کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) میونسپل کمیٹی کوٹ ادو کی مجرمانہ غفلت، لاپروائی اور عدم دلچسپی،4روز سے عملہ صفائی غائب،صفائی کا نظام ٹھیکہ پر دینے کے باوجود بھی لائن پار آبادی کے مکینوں کی تقدیر نہ بدل سکی،لائن پار آبادی کچرا کنڈی میں تبدیل،جگہ جگہ کوڑا کرکٹ اور غلاظت کے ڈھیرسے اٹھنے والے تعفن سے وبائی امراض سمیت ڈینگی وائرس پھیلنے کا خدشہ، نئے چیف افیسر کی بھی چشم پوشی سے اہل علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا، اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ،اس بارے تفصیلات کے مطابق نئے تعینات ہونے والے چیف افیسر خان محمد کی مجرمانہ غفلت اور عدم دلچسپی نے شہر کو کچرا کنڈی میں تبدیل کر دیا ہے، لائن پار آبادی کے محلوں کی صفائی کا ٹھیکہ بھی شہریوں کی بھی تقدیر نہ بدل سکا،
افسران کی ناقص کارکردگی کے نتیجے میں 4روز عملہ صفائی غائب ہونے پرمحلے بھرمیں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جن سے اٹھنے والے بدبو اور تعفن نے مکینوں کی زندگی اجیرن کردی ہے،لائن پار آبادی میں 4روز سے صفائی نہ ہونے سے علاقہ فلتھ ڈپو کی شکل اختیار کر چکا ہے،صفائی نہ ہونے سے لائن پار محلہ غریب آباد،ضیاء کالونی،سینما روڈ،محلہ نورے والہ،گلی یونین کونسل نمبر1والی،گلی نعیم خان بلوچ والی،گلی ڈاکٹر جبار والی گندگی سے بھرے ہوئے ہیں جو کہ فلتھ ڈپو کی شکل اختیار کر چکے ہیں، جبکہ لائن پار گلی مولا بخش والی،گلی صحافی محمداظہر فاروق والی،گلی رحیم الدین والی،گلی ڈاکٹر قاضی امجد والی میں نکاسئی آب نہ ہونے سے نالیوں کا گندا پانی گلیوں میں جمع ہے، جسکی وجہ سے گلیاں جھیل کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ وارڈ نمبر 14ای محلہ غریب آباد،ضیاء کالونی،گلی نعیم خان بلوچ والی، عقب یونین کونسل، رانا ریاست علی سمیت دیگر علاقوں کی گلیاں اور محلے نہ صرف صفائی سے محروم ہیں بلکہ جگہ جگہ کوڑے اور غلاظت کے ڈھیر سے علاقہ مکینوں کو شدید تعفن برداشت کرنا پڑرہا ہے۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر))پاکستان عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمد خان دستی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت عوام پر عزاب کے سوا کچھ نہیں، دھاندلی کے پیداوار حکمران جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں، مولانا فضل الرحمن کی کوریج پر پابندی پیمرا کے ذریعے میڈیا کا گلہ دبا نا حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور مولانا فضل الرحمن کی اخلاقی فتح ہے، عمران خان نے الیکشن سے قبل عوام کو سبز باغ دکھائے اور ان میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کر سکے اور پاکستان کی تاریخ میں یہ واحد حکومت ہے جو اپنی موت آپ مر چکی ہے۔
ملک کا کسان بد حالی کا شکار ہے،کپاس ،چاول اور مکئی کی فصل تباہ ہو گئیں ،ملک کی بینکاری ختم ہو کر راہ گئی ہے، ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو چکا ہے اور بد قسمتی یہ ہے کہ ملک میں غیر اعلانیہ مار شل لاء چل رہا ہے، عمران خان وزیراعظم نہیں بلکہ چیف ایڈ منسٹر یٹر آ ف غیر اعلانیہ مارشل لاء ہیں ،انہوں نےکہا کہ جس طرح سعودی عرب میں بادشاہت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جاتا ہے آ ج کل پاکستان میں بھی یہی صورتحال ہے مگر ہم کسی اعلانیہ وغیر اعلانیہ مارشل لاء اور بادشاہت سے ڈرنے والے نہیں ،حکمرانوں کی فرعونیت کے خلاف آواز حق بلند کرتے رہیں گے ، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ کامیاب ہو کر رہے گا، حکمران گھر کو جائیں گے اورہم تمام روکاوٹیں توڑ کر آزادی مارچ میں پہنچیں گے، انہوں نےکہا کہ مولانا فضل الرحمن کا آزادی مادچ مزہبی کارڈ نہیں بلکہ اس میں ڈاکٹر ز تاجر حضرات ، ٹیچرز ، کسان ، مزدور،غریب ، ہاری اور ہر عزت مند شریک ہو رہا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون