دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

زلزلے سے آزاد کشمیر میں تباہی ،26افرادجاں بحق ،300سے زائدزخمی

وفاقی دار الحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے آزاد کشمیر میں 20افراد جاں بحق اور 300ے زائد  زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

زلزلے کے باعث میر پور آزاد کشمیر میں زیادہ تباہی کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ زلزلے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ کے مطابق 22افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک فوجی جوان بھی شامل ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق میر پورجاتلاں روڈ انتہائی بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ علاقے میں تین پلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اسی طرح میر پور، جاتلاں اور جاری کس میں پرانی اور کچی عمارتوں کو بھی درمیانے اور معمولی درجے کا نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے کی وجہ سے منگلا ڈیم کے اسٹرکچر کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔

ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر راولپنڈی ڈاکٹر عبدالرحمان  کے مطابق میر پور میں پلازہ گرنے سے 50افراد جے ملبے تلے دب جانے کی اطلاعات ہیں.

محکمہ موسمیات کے مطابق 4 بج کر 2 منٹ پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت  پنجاب ،آزاد کشمیر  اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے  گھروں سے باہر نکل آئے۔

محکمہ موسمیات کے زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 9 کلو میٹر تھی۔

پنجاب میں جہلم  خوشاب، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ، میانوالی، منڈی بہاؤالدین، ملتان، اوکاڑہ، قصور، خانیوال، گجرات، کامونکی، مریدکے، شیخوپورہ،  ننکانہ صاحب، ساہیوال، پتوکی، چونیاں، پاکپتن، دیپالپور، حجرہ شاہ مقیم، نارنگ منڈی اور سیالکوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جب کہ میرپور آزاد کشمیر، بھمبھر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔

اسی طرح علاوہ خیبرپختونخوا میں پشاور، چارسدہ، سوات، خیبر، ایبٹ آباد، باجوڑ، نوشہرہ، مانسہرہ،بٹ گرام، تورغر، شانگلہ، بونیر، دیر،اپر دیر، لوئر،چترال، مالاکنڈ اور کوہستان میں بھی زلزلے کی جھٹکے محسوس کیے گئے۔

مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے 15 سے 20 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے تاہم اس کے نتیجے میں فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

About The Author