اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیردفاع پرویز خٹک نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان سے آزادی مارچ رکوانے کے لیے 7 رکنی حکومتی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دےدی۔
ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، رکن قومی اسمبلی اسد عمر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی شامل ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کرے گی۔
واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہونے کی تردید کی ہے ۔
درایں اثناء پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ملک کسی طور پر سیاسی افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ افہام و تفہیم اور بات چیت کے ذریعے معاملات حل کیے جائیں گے۔ ملک کو اس وقت اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔
وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر پوری قوم کو اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے۔ کشمیری عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو اپوزیشنن سے بات چیت کا اختیار دیا گیا ہے۔ کمیٹی سیاسی انتشار سے بچنے کے لئے اپوزیشن سے مذاکرات کرے گی۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟