روجھان(ضامن حسین بکھر)
روجھان کے در پیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ڈپٹی آ سپیکر پنجاب اسمبلی اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کریں،
اس وقت تحصیل روجھان میں مختلف در پیش بنیادی مسائل اور ان کے چلینجز کا سامنا ہے جو ابھی جوں کے توں ہیں جو حل طلب ہیں
1 ۔ امن وامان قائم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات
2 ۔ بنیادی تعلیمی مسائل
3. روجھان میں چوری کی وارداتیں
4 ۔روجھان میں ریلوے سٹاف کی بحالی
5 ۔روجھان میں کشتیوں کی پل کو کچہ چوہان تا میراں پور کشتیوں کی میراں منتقلی
6 ۔ کامرس کالج روجھان کی عمارت کے ہینڈ اوور کا مسئلہ
7. روجھان میں گرلز ڈگری کالج کے قیام اور عمارت اور سٹاف کا مسئلہ
8 ۔ گورنمنٹ ہائی سکول / بوائز / گرلز سکولوں کا مسئلہ
9. بوائز ڈگری کالج شیخ خلیفہ میں ٹیچرز سٹاف کی تعیناتی کا مسئلہ
10 ۔تحصیل روجھان کے 6 ہائی سکولوں میں ہیڈ ماسٹروں کی تعینات کا مسئلہ
11 ۔ روجھان مستقل لاری اڈے کا قیام
12 ۔ روجھان میں صفائی ستھرائی کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت
13 ۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مستقل طور پر ایم ایس کی تعیناتی ہڈی جوڑ ڈاکٹر کی تعیناتی کے جامع ٹھوس اقدامات کا مسئلہ
14 ۔ میونسپل کمیٹی میں جاکروب کشوں کی تنخواہوں کا مسئلہ
15 ۔ ابوظہبی برج کے لئے اپروچ روڈ کا مسئلہ
16 ۔نیشنل بنک میں اے ٹی ایم مشین کے چالو ہونے کا مسئلہ
17 ۔انڈس ہائی وے کو ون وے کر کا مسئلہ
18 ۔روجھان کے خارخی اور داخلی راستوں پر سیکورٹی تعیناتی اور خفیہ کیمروں نصب کرنے کا مسئلہ
روجھان میں امن وامان قائم رکھنے کے لئے کچے کے علاقوں میں جرائم پیشہ عناصراور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی بیخ کنی اور ان کے قلع قمع کرنے اور روجھان میں مستقل قیام امن کے ٹھوس عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔
روجھان میں طالبات اور طلباء کو تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کے لئے علمی اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔
روجھان میں موٹر سائیکلیں چوری کرنے مساجد سے یو بی ایس اور بیٹریاں کرنے والے منظم گروہ آج تک نہ پکڑا جا سکا جو روجھان میں پولیس کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے چوری اور موٹر سائیکلیں چھنینے والے چوروں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے اشد ضرورت ہے
روجھان میں کشتیوں کے پل کو فوری طور پر کچہ چوہان براستہ میراں پور منتقل کیا جائے تاکہ عوام کو بلا خوف سفر کو یقینی بنایا جائے۔
روجھان میں ریلوے سٹاپ دوبارہ بحالی کے لئے بھی ٹھوس اقدامات ہونے چاہئیں اور دور دراز سفر کرنے والے کو آمدورفت کے لئے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے جب کہ روجھان ریلوے کی 9 ستمبر سے 9 اکتوبر تک ٹکٹوں کی مد میں ماہانہ آمدنی 96 ہزار 50 روپیہ ہے اور پھر بھی روجھان ریلوے کا سٹاپ ختم کر دیا گیا ہے جو روجھان کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے روجھان ریلوے سٹاپ دوبارہ بحال کیا جائے ۔
روجھان میں بوائز کامرس انسٹیٹیوٹ کالج کی مخدوش عمارت ہونے کے سبب اور تین کلو میٹر شہر سے دور ہونے کے علاوہ طلباء کے لئے آمدورفت اور میٹھے پانی کی سہولت نا پائید ہے اور عمارت ہر جگہ سے مخدوش اور خطرناک ہو چکی ہے کسی بھی وقت غیر حادثے کا سبب اور قیمتی جانوں کے ضیاء کا بھی اندیشہ ہے روجھان کے کامرس کالج کو شہر میں جو پرانا نیم والا سکول میں جلد منتقل کیئے جانے کے لئے ٹھوس عملی اقدامات کیئے جانے چاہئیے
گرلز ڈگری کالج کے قیام کی ہر ممکن عملی طور پر کوششیں کی جانی چاہیئے کیونکہ ہمارے شہر میں اس وقت،200 طالبات مختلف پرائیویٹ اکیڈمیوں میں زیر تعلیم ہیں جو ایف ایس سی، بی ایس سی، اور ایم اے کی کلاسوں میں زیر تعلیم ہیں ان طالبات کے لئے جلد روجھان شہر میں گرلز ڈگری کالج کا قیام عمل میں لانے کی اشد ضرورت ہے ۔
تحصیل روجھان میں اس وقت 6 ہائی سکولز ہیں جن میں کافی عرصے سے ہیڈ ماسٹر موجود نہیں ہیں اور ایس ایس ٹی ٹیچرز یہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں ہائی سکول روجھان شرقی، ہائی سکول دیرہ دلدار، ہائی سکول میراں پور، ہائی سکول عمرکوٹ، ہائی سکول بھاگسر، ہائی سکول دیرہ مٹ میں مستقل بنیادوں پر ہیڈ ماسٹروں کی تعیناتی کی جائے تاکہ روجھان میں تعلیمی نظام، بہتر ہو جو معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی حثیت رکھتی ہے اور روجھان کے بچوں کا میڑٹ بہتر بنے۔
روجھان میں قائم شیخ خلیفہ بوائز ڈگری کالج میں ٹیچروں کی تعیناتی کا مسئلہ جو برسوں سے حل نہیں ہوا کیونکہ اس، وقت بوائز ڈگری کالج میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد 4 سو کے قریب ہے اور جہاں پر 22 ٹیچروں کی اشد ضرورت ہے جہاں اب بھی صرف تین ٹیچرز زیر تعلیم بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں اور 17 ٹیچروں کی آسامیاں ابھی تک خالی پڑی ہیں جو لمحہ فکر کی بات ہے بوائز ڈگری کالج روجھان میں جلد مستقل بنیادوں پر ٹیچروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہمارے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہونے سے بچ جائے ۔
روجھان میں مستقل لاری اڈے کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو سفری سہولیات میسر ہوں اور علاوہ ازیں مسافر خانہ کی تعمیر کیا جائے کیونکہ اکثر سفر کرنے والی با پردہ خواتیں سڑک کے کنارے بیٹھے رہتی ہیں اس لئے لاری اڈے اور مسافر خانہ بنانے کے لئے عملی اقدامات کیئے جانے چاہئیں۔
روجھان میں مستقل طور پر جانوروں کو ذبح کرنے کے لئے شہر میں مزیحبہ خانہ بنایا جائے اور روجھان میں سبزی منڈی کا قیام بھی جلد عمل میں لانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے ۔
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال روجھان میں مستقل میڈیکل آفیسر کی تعیناتی اور آرتھوپیڈک سرجن (ہڈی جوڑ) بھی ترجیحی بنیادوں پر تعینات کیئے جانے کی اشد ضرورت ہے ۔
روجھان میں صفائی ستھرائی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے اور گزشتہ ماہ عارضی طور پر تعینات کیئے گئے جاروب کشوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے اور میونسپل کمیٹی میں آڈٹ آفیسر چیف آفیسر کی بلاناغہ حاضر کو یقینی بنایا جائے اور روجھان میں گھر گھر مچھر مار مہم کے لئے سپرے کروایا جائے
گرلز سنٹر آف ایکسیلنس سکول کے داخلی اور خارجی راستوں روڈ پر زیبرا کراس بنوائے جائیں تاکہ سکول کی طالبات کو چھٹی کے وقت، ناگہانی ٹریفک حادثے کی بچایا جا سکے اور یہاں پر سول ڈیفنس کے عملہ کو تعینات کیا جائے ۔
انڈس ہائی وے کو ون وے کرنے کے ٹھوس ترجیحی بنیادوں پر عملی اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ چاروں صوبوں کی بے ہنگم ٹریفک کی گزرگاہ ہونے کی وجہ سے آئے روز حادثات میں اب تک سیکڑوں قیمتی جانوں کا ضیاع اور ہزاروں مسافر عمر بھر کے لئے معزور ہو چکے ہیں لہزا ڈیرہ غازی خان سے لیکر کشمور تک انڈس ہائی وے کو ون وے کیا جانا چاہیئے۔
روجھان شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر مستقل طور پر سیکورٹی کی تعیناتی اور خفیہ کیمرے نصب کیئے جانے چاہیئے اور شہر میں امن وامان کے لئے رات کو پولیس کا مسلح گشت کئے جانے کے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیئے ۔ جناب ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سے روجھان کے مسائل فوراََ حل کرنے میں اپنی تمام تر حکومتی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ