مظفر گڑھ : سرائیکی کے نام ور شاعر مشتاق سبقت پچیس مارچ سوموار کی شب حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے ۔ ان کی عمر 60 سال تھی ۔ مشتاق سبقت کو سرائیکی خطے میں ان کی مزاحمتی شاعری کے حوالے سے جانا جاتا تھا ۔ وہ پورے خطے میں اپنی نظموں اور دوہڑوں کے حوالے سے جانے جاتے تھے ۔ ان کی وفات پر پورے خطے میں گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔
مشتاق سبقت کی نماز جنازہ آج گیارہ بجے دن ٹرک والا چوک محمود کوٹ میں ادا کی جائے گی
ساڈے سر تے سبقت چھاں کائنی اوندے شیشے محل ساڈے کہیں لیکھے
آساں سبقت ہکلاں بہوں مارین پر نندر ہن لوک سجاگ نی تھئے
توں نکھڑیں سبقت ایں لگدے جیویں ڈھہ پئے ہیں آسمان کنوں
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ