پشاور: جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم آگے بڑھیں گے، پیچھے مڑنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔ سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، قدم قدم پر مشاورت کررہے ہیں۔
پشاور میں سیکیورٹی رضاکاروں کے اجتماع سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملین مارچ میں انصار الاسلام کے رضاکاروں نے بہترین کردار ادا کیا،
رضاکاروں نے صفیں توڑ دیں، مولانا فضل الرحمان نے رضاکاروں کو ڈانٹ پلادی اوراپنی صفیں دوبارہ درست کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا کہ عام کارکن اور باوردی رضاکاروں میں فرق ہوتا ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا ہ مجلس عمل کی جماعتوں نے عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا،عوام کے پاس جانا جمہوریت اور آئینی حق ہے، ہمارے کسی کارکن نے آئینی حدود سے تجاوز نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مذہبی نوجوانوں کو اشتعال دلاکر بندوق اٹھانے پر مجبور کیا گیا، پاکستان کے نوجوان نے آئین سے تجاوز نہیں کیا، مدارس کے طلبہ نے ملک کے ساتھ وفاداری کی، ہمارا میدان انتخابی سیاست ہے، کسی کو عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سب ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے ذمہ داریاں بروئے کار لائیں تو کوئی جھگڑا نہیں، میری سیاسی جماعت ہے میں آپ کے کام میں مداخلت نہیں کرتا، اداروں کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ قوم نے موجودہ حکمرانوں کا ایجنڈا ناکام بنادیاہے۔ گریٹ گیم والے لوگ ہر جگہ اپنی کٹھ پتلی بٹھاتے ہیں،جعلی وزیر اعظم بیرون ملک جاتا ہے تو کوئی استقبال کرنے نہیں آتا، جعلی وزیر اعظم کا استقبال چپڑاسیوں اور اپنے سفیروں سے کرایا جاتا ہے،زندگی میں ایسا بے توقیر وزیر اعظم نہیں دیکھا۔
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے ملک کو بچانا ہے، مرغی انڈے اور کھٹے سے معیشت چلانے والے لنگر چلانے پر آگئے، تمام سیاسی جماعتیں آزادی مارچ کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں 27 اکتوبر کو مارچ کا آغاز ہوگا، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی سے مارچ کا آغاز کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے:آزادی مارچ:وفاقی حکومت کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کرنے پر غور
انہوں نے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں۔ پارلیمنٹ ہائوس اور پی ٹی وی پر حملہ نہیں کرنا،کوئی سیاسی جماعت نہیں پوری قوم اسلام آباد آرہی ہے،ریاستی ادارے قوم کے ساتھ تصادم کریں گے؟
جعمیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ سفید مرغا ہمیں روکنے کی بات کررہا ہے،ہمارے ابابیل نکل آئے تو کوئی گھروں میں محفوظ نہیں رہے گا،امن کا پیغام دے کر امن کی ضمانت چاہ رہے ہیں، میں ڈنڈے برداشت کرلوں گا آپ تو ملا کی پھونک برداشت نہیں کرسکیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم آگے بڑھیں گے، پیچھے مڑنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔ سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، قدم قدم پر مشاورت کررہے ہیں۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور