اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ریاست بے ناانصافی پر اتر آئی ہے،22 گریڈ کے ریٹائرڈ افسروں کو دھمکیاں دے کر گواہ بنایا جارہا ہے،ایسے کیسزکبھی چلے ہیں نہ چلیں گے،تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں ہی گرفتاریاں ہیں،ثابت کیا ہونا ہے؟ثبوت کچھ ہو تو ثابت ہو۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا نوازشریف پر کرپشن کا الزام ہے نہ مجھ پرطرح طرح کی باتیں یہاں وہاں سے سن کرمقدمات بنا دیتے ہیں،تمام مقدمات من گھڑت ہیں۔۔
انہوں نے کہا کہ ہم حاضر ہیں،برداشت کرلیں گے لیکن حکومت برداشت نہیں کرے گی،ڈیڑھ سال سے کاغذبھرے جارہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریفرنس فائل ضرور ہوگا لیکن اس کی حقیقت کچھ نہیں،مولانا فضل الرحمن آزادی مارچ بڑی کامیابی ہے،آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ پارٹی قیادت نے کرنا ہے۔
اس سے قبل احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو 28 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ