نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مسلم لیگ ن نے مذاکرات کے لئے حکومتی کمیٹی کی پیشکش مسترد کردی

احسن اقبال نے کہا کہ عوام مہنگائی، بے روزگاری اور خان کی حماقتوں سے نجات چاہتی ہے، عوام، اپوزیشن ، تاجر، مزدور، طلبہ اور میڈیا سب باہر نکلیں گے۔

اسلام آباد: مسلم لیگ ن نے مذاکرات کے لئے حکومتی کمیٹی کی پیشکش مسترد کردی  ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے حکومتی مذاکراتی ٹیم کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہاہے کہ وزیر اعظم گالیاں نکالیں اور وزراء مذاکرات کا جھانسہ دیں ، ممکن نہیں ،

مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ نااہل اور نالائق حکومت قومی، دفاعی، خارجی سلامتی و بقاءکا مسئلہ بن چکی ہے، اسے جانا ہوگا ،

احسن اقبال نے کہاکہ احتجاج عوام کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، خود دھرنے دینے والے کیسے اعتراض کر سکتے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مفتی یو ٹرن فضائل دھرنا اور استعفی پر اپنے فتاوی کا مطالعہ کریں،حکومتی مذاکرات کی پیشکش بغل میں چھری، منہ پہ رام رام کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ 126 دن کے دھرنے میں سکول بند رہے، چینی صدر کا دورہ نہ ہوسکا، اب بچوں کی تعلیم کا خیال آ رہا ہے؟ مذاکرات سے پہلے عمران خان 2014 کے دھرنے پہ قوم اور نواز شریف سے معافی مانگیں۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی وی، سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر چڑھائی کرنے والے کس منہ سے آج درس دے رہے ہیں؟ سول نافرمانی، ہنڈی، منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹ لاو کے نعرے آج بھی لوگوں کے ذہن میں محفوظ ہیں

احسن اقبال نے کہا کہ ایک طرف نالائق وزیراعظم مذاکراتی ٹیم کا دھوکہ دیتا ہے، تودوسری جانب سیاسی مخالفین کو گالیاں دیتا اور تضحیک کرتا ہے،موجودہ حکومت کے پاس اپنی نالائقی اور نااہلی پر مبنی کارکردگی کے لئے کوئی بیانیہ موجود نہیں ۔

ن لیگ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمن ہی نہیں پورا پاکستان آپ کو نااہل اور ناکام کہہ رہا ہے ،پارلیمان کو تالا، اپوزیشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ، ہر مخالف آواز بند، ایسی فسطائیت کیخلاف کھڑے ہونا عین جمہوریت ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عوام مہنگائی، بے روزگاری اور خان کی حماقتوں سے نجات چاہتی ہے، عوام، اپوزیشن ، تاجر، مزدور، طلبہ اور میڈیا سب باہر نکلیں گے۔

اس سے قبل جمیعت علمائے اسلام کے ساتھ مذاکرات کے لیے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویزخٹک نے دعویٰ کیا کہ ہر پارٹی کے سینئیر لیڈرز کی جانب سے مثبت جواب مل رہا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی کے اراکین پرویزخٹک اور شفقت محمود نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اپوزیشن ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کرے جب میز پر بیٹھیں گے تو بات ہوگی۔

وزیر دفاع پرویزخٹک نے کہا جب پی ٹی آئی نے احتجاج کیا تو الیکشن میں دھاندلی اور پانامہ لیکس جیسے مسائل تھے اور ہماری بات کسی نے نہیں سنی۔

پرویز خٹک نے کہا کہ اگر اپوزیشن نے بات نہ کی اور بعد میں کوئی مسئلہ پیدا ہوا اس کی ذمہ داری بھی ان پر ہوگی۔  اگر بات نہیں کریں گے تو ان کا ایجنڈا کوئی اور ہے۔

مذاکرات کے لئے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کے رکن نے کہا کہ ہم نے اپنے کارڈز اوپن کر دیے ہیں اور مجھے امید ہے ہم سے اپوزیشن والے بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی اراکین اپوزیشن کے پاس چل کر جائیں گے، اگر ان کو پاکستان اور کشمیر سے محبت ہے تو آکر بات کریں۔

سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ  اس وقت ہماری سرحدوں پر کشیدگی ہے اگر مودی کو انہوں نے خوش کرنا ہے تو یہ ہم سے بات نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے  آج تک اسمبلی میں کوئی ڈیمانڈ پیش نہیں کی اور ہم سینیئر لوگوں کو کمیٹی میں شامل کیا ہے کیوں کہ حکومت سنجیدہ ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اداروں کو اٹیک نہ کریں، ریاست کے ستون کو اٹیک نہ کریں، اگر کوئی رٹ کو چیلنج کرے گا تو قانون اپنے راستے پر چلے گا۔

About The Author