ملتان :سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائی کے لئے گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے بطور احتجاج ننگے پاؤں رہنے والے سرائیکی سیاسی کارکن فضل رب لُنڈ سے اظہار یکجہتی کیلئے اور سابق صدر آصف علی زرداری کی قید کے خلاف درجنوں دانشوروں، سیاسی ورکرز نے ملتان کے گھنٹہ گھر چوک سے شاہ شمس درگاہ تک ننگے پاوں احتجاجی واک کی۔
سرائیکی لوک سانجھ کے سیاسی کارکن و دانشور فضل رب لنڈ کے ساتھ سیاسی کارکنان نے ننگے پاؤں آصف علی زرداری کے قید خلاف ایک بھر پور ریلی نکالی. شرکاء نے آصف زردرای، یوسف رضا گیلانی اور سرائیکی صوبہ کے حق میں نعرہ بازی کی،
سیاسی کارکنوں نے نعرے لگائے کہ آج کے شاہ شمس آصف علی زرداری کو رہا کیا جائے، زرداری گیلانی کا منصوبہ سرائیکی صوبہ سرائیکی صوبہ۔
ریلی کے شرکاء ننگے پاؤں گھنٹہ گھر سے قلعہ کے راستے شاہ شمس درگاہ پہنچے. شاہ شمس درگاہ پر معروف شاعر اشو لال کا شعر نعرہ کی شکل اختیار کر گیا
شمس آیا ملتان سبھاگا
لال تھیا اسمان سبھاگا
شاہ شمس درگاہ پر دانشور محبوب تابش نے کہا کہ ہماری مزاحمت کی کئی شکلیں ہیں ان میں سے ایک خوبصورت شکل جس کا اظہار فضل رب لنڈ نے کیا ہے ۔
پروفیسر مشتاق گاڈی کا کہنا تھا کہ سرائیکی وسیب کے لوگوں نے ہمیشہ مزاحمت کی ہے سکندراعظم سے لےکر رنجیت سنگھ تک ملتان نے بھر پور مزاحمت کی۔
محمود نظامی نے کہا کہ آصف علی زرداری کا نام مزاحمت کار زہین لیڈر کے طور پر یاد رکھا جائے گا،
فضل رب لنڈ جس کو آصف علی زرداری کی قید کے خلاف ننگے پاؤں چلتے ہوے چوالیس دن گزر گئے نے کہا کہ حملہ آوروں کے ظلم کے خلاف سندھ وادی کے عادی واسیوں نے ننگے پاؤں چل کر احتجاجی صدا بلند کی. میں نے آصف علی زرداری کے خلاف غیر مقامی لوگوں کے جبر کے خلاف ننگے پاؤں چل کر سندھ وادی کی اس ریت کو دوہرا کر خود کو تکلیف میں رکھ کر اصل میں تسکین محسوس کی ہے. بعد میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے فضل رب لنڈ نے باقی سیاسی کارکنان کے ہمراہ ملاقات کی. جس میں یوسف رضا گیلانی نے ان کو گلے لگایا اور کہا کہ آپ کا احتجاج بالکل ٹھیک ہے، مگر اب آپ میری درخواست پر جوتے پہنیں اور احتجاج ختم کریں. ہم آپ کے اس احتجاج کا بہت احترام ہے.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون