گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رود کوہی اور دامان ۔۔۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے مغرب میں کوہ سلیمان کے پہاڑ تک پھیلا دامان کی لاکھوں ایکڑ اراضی کی آبپاشی کا دارومدار رودکوہی نظام پر منحصر ہے ۔جب ساون کے مہینے پہاڑوں پر بارش ہوتی ہے تو یہ پا نی سیلاب کی شکل میں مختلف رودوں(ندی۔نالوں) سے گزرتا ہے اور دامان کی زمینوں کو سیراب کرتا ہے ۔یہ پانی بہت تیز رفتار ہوتا ہے اور اس سے زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے کسان کو بڑی چستی اور ہمت دکھانا پڑتی ہے۔ آج کل یہ پانی چودھوان کے قریب سے گزر رہا ہے اور ہمارے دوست جناب سعداللہ خان بابڑ نے تازہ ترین وڈیو ارسال کی ہیں ۔وڈیو میں سیکڑوں پرندے خوشی سے اڑتے نظر آ رہے ہیں ۔اللہ پاک اس پانی کو بابرکت بنائے اور پاکستان کی زرعی پیداوار میں اضافہ ہو ۔آمین۔ اگر اس پانی کو ڈیم بناکے جمع کیا جاتا تو ملک کی زرعی پیداوار کئی گنا بڑھ جاتی مگر ہم اربوں روپے کے قرضے لے کر شھروں میں سھولتیں پہچاتے رہے اور 65% آبادی کے دیہی علاقوں کو نظر انداز کرتے ہیں جو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر