رحیم یار خان :ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے پاکستان کسان اتحاد اور کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے زیر اہتمام کسان تنظیموں کی جانب سے. فصلات کے جائز ریٹس نہ ملنے اور مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کے خلاف پرامن احتجاج کیا گیا.
جس میں کسانوں نے حکومت اور شوگر مافیا کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی. احتجاج میں کسانوں کی کثیر تعداد شریک تھی. احتجاج چودھری محمد یسین، سید مظہر الحق بخاری، جام ایم ڈی گانگا کی قیادت میں کیا گیا.
عبد الصمد بندیشہ، زاہد شریف مہار،جام محمد امین ویہا، راشد علی ولانہ، محمد ظفر لاڑ چودھری جاوید. میاں ارشاد ویہا نے بھی شرکاء سے خطاب کیا.
کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے چیئرمین چودھری محمد یسین نے کہا کہ اب کسان اپنا معاشی قتل برداشت کرنے کے لیے قطعا تیار نہیں ہے.اگر معاشی دھشت گردی بند نہ کی گئی تو ملک کے حالات اور زراعت تباہ ہو جائے گی. گنے کا ریٹ250سے 300روپے من کیا جائے.
انہوں نے کہا پاکستان بھر کے کسانوں کو خالد محمود کھوکھر کی قیادت پر فخر ہے.
آل پاکستان کسان فاؤنڈیشن کے چیئرمین سید محمود الحق بخاری نے کہا کہ کسانوں کا گوشت نوچا اور خون چوسا جا رہا ہے. کسانوں کے حقوق کی جدوجہد ہر فورم پر اور ہر محاذ پر لڑیں گے. کسان متحد ہے.حکمران کسانوں پر رحم کریں. کسانوں کو گندم کا ریٹ 1500سے 1600روپے من کیا جائے.
پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر اور کسان بچاؤ تحریک کے انفارمیشن سیکرٹری جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ حکمران شوگر مافیا اور معاشی ہائی جیکرز کے ساتھ رعایت کا سلسلہ بند کرے. کسان کو معاشی درندوں سے بچایا جائے. زرعی ٹیوب ویلز بجلی کے بلوں پر سے ظالمانہ FPAاور QTRٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے. زرعی ٹیوب ویلز کا 5.35روپےفی یونٹ ٹیرف بحال کیا جائے.
کسان اتحاد کے ضلعی صدر ملک اللہ نواز مانک، چودھری عبدالصمد نے کہا کہ یوریاکھاد 1200اور ڈی اے پی 2300روپے بوری کی جائے. کسانوں کے پیداواری اخراجات میں اضافے کے پیش نظر کسانوں کو ان کی فصلات کے ریٹس دیئے جائیں.
جام احمد ستار لاڑ، چودھری عبدالصمد بندیشہ اور جام فضل احمد گانگا نے کہا کہ کسانوں کے لیے جان بھی حاضر ہے. استحصال در استحصال کا شکار کسان اب غاصبوں کے گریبان پکڑیں گے.
احتجاج کے دوران کسانوں نے وزیر اعظم پاکستان کی پیرویِ عمران کرتے ہوئے بجلی کے بلوں کو جلایا .زنجیروں میں جکڑا کسان ملک اللہ نواز مانک جب ماتم محفل میں آیا تو کسانوں نے کھڑے ہو کراسے سلامی پیش کی.حکومت کے نا اہل زراعت دشمن مشیروں کا پتلا جلایا گیا.
اپنے خطاب کے دوران چودھری نصیر احمد وڑائچ اور جام عمیر برڑا نےکہا کہ کسان اپنا حق لیے بغیر خاموش نہیں بیٹھیں گے. روئی کی درآمد پر ٹیکسز کی چھوٹ بند کی جائے.
حاجی ساجد پرویز، جمیل ناصر چودھری نے کہا کہ کسان اپنے مطالبات تسیلم نہ ہونے تک اپنے گھروں میں نہیں بیٹھیں گے. 27نومبر کو کسان کشکول مارچ ہوگا.کسان پنجاب اسمبلی کے سامنے ماتم دھرنا دیں گے.28نومبر کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے احتجاج کریں گے.
پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر حاجی نذیر کٹپال نے کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ لاہور اسلام آباد کے احتجاج میں ہماتی پارٹی دامے درمے سخنے کسانوں کا ساتھ دے گی.
ڈسٹرکٹ پریس کلب کے صدر میاں احسان الحق اور جنرل سیکرٹری راؤ نعمان نے بھی کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے مطالبات جائز، ہیں انہیں تسلیم کرکے فوری حل کیے جائیں.
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
ڈیلی سویل ٻیٹھک: سندھ ساگر نال ہمیشاں.. ݙوجھادرشن