لاہور
ایک مہینے سے اوپر ہوگیا ہے جب حلف نہ لینے کی بیماری چلی۔
آئین شکنی کی ایسی مثال قائم کی۔گئی جو کبھی دیکھی نہ سنی۔
وزیر اعظم کی سمری پر صدر نے صرف دستخط کرنے ہے۔
ڈیڑھ ماہ ہوگیا لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔
اسپیکر نے ابھی تک حلف نہیں لیا۔
اسپیکر نے اسمبلی اجلاس ہماری خواتین اراکین پر حملہ کروایا۔
عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ ابھی تک ہماری کابینہ نہیں بن سکی۔
لاکھ خاردار تاریں بچھائیں میں پھر اپنا کام جاری رکھوں گا۔
عمران نیازی کان کھول کر سن لو میں صوبے کی عوام کی خدمت کرتا رہوں گا۔
پنجاب کے زرخیز صوبے کو گزشتہ چار سالوں میں مہنگائی کے دلدل میں پھنسا دیا۔
یہ سیاست کئ آڑ افراتفری پھیلا رہا۔
لاہور۔پہلے اداروں پر حملہ کرتا ہو اور پھر سازش کہتا ہو۔
آئی ایم ایف کی وہ شرائط مانی جس کا عوام کو شدید نقصان پہنچا۔۔
آج روپیہ چالیس فیصد نیچے گرگیا۔
فوج کے خاندان کی لانگ مارچ میں شرکت کی بات کا نوٹس لینا چاہیے۔
عمران خان فوج کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔
ادارے اس بات کا نوٹس لیں۔
ابھی تک توشہ خان کیس کا جواب نہیں دیا۔
منی لانڈرنگ کیس میں کچھ نہیں نکلا۔
رات کو عدالتیں نہ کھولتی تو ہم بنانا ری پبلک میں ہوتا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرلیا۔
امریکہ جیسی سپر پاور سے برابری پر بات ہونی چاہیے تھی۔
انہوں نے بھرے جلسوں میں ایبسلوٹلی ناٹ کہا۔
ایک طرف آئی ایم ایف کو کہا کہ ہم پیٹرول کو مہنگا کرینگے پھر جان بوجھ کر پیٹرول پر سبسڈی دی۔
ہم 5.8 پر ترقی کی شرح چھوڑ کرگئے تھے آج وہ صفر ہوگئی ہے۔
دس کلو آٹے کا تھیلا آج سے 490 روپے کا خریدی گی۔
دس کلو آٹے کا تھیلا 160 روپے سستا کررہے ہیں۔
گندم کو پروکیور کرلیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندم اس وقت 4 ہزار روپے فی من ریٹ ہے ۔ حمزہ شہباز شریف
ہم نے اپنے کسانوں سے 2200 روپے فی من ریٹ پر گندم ایک سال کے لئے سٹاک کرلی
ہے۔ حمزہ شہباز شریف
میری کوئی اوقات نہیں اللہ جب تک چاہے گا میں اس عہدے پر بیٹھا رہوں گا۔
ایوان صدر میں بیٹھے شخص کی بڑی عزت کرتا تھا۔ حمزہ شہباز شریف
ایوان صدر میں بیٹھے شخص نے آئین سے کھلواڑ کیا۔
کینسر اور دیگر ادویات پانچ سو فیصد مہنگی ہوئی حمزہ شہباز شریف
آج اسپتالوں میں جاتا ہوں تو دکھ ہوتا ہے۔ حمزہ شہباز شریف
کینسر اور دیگر عام ادویات اسپتالوں میں مفت کریں گے۔ حمزہ شہباز شریف
ہم نے 36 پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائی ہے۔ حمزہ شہباز شریف
حالات سے پریشان نہیں ہوں۔
الیکشن ہونے ہیں یہ لوگ میدان میں آئے۔
پرویز الہی مگر مچھ کے آنسو نہ رہے۔
آپ نے ڈپٹی اسپیکر پر حملہ کروایا اور پھر ہاتھ اٹھا کر اپنے غنڈوں کو داد دی۔
ایک تاریخ کو دہرانے کی کوشش کی گئی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ