اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے نادرا چوک میں تاجروں کی طرف سے آج ریلی نکالی گئی۔تاجروں نے ٹیکس وصولی سے متعلق حکومتی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ایف بی آر نے تین روز میں مطالبات تسلیم نہ کئے تو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی۔
اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں انجمن تاجران کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔کنونشن میں ملک بھر سے تاجروں نے شرکت کی اور کاروباری طبقے کے لئے حکومتی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے ایف بی آر ہیڈکوارٹر تک ریلی کا فیصلہ کیا۔
ایف بی آر کو جانے والے راستوں کو انتظامیہ کی جانب سے خاردار تاریں لگا کر سیل کیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور تاجروں کے قافلے کو نادرہ چوک پر پڑاو ڈالنا پڑا۔
ریلی شرکا سے مذاکرات کے لئے ایف بی آر ٹیم بھی پہنچی اور انہیں مذاکرات کی پیش کش کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انجمن تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے کہا حکومت اگر مارکیٹوں کو بحال کرنا چاہتی ہے تو ایف بی آر قوانین میں اصلاحات لائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے اگر تین دن کے اندر ہمارے مسائل حل نہ کئے تو پھر پر امن مظاہرے نہیں ہونگے۔چھوٹے تاجروں پر شناختی کارڈ کی لازمی شرط ہٹائی جائے۔
کاشف چودھری نے کہا کہ کاٹج انڈسٹری پر ٹیکس ختم کیا جائے۔یہ اقدامات ملک میں چھوٹے تاجروں کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے۔
اس موقع پر عتیق میر صدر کراچی اتحاد کا کہنا تھا ایف بی آر نے ہم سے تین روز کا وقت مانگا ہے۔ ہمارے رابطے ملک بھر کے تاجر تنظیموں سے ہیں۔اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر میں شٹر ڈاون ہڑتال کریں گے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور