اسلام آباد: صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور بار کونسلز کی آئینی پٹیشنزکی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے آج کی مختصر کاروائی کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے جاری حکمنامے میں کہا گیاہے کہ درخواست گزار کا موقف ہے کہ صدارتی ریفرنس بدنیتی کی بنیاد پر ہے، آئینی درخواستوں میں اہم قانونی نکات ہیں جن پرغورہوناچاہیے۔
عدالت عظمی کے حکمنامے میں کہا گیاہے کہ اٹارنی جنرل کی جانب سے تحریری جواب کے لیے ایک ہفتہ کا وقت مانگا گیا ہے،آئینی پٹینشز میں صدر مملکت اور وزیراعظم کو فریق بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے لکھا کہ آرٹیکل 248 کے تحت صدر اور وزیراعظم کو حاصل استثنی کے حوالے سے دوران سماعت جائزہ لیں گے،اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔
تحریری حکمنامے میں کہاگیا ہے کہ آرٹیکل 211 سمیت تمام قانونی نکات کا جائزہ لیں گے،سپریم کورٹ کیس کی سماعت 8 اکتوبر کو کرے گی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ