بند کرنے اور دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کرلیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان : تحصیل درازندہ میں ڈاکٹر کو کلینک بند کرنے اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر5افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ٹائپ ڈی ہسپتال کے انچارج میڈیکل آفیسر ڈاکٹرنثارخان نے تھانہ درازندہ میں رپورٹ درج کرائی ہے کہ ملزمان سلامیر، سید میر اور خدائے میرپسران حاجی میر، فاروق ولد گل امیر اور بختے ولدمحمد امیر ساکنان درازندہ میرے کلینک پر آئے اور اسے بندکرنے سمیت مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہیں،وجہ عداوت اراضی کا تناز ع بیان کیاگیا ۔ درازندہ پولیس نے ڈاکٹر نثار خان کی رپورٹ پر ملزمان کیخلاف مقدمہ جرم زیر دفعات

341-506-147-148 ت پ درج کرلیا ہے۔
٭٭٭
اشتہاری کو پناہ دینے کے الزام میں ملزم گرفتار

ڈیرہ اسماعیل خان :یارک پولیس کا مطلوب اشتہاری ملزم کو خوراک و پناہ دینے والے سہولت کار کے گھر پر چھاپہ، ملزم سے اسلحہ برآمد کرکے گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق یارک پولیس نے مطلوب اشتہاری ملزم گل خان کو خوراک و پناہ فراہم کرکے کے الزام میں سہولت کار ملز ناصر خان ولد میر عیبت خان سکنہ وانڈہ میر عالم کے گھر پر چھاپے کے دوران سہولت کار ملزم ناصر خان سے ایک پستول30بوراور5کارتوس برآمد کرلئے۔
٭٭٭
قبرستانوں میں صفائی اور روشنی کا انتظام ناپید

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈیرہ شہر کے مرکزی قبرستانوں میں صفائی اور روشنی کا انتظام نہ ہونے کے باعث اکثر وبیشتر رات کے وقت تدفین کے لئے آنے والے افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے

۔قبرستانوںکی چار دیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے باعث آوارہ اور ناپاک جانور قبرستانوں میں گھس جانے سے قبروں کی بے حرمتی بھی ہوتی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں موجود مختلف قبرستان جہاںسینکڑوں ،ہزاروں افراد مدفن ہیں جس کی چار دیواری مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکارہے جہاں صفائی اور روشنی کا کوئی انتظام نہیں اور نہ ہی پانی کا کوئی معقول بندوبست ہے ۔ان کاکہنا ہے کہ میونسپل کمیٹی کی طرف کبھی بھی کسی قبرستان کی صفائی کے لئے کوئی انتظام نہیں کروایا جاتا جوکہ مقامی انتظامیہ کی بے حسی اور لاپرواہی کی ایک بدترین مثال ہے ۔شہریوں نے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے اصلاحاحوال کا مطالبہ کیا ہے۔
٭٭٭
حکومتی رٹ ہوا میں اڑ گئی

ڈیرہ اسماعیل خان (:حکومتی رٹ ہوا میں اڑ گئی ،اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو آگ لگ گئی ،سبزیاں پھل دالیں بھی عوام کی پہنچ سے دور ،ڈی سی ،اے سی سب خاموش ،تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح ڈیرہ شہر میں بھی حکومتی رٹ نہ ہونے کی وجہ سے تاجروں ،دکانداروں نے لوٹ مار کا وہ بازار گرم کیا ہے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی ،دو وقت کی روٹی کی بات تو پرانی اب تو ایک وقت کی روٹی کھانے کیسکت بھی نہیں رہی۔ڈیرہ شہر کی منڈیوں میں پیاز 90 روپے ،آلو 70 روپے ،ٹماٹر 100 روپے ،بھنڈی 100 روپے ،کچالو 80 روپے ،سبز مرچ 400 روپے ،لہسن ،ادرک 320 روپے جبکہ مختلف اقسام کیدالیں 180 روپے سے 300 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جارہی ہیں جبکہ گھی آئل سمیت ہر چیز کی قیمت خودساختہ ریٹس پر بیچی جارہی ہے ۔دوسری طرف ضلعی انتظامیہ کے افسران ڈی سی ،اے سیمکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور کہیں بھی چیکنگ کا کوئی انتظام نہیں ،پرائس مجسٹریٹس تو عرصہ دراز سے گم ہوچکے ہیں ۔
٭٭٭
سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچے اور بچیاں صاف پانی پینے سے محروم

ڈیرہ اسماعیل خان : ڈیرہ شہر اور گردونواح میں سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچے اور بچیاں صاف پانی پینے سے محروم، تعلیمی اداروں میں بچوں کو پانی پینے کیلئے زنگ آلود ٹینکیوں سے ہی پانی پیناپڑتا ہے جس کی وجہ سے بچے مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں جبکہ سینکڑوں طلباء وطالبات گھروں سے پانی لانے پر مجبور ہیں، نجی تعلیمی اداروں کی فیسیں بہت زیادہ ہے مگر سہولتیں نہ ہونے کے برابر۔ان تعلیمیاداروں میں نصب پانی کی ٹینکیاں اور پائپ لائنوں میں کائی اور زنگ جم چکے ہیں، جس کی وجہ سے ان میں سے گزرکرآنے والا پانی استعمال کے قابل نہیں ہوتا، ان سکولوں میں نصب کی گئی ٹینکیوں کی صفائی کا بھیکوئی مناسب اور معقول انتظام نہ ہے بچوں کے والدین سمیت عوامی سماجی حلقوں نے ڈی ای او ایجوکیشن، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں نصب کی گئی پانی کی ٹینکیوں کی صفائی ستھرائیکروائی جائے اور بچوں کو صاف ستھرا پانی فراہم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی اقدامات کئے جائیں اور خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
٭٭٭
بڑے بڑے سائن بورڈ ز اور ہولڈنگز انسانی جانوں کے لئے خطرہ بن گئے

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈیرہ شہر وسرکلر روڈ پرقائم بڑے بڑے سائن بورڈ ز اور ہولڈنگز انسانی جانوں کے لئے خطرہ بن گئے،کسی بھی وقت بھی کسی بڑے سانحے کا موجب بن سکتے ہیں میونسپل کمیٹی کے ذمہداران نے چشم پوشی اختیار کر لی سپریم کورٹ آف پاکستان کی واضح ہدایات کے باوجود انتظامیہ عمل درآمد کروانے میں ناکام، میونسپل کمیٹی کے عملے نے ٹھیکیداروں کے ساتھ معاملات طے کر لئے، بااثر ٹھیکیداروںنے ،جی پی او چوک سمیت سرکلر روڈ کے دونوں اطراف قائم عمارتوں اور سرکلرروڈ پربڑے بڑے ہولڈنگ بورڈز نصب کرکے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، میونسپل کمیٹی کے ذمہداران عملدرآمد کروانے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں، ابھی تک انتظامیہ کسی ایک سائن بورڈ یا ہولڈنگزکو ہٹانے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دی،جبکہ خیبر پختونخوا بھر کی تمام میونسپل کمیٹیوں کے ایڈمنسٹریٹر ز وچیفآفیسر ز کو جاری کردہ حکم نامے میں تمام پبلک وسرکاری پراپرٹیز سے سائن بورڈ اورہولڈنگ بورڈز ہٹانے کے واضح احکامات دئیے گئے تھے کیونکہ سائن بورڈاور ہولڈنگز انسانی جانوں کے لئے خطرے کا سبب بنےہوئے ہیں،بورڈ اور ہورڈنگز پر لگی فلیکسز ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہیں اور ان سائن بورڈکے قریب سے گزرتی بجلی کی تاریں کئی زندگیوں کو نگل چکی ہیں،دوسری جانب سڑکوں کے کنارے لگے سائنبورڈ ز آندھی کے سبب گاڑیوں سے ٹکرا کر انسانی زندگیوں اوراملاک کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔شہریوں نے میونسپل کمیٹی ڈیرہ کے ایڈمنسٹریٹر چیف آفیسر سے مطالبہ کیا ہے کہ اندرون شہر سمیت سرکلرروڈ پر نصب ہولڈنگ بورڈز کو ختم کیا جائے تاکہ شہریوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں
٭٭٭
افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی آئندہ مہینے سے ملتوی

ڈیرہ اسماعیل خان :موسم سرما کے باعث افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی آئندہ مہینے سے ملتوی کیا جا رہاہے تین مہینوں کے لئے افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی ملتوی کردی جائیگی رواں

سال ا فغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی سست روی کا شکار ہیں اور گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال افغان مہاجرین کے رضا کارانہ واپسی میں کمی ہو ئی ہے افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کے

دوران انہیں 200ڈالر فی کس دیا جاتا ہے تاہم افغانستان میں امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث افغان مہاجرین کی پاکستان آمد دوبارہ شروع ہو ئی ہے افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی تین مہینوں

کے لئے ملتوی کی جا رہی ہیں پاکستان میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں آئندہ سال تک کی توسیع کی گئی ہے افغان مہاجرین کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے کو ششیں بھی تیز کی گئی ہیں تاہم وفاقی

حکومت کی منظوری کے بعد افغان مہاجرین پر ٹیکس نافذ العمل کردیا جائے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

About The Author