اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور انکی ہمشیرہ رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل نے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیں ریفرنس کی کاپی ابھی تک نہیں ملی ۔
اس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ ریفرنس کی کاپبیاں موجود ہیں آپ کو فراہم کردی جائینگی۔
آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے عدالت کے بتایا کہ آپ کے حکم کے باوجود سابق صدر کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں اے سی کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ آپ نے انہیں فریج فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی تھی وہ بھی نہیں ملا برف کے ڈبے دے دیے گئے ہیں۔
مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس ریفرنس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور ، حسین لوائی اور زین ملک سمیت 30 ملزمان نامزد ہیں۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو دس جون کواسلام آباد ہائیکورٹ سے انکی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتار کیا گیاتھا جبکہ فریال تالپور کی گرفتاری چودہ جون کو عمل میں لائی گئی ۔
خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں۔
ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ ان مشکوک منتقلیوں سے مستفید ہونے والوں میں متحدہ عرب امارات کے نصیر عبداللہ لوتھا گروپ کے سربراہ عبداللہ لوتھا، آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور، اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید، ان کے بیٹے، بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے داماد ملک زین شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے معاملہ نیب کے سپردکیا تھا جس کے بعد نیب کی طرف سے ملزمان کے خلاف تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور