لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے حکومتی مشروط فیصلے کے بعد بیرون ملک علاج کے لیے جانے سے انکار کردیا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے اپنی خاندانی رہائش گاہ جاتی امراء میں ڈیڑھ گھنٹے طویل ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق شریف خاندان کی جانب سے نوازشریف کو علاج کے لیے بیرون ملک لے جانے کے اصرار کے باجود سابق وزیراعظم نے ملک سے باہر جانے سے انکا رکردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور شہباز شریف کی لندن روانگی ابھی تک کنفرم نہ ہو سکی ہے جب کہ ائیرایمبولینس کوبھی پاکستان پہنچنےکی تاحال ہدایت نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سےنواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف سے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے بعد ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔
سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی تجویز وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سامنے آئی تھی ۔
ذرائع کا کہناہے بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت اسلام آبا دمیں ہونے والے اجلاس میں نواز شریف کے نمائندے عطا تارڑ نے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے سے انکار کیاہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ