انجم پتافی
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کے اپنےآبائی علاقے تونسہ شریف میں لاقانونیت کا راج ہے، بلوچستان اور پنجاب کے سرحدی علاقے کھرڑ بزدار میں وزیراعلی پنجاب قریبی تعلق دار نے پنجایت لگا کر چوری کے شبے میں مبینہ چور گل محمد اور اور گل زمان کو دہکتی آگ میں گزار دیا۔
آگ میں ڈالنے اور گزارنے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تو معاملے کا کچہ چٹھہ کھل گیا۔
چوری کے شبے میں مبینہ چور گل محمد اور اور گل زمان کو دہکتی آگ میں سے گزار دیا گیا آگ میں ڈالنے اور گزارنے کی ویڈیو میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان کو دہکتی آگ پر سے گزارا جا رہا ہے۔
آگ پر چلائے جانے والے افراد پر بندو نامی شخص کا اسلحہ چرانے کا الزام تھا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقہ میں پنچائیت لگی جس کی سربراہی وزیراعلی پنجاب کے بھائی جو یونین کونسل کے چیئرمین تھے اور وائس چیئرمین نے مشترکہ طور پر کی۔
دونوں مبینہ چوروں نے الزام عائد کیا کہ واقعے میں بااثر بارڈر ملٹری پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہیں جبکہ انکے ساتھ علاقے کی مزید با اثرشخصیات بھی شامل ہیں۔ان سب مذکورہ افراد کے کہنے پر انہیں جلتے کوئلوں پر چلنا پڑا۔
دونوں متاثرہ افراد نے بااثر افراد اور بارڈر ملٹری پولیس کے اہلکاروں کے خلاف وزیراعظم سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
معاملہ انتظامیہ اور بارڈر ملٹری پولیس کے علم میں ہونے باوجود تاحال کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی ہے۔
واضح رہے کہ ملزمان کو آگ پر سے گزارنے کی رسم کو مقامی بلوچی زبان میں ’’آس آف‘‘ کہا جاتاہے۔
یہ رسم صدیوں پرانی ہے جسمیں ملزمان اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے یہ آگ پر سے گزرتے ہیں یا پھر انہیں پانی کی ڈھنڈھ یعنی گڑھے میں مقررہ وقت کے لئے ڈبکی لگانا پڑتی ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ