نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پشاور: تاریخی عمارت نذر آتش، جو چیز ہاتھ لگی مال غنیمت سمجھ کر لے گئے

پاکستان تحریک انصاف کے مشتعل مظاہرین نے پشاور میں سب سے زیادہ نقصان ریڈیو پاکستان کو پہنچایا

تاریخی عمارت نذر آتش، جو چیز ہاتھ لگی مال غنیمت سمجھ کر لے گئے

عثمان سلطان

پاکستان تحریک انصاف کے مشتعل مظاہرین نے پشاور میں سب سے زیادہ نقصان ریڈیو پاکستان کو پہنچایا، ریڈ زون میں داخلے کی کوشش کے دوران پولیس اور مشتعل مظاہرین کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں، امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے اسمبلی چوک ریڈ زون کے احاطے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، 9مئی کو اسمبلی چوک میں مشتعل مظاہرین نے ریڈیو پاکستان میں چاغی ماڈل کو آگ لگا دی جو ایٹمی دھماکوں کی یادگار تھی۔

اسمبلی چوک پشاور میدان جنگ

10 مئی کو ان مظاہروں نے مزید زور پکڑا اور اسمبلی چوک میدان جنگ بن گیا، مشتعل شرپسند مظاہرین ریڈیو پاکستان کے مرکزی گیٹ کو توڑ کر اندر داخل ہوئے، بیشتر مظاہرین دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے،مظاہرین نے ریڈیو پاکستان میں کھڑی تین گاڑیوں کو آگ لگائی، جس کے بعد مظاہرین ریڈیو پاکستان کے مرکزی عمارت میں گھس گئے جہاں اُنھوں نے عمارت کے اندر آگ لگائی ، جس نے آدھے گھنٹے کے اندر پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، مظاہرین کو ریڈیو پاکستان میں جو بھی چیز ملی ، مال غنیمت سمجھ کر لوٹ لیا، ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے جان بچانے کے لئے احاطے میں قائم مسجد میں پناہ لی۔

ریڈیو پاکستان پشاور کا تاریخی پس منظر

آل انڈیا ریڈیو پشاور کی سروسز اسی عمارت سے قریب ایک چھوٹی سی بلڈنگ سے شروع ہوئی ، جو تقسیم ہند کے بعد ریڈیو پشاور قرار پائی، تاریخ دانوں کے مطابق 1931 میں اُس وقت معروف سیاستدان صا حب زادہ عبدالقیوم گول میز کانفرنس میں شرکت کے لئے لندن گئے، تو وہاں ان کی ملاقات گوژیلمو مارکونی سے ہوئی،صاحب زادہ عبدالقیوم نے یہاں پر ریڈیو قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی اور یوں ریڈیو پاکستان پشاور کی بنیاد 1935 رکھی گئی، جو برصغیر پاک و ہند کا پہلا ریڈیو اسٹیشن تھا۔

نشریات بحال ڈیٹا محفوظ

ریڈیو پاکستان کے سینئر پروڈیوسر سردار اعظم کے مطابق ریڈیو پاکستان کی عمارت میں پڑا تقریباً تمام ڈیٹا جل چکا ہے، جبکہ مشتعل مظاہرین سے آرکائیو میں موجود ریکارڈ بمشکل بچا لیا گیا ہے ، اس وقت بھی 80فیصد ڈیٹا محفوظ ہے، عمارت کو دوبارہ اُسی شکل میں بحال کرنے کے لیے کافی وقت درکار ہو گا، تاہم پاک فوج کے تعاون سے دو روز بعد ریڈیو پاکستان کی نشریات بحال کر دی گئی ہے۔

About The Author