سندھ کے عظیم صوفی بزرگ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے 276 ویں عرس کی تقریبات جاری ہیں، عظیم صوفی بزرگ اور شاعر شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنی شاعری کے ذریعے وحدانیت اور محبت کا درس دیا ۔
شاہ لطیفؒ نے سوہنی کی زبان سے محبت، ماروی کے الفاظ میں وطن پرستی کا درس دیا ۔کئی گلوکاروں نے ان کے خوبصورت کلام کو اپنی آواز میں ڈھالا ۔
شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنی شاعری سے محبت، برداشت اور امن کا پیغام دیا ۔
سندھ کے عظیم صوفی شاعر شاہ لطیفؒ کو ست سورمیوں کا شاعر” یعنی سات شہزادیوں کی داستانیں بیان کرنے والا شاعر بھی کہا جاتا ہے ۔
شاہ عبدالطیف بھٹائی کا کلام معروف گلوکارہ عابد پروین کی پہچان بنا ۔ عابد پروین نے شاہ لطیف کو ایسے گایا جیسے اسکا حق تھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=edJwpwmceWY
شاہ عبدالطیفؒ کی شاعری عشق حقیقی کا مظہر اور معرفت الٰہی کا بہترین نمونہ ہے۔آپ نے اپنی شاعری میں وحدانیت و محبت کا عظیم درس دیا ۔
سندھ کے فوک گلوکار علن فقیر کی پرسوز آواز میں خوبصورت کلام سننے والوں پر سحر طاری کر دیتا ہے ۔شاہ عبدالطیف نے وطن پرستی کا درس بھی خوبصورتی سے دیا ہے۔
حدیقہ کیانی نے بھٹ جا بھٹائی کو جدت کا رنگ دے کرخوب داد سمیٹی
شاہ عبداللطیف بھٹائی کو سندھ کا مولانا روم بھی کہا جاتا ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ