کوٹ ادو سے
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)تبدیلی سرکار کی نئی منطق،ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ناقص حکمت عملی اور حکومت سے فنڈز جاری کرانے میں ناکامی کے بعد غریب طلبا و طالبات کو سکالر شپ کے نام پرامدادی اداروں کا مرہون منت کر دیا ، ضرورت مند طالب علموں کے نام پر دئیے جانے والے وظاءف کو ملک سے غربت کا خاتمہ کیلئے بنائے گئے’’ احساس پروگرام ‘‘سے یتیموں ، بیواں ، غریبوں اور پسے ہوئے طبقات کیلئے مختص کردہ فنڈز لینے کا فیصلہ،احساس پروگرا م متاثر ہونے کا خدشہ ، اس بارے تفصیل کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ناقص حکمت عملی اور حکومت سے فنڈز جاری کرانے میں ناکامی کے بعد غریب طلبا و طالبات کو سکالر شپ کے نام پرامدادی اداروں کا مرہون منت کر دیا گیا اور ملک سے غربت کا خاتمہ کیلئے بنائے گئے’’ احساس پروگرام ‘‘سے یتیموں ، بیواں ، غریبوں اور پسے ہوئے طبقات کیلئے مختص کردہ فنڈز سے دینے کا فیصلہ کرلیا گیاجس پرہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پروگرام کانیا نام احساس سکالر شپ پروگرام ہوگا،احساس پروگرام کے ذریعے ملک بھر کے غریب خاندانوں کو ماہانہ بنیادوں پر معقول ادائیگی کی جاتی ہے جس کا مقصد ملک سے غربت کا خاتمہ ہے لیکن اس رقم میں سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لئے سکالر شپ پر تعلیم حاصل کرنے والے ضرورت مند طلبہ پر خرچ کیا جائیگا جس سے یہ پروگرا م پر بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس سے قبل سکالرشپ کی رقم ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے فنڈز سے دی جاتی تھی تاہم ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں دس فیصد کٹوتی کے بعد اب سکالر شپ کیلئے رقم احساس پروگرام سے حاصل کی جائیگی۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)کوٹ ادو شہر کے وسط گنجان آباد علاقہ میں قائم کوٹ ادو شہر میں سب سے پہلے قائم ہونے ولالودھی ٹاؤن آج کے ترقی یافتہ دور میں سوئی گیس کی سہولت سے محروم،جدید دور میں بھی مکین مہنگی لکڑےاں خرید کرگذارہ کرنے لگے،ٹاءون میں بنیادی سہولتوں کا بھی فقدان،سیوریج سسٹم بھی نہ لگاےا جا سکا،کوچے کھنڈرات کا نقشہ پیش کرنے لگے،محلے میں صفائی ستھرائی کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے،سٹریٹ لاءٹس نہ ہونے کی وجہ سے شام کے بعد پورا علاقہ اندھیروں میں ڈوب جاتا ہے،مکین شدید پریشان،وزیرمملکت میاں شبیر علی سے فوری طور سوئی گیس مہےا کرنے کا مطالبہ،اس بارے تفصیل کے مطابق کوٹ ادو شہر کے وسط گنجان آباد علاقہ میں قائم کوٹ ادو شہر میں سب سے پہلے قائم ہونے ولالودھی ٹاون و دیگر ملحقہ آبادیاں آج کے ترقی یافتہ دور میں سوئی گیس کی سہولت سے محروم ہیں ، ،علاقہ متاثرین ملک غلام عباس وڈ،محمد رفیق گورمانی،شاہد اقبال گورمانی،شہزاد خان،محمد سلیم ،رائے محمد افضل پرہاڑ،مصور خان گورمانی،ڈاکٹر اعجاز گورمانی،رشید خان گورمانی نے کہا کہ مذکورہ لودھی ٹاءون کو بنے2دہائی سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے جہاں پر ابھی تک سوئی گیس کی پاءپ لائنیں نہیں بچھائی گئیں جبکہ متاثرہ علاقوں سے چند گز کے فاصلے پر سوئی گیس کی سہولت موجود ہے جس کی وجہ سے اہلیان علاقہ کو دور جدید میں بھی لکڑ یاں جلا کر کھانا تیار کرنا پڑرہا ہے،گھریلو خواتین زہریلے دھوئیں سے دمہ، سانس اور آشوب چشم کے موذی امراض میں مبتلا ہو رہی ہیں ،انہوں ے کہا کہ لودھی ٹاءون میں صفائی ستھرائی کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے ،سیوریج سسٹم نہ ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے محل،ے بھر میں قدم قدم پر گندگی کے ڈھیر پڑے نظر آرہے ہیں جس سے امراض پھیلنے کا خدشہ ہے جبکہ سٹریٹ لاءٹس سسٹم بھی نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے شام کے بعد یہاں پر اندھیروں کا راج ہوتا ہے،اہل علاقہ نے بتایا کہ دیگر علاقوں اور محلوں میں سوئی گیس کی سپلائی تسلسل کے ساتھ جاری ہے مگر لودھی ٹاءون کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جسکی وجہ سے بیشترمکین مجبوراََایل پی جی کا استعمال کررہے ہیں ،شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وفاقی وزیر پٹرولیم ،وزیر مملکت ڈاکٹر میاں شبیر علی قریشی سمیت دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مزکورہ علاقے میں سوئی گیس کے کنکشن فراہم نہ کرناعوام کش پالیسیوں کی نشانی ہے، جس کی وجہ سے آج کے ترقی یافتہ دور میں شہر سے ملحقہ آبادیوں کے رہائشی پتھر کے زمانے کی زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں ،مذکورہ علاقہ میں فوری طعر سروے کراکے سوئی گیس کی لائنیں بچھائی جائیں تا کہ مکینوں کی مشکلات آسان ہو سکے۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر )پیپلز پارٹی حلقہ پی پی 279کے امیدوار وڈویژنل جنرل سیکرٹری میر آصف خان دستی کی رہائش گاہ پیپلز ہاءوس پر شہداء کار ساز کوخراج عقیدت پیش کرتے کیلئے تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سردار میر آصف خان دستی ڈویژنل جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی ڈیرہ غازی خان ڈویژن، سٹی صدر عبدالعزیز بھٹی، انفارمیشن سیکرٹری، رائے ثاقب پرہاڑ، تحصیل صدر یوتھ ونگ فیصل عزیز بھٹی ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری یوتھ آغا اویس بھٹہ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری تحصیل غلام قاسم شہزاد، غلام عباس سرائی صدر کسان ونگ، پی پی پی رہنما میرطارق دستی،ملک محمدشفیع بریار،ڈاکٹریونس شاکر،انجینئرواصف،نصیرگرمانی،غلام عباس بھٹہ،چاچاحر،بھٹو دوئم،ملک بشیر احمد،حاجی رانجھا خان بھٹہ،شاہد خان کورائی،ےوسف خان نمڑدی،ملازم حسین، شاہ،ظفر گورمانی،ماما قاسم،ڈاکٹر مشتاق ملک ودیگر جےالے موجود تھے،اس موقع پرپیپلز پارٹی حلقہ پی پی 279کے امیدوار وڈویژنل جنرل سیکرٹری میر آصف خان دستی نے شہداء کار ساز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کارساز کے 12مکمل ہونے کے بعد بھی اس سانحے میں ملوث افراد کو بے نقاب نہیں کیا جاسکاہے، سانحے میں مرنے والے افراد کے خاندان آج بھی انصاف ملنے کے منتظر ہیں ،
انہوں نے کہا کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے، پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد پارٹی ہے جو شہیدوں کی پارٹی ہے اس مُلک اور جمہوریت کی خاطر سب سے زیادہ قربانیاں اس پارٹی نے دی ہیں ، قیامت تک ہم اپنے عظیم جیالے شہیدوں کو یاد رکھیں گے جس پارٹی کی آبیاری شہداء کے خون سے کی گئی ہو اُس پارٹی کے جیالے بھلا کیسے اپنے قائدین اورپارٹی کی خاطر قربانیاں دینے والے شہید جیالوں کو بھلا سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ سانحہ کار ساز میں شہید ہونے والے اپنے خوبصورت ساتھیوں کو سُرخ سلام پیش کرتے ہیں ، ہ میں اپنے انشہداء کارساز پر فخر ہے ،جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں شہید بے نظیر بھٹو کے دیوانے اور نظریاتی جیالے ہیں ،میر آصف خان دستی نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے پاکستان پیپلز پارٹی آزادی مارچ کی مکمل حماےت کرتی ہے اگر اس حکومت نے عوام کی جان نہ چھوڑی تو پاکستان پیلز پارٹی بھی دھرنا دینے پر مجبور ہو جائے گی،اس موقع پر دیگرکارکنوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ18 اکتوبر کا دن اور سانحہ کارساز ایک انتہائی ظلم کا دن ہے جس میں بینظیر بھٹو کے جیالے اور متوالے اپنی محبوب قائد کے ساتھ محبت و عقیدت کا اظہار کر رہے تھے،پاکستان پیپلز پارٹی شہیدوں ،غازیوں اور مجاہدوں کی جماعت ہے، یہ دن ہ میں ان شہید جیالوں کی یاد دلاتا ہے کہ شہداء کارساز نے اپنی جانوں کو قربان تو کر دیا لیکن اپنی شہادت کی لا زوال داستان چھوڑ گئے، شہید کبھی مرتا نہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے ہم اپنے ان شہید جیالوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے،اس موقع پر شہداء کار ساز کیلئے اجتماعی قرا آن خوانی اور اجتماعی دعا بھی کی گئی۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ ڈاکٹر احتشام انور نے کہا ہے کہ مظفرگڑھ میں تعیناتی کے دوران ضلع کی تعمیرو ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جو کام بھی کئے اپنی ذمہ داری سمجھ کر کئے جس میں سیاسی نمائندگان، ضلعی انتظامیہ، دیگر محکموں او ر سول سوسائٹی کی بھر پور معاونت رہی، مظفرگڑھ جو جنوبی پنجاب کا پسماندہ ضلع تصور کیا جاتا تھااس کو بڑے شہروں کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی اور کسی حد تک کامیابی حاصل کی تاہم ابھی بھی اس کو ایک مکمل شہر بنانے کیلئے بہت کچھ کرنے کی گنجائش ہے، یہ بات انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مجھے جو وقت اور وسائل ملے اس کو شہر کو بہتر بنانے اور عوام کی فلاح پر صرف کیا، انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ سے مجھے اتنی ہی محبت ہے جتنی یہاں کی عوام کو ہے، مجھے یہ محسوس نہیں ہوا کہ یہ میرا شہر نہیں ہے اب مظفرگڑھ میری پہچان بن گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ کی ترقی کا جو سفر شروع کیا ہے امید کرتا ہوں آنے والے افسران سیاسی نمائندگان اور سول سوسائٹی کی معاونت سے جاری رکھیں گے، اب یہ سول سوسائٹی کی ذمہ داری ہے کہ جو منصوبے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے شروع نہ ہو سکے ان تکمیل کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں،
قبل ازیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عطاء الحق نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام انور نے ٹیم لیڈر کے طور پر اپنی ذمہ داری بڑے احسن طریقہ سے نبھائیں، آپ جیسے متحرک، انتھک اور بے لوث آفیسر بہت کم ہوتے ہیں، وقت کی پابندی اور دسپلن آپ کے رہنما اصول رہے، قائد اعظم کے فرمان کام کام اور کام کا آپ عملی نمونہ ہیں، اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی نیاز احمد گشکوری، ملک خیر محمد بدھ، ایم ایس مہر اقبال، صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب مظفرگڑھ نعیم احمد خان، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر محمد شہزاد نے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام انور کو ضلع میں تعلیم و صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات کرنے، انفراسٹرکچر کے قیام جس میں فیاض پارک، تلیری باغ، یاد گار کلب، فیصل سٹیڈیم کی بحالی، سہولت سنٹر،ہیلپ لائن، آڈیٹوریم کا قیام شامل ہیں، ڈائیلسس سوسائٹی، عوامی دسترخواں جیسے فلاحی کام شروع کرنے پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا، اس موقع پر ڈی پی او صادق علی ڈوگر نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام انور کے ساتھ ضلع میں قیام امن اور عوامی مسائل کے حل کیلئے بہتر کوارڈینیشن رہی،آپ کی قائدانہ صلاحیت میں ایک پٹواری اور کنسٹیبل سے لے کر اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی تک ایک منظم اور مربوط رابطہ قائم رہاجو اپنی مثال آپ ہے، الوداعی تقریب میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام انور کے تعیناتی کے دوران مظفرگڑھ کی تعمیرو ترقی پر مبنی ڈاکومنٹری بھی دیکھائی گئی، بعد ازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو، اسسٹنٹ کمشنران، صحافیوں نے ڈپٹی کمشنر کو تحائف اور گلدستے پیش کئے، تقریب میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صہیب احمد رومی، سی ای او تعلیم مسعود ندیم، سی ای او صحت ڈاکٹر ضیاء الحسن،اسسٹنٹ کمشنرمظفرگڑھ رانا محمد شعیب، اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادو ڈاکٹر فیاض، اسسٹنٹ کمشنر جتوئی زریاب ساجد، اسسٹنٹ کمشنر علی پور محمد عامر، اسسٹنٹ کمشنر احمد پو ر سیال اسد علی بدھ، انجمن تاجران سے ملک جاوید، امیر حسن، شیخ عامر سلیم سمیت ضلعی محکموں کے افسران نے شرکت کی،۔
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان یا ہسپتال انتظامیہ کی ہٹ دھرمی،ہسپتالوں میں ایمبولینس مریضوں کی پہنچ سے دورہو گئی،دائرہ دین پناہ ہسپتال انتظامیہ کی غفلت،حادثے کے شکار زخمی بچے کو ڈرپ لگا کر موٹرسائیکل پر ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا،اس بارے تفصیل کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان یا ہسپتال انتظامیہ کی ہٹ دھرمی، سرکاری ایمبولینسز اور ویل چیئرز مریضوں کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں،دائرہ دین پناہ کے سرکاری ہسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث گزشتہ روز حادثے کے شکار سکول کے بچے کو ڈرپ لگا کر موٹرسائیکل پر ٹی ایچ کیو ہسپتال بھیج دیا،
ٹی ایچ کیو ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ویل چیئرز نہ ہونے پر لواحقین زخمی کو گود میں اٹھا کر اندر لے جانے پر مجبور ہوگئے،مریضوں کے لواحقین نے الزام عائد کیا سرکاری ایمبولینسز مخصوص لوگوں کو فراہم کی جارہی ہے، حکومتی عدم دلچسپی کے باعث سرکاری ہسپتالوں کا اللہ ہی حافظ ہوگیا، مریض ادویات اور دیگر سہولیات نہ ملنے پر خوار ہونے لگے ہیں،مریضوں کے لواحقین اور شہریوں نے حکومت اور انکے منتخب نمائندوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ