نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ٹانک :گزشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین کا احتجاج ختم

مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہونگے تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا.

ٹانک:گزشتہ روز فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے12 مقتولین کی لاشیں ٹریفک چوک پر رکھ کر لواحقین نے احتجاج شروع کردیا تھا جو انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کردیا گیاہے۔

گزشتہ روز گاؤں  اماخیل میں نامعلوم افراد کی جانب سے انعام گروپ کے دو کارندوں کو قتل کردیاتھا،جس کی اطلاع پر مذکورہ گینگ نے اماخیل میں درہ بین روڈ پر سواریوں سے بھری ہائی ایس وین اور یکے بعد دیگرے موٹر سائیکل سوار عام شہریوں جن میں بیٹنی اور مروت قبیلے کے افراد شامل ہیں کے12 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

مقتولین کی لاشیں جب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لائی گئیں تو وہاں لواحقین نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی ۔

رات گئے تک ڈی سی ٹانک فہد خان وزیر اور پولیس سمیت عسکری حکام نے مذاکرات کئے لیکن وہ ناکام رہے ۔

آج لواحقین نے لاشوں کو ہسپتال سے اٹھا کر ٹریفک چوک پر دھرنا دے دیا اس وقت شہر بھر میں تجارتی مراکز اور دکانوں سمیت ٹرانسپورٹ بند ہے ۔

ضلع بھر خوف کی فضاء ہے پولیس نے شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی بڑھادی ہے ۔

مظاہرین شدید مشتعل ہیں ان کی قیادت جے یو آئی کے ایم پی اے محمود احمد خان بیٹنی سابق ایم پے اے غلام قادر بیٹنی اور جمیعت علماء اسلام (ف)کے سابق ضلعی امیر مولانا شریف الدین کررہے ہیں مظاہرین انعام گینگ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہونگے تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گاتاہم انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد  احتجاج ختم کردیا گیاہے ،تمام نعشیں ورثاء نے اٹھالیں ٹریفک کی آمد رفت شروع ہوگئی ہے۔

ورثاء اور انتظامیہ کے درمیان معاہدے کے مطابق 6نامزد ملزمان کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہونگے ۔

آر پی او فیروز شاہ نے معاہدے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تمام مقتولین کو شہداء پیکیج دیاجائیگا۔

انعام گروپ کے سرعنہ انعام مروت کا گھر سرکاری سطح پر مسمار کیا جائیگا۔ 5نومبر تک تمام ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا گیاہے۔

About The Author