چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے پی ایس 11 میں ضمنی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرنے کا اعلان کیاہے۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا، ہم اس سلیکشن کو بے نقاب کریں گے، ہم دوبارہ انتخابات کرواکر اس سیٹ کو جیتیں گے۔
انہوں نے کہا مجھے اپنے جیالوں پر فخر ہے کہ اسٹبلشمنٹ کے دباؤ کے باوجود انہوں نے قابل عزت انتخابات کے لئے جدوجہد کی، نیب نے پی پی پی ورکرز اور ان کے خاندانوں کو نوٹسز بھیج کر قبل از انتخابات دھاندلی کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں بلاول نے لکھا کہ ووٹنگ کے دن رینجرز اہل کاروں نے پولنگ اسٹیشنوں کے اندر انتظام سنبھال لیا،رینجرز اہل کاروں نے خواتین ووٹرز کو ہراساں کیا اور پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنوں سے باہر نکال دیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پولنگ کا عمل جان بوجھ کر سست روی کا شکار کیا گیا، خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر جہاں پی پی کی خاصی حمایت تھی، تاخیر سے پولنگ شروع کرائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا مسلسل رپورٹ کرتا رہا کہ خواتین ووٹرز کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ جی ڈی اے کو ووٹ دیں، ہماری بار بار کی شکایتوں کے باوجود الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔
بلاول نے کہا پی پی کے نامزد امیدوار کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا،ہم مسلسل صورت حال سنبھالنے کا کہتے رہے اور الیکشن کمیشن کی خاموشی میں اس کی بدنیتی ظاہر ہوگئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا سیاسی انجینئرنگ کے باوجود پی پی پی نے جی ڈی اے، جے یو آئی اور پی ٹی آئی اتحاد کی برتری کو ایک سال سے کم عرصے میں گھٹایا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور