نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وزیر اعظم کا استعفی اورنئے انتخابات کا مطالبہ مذاکرات میں ڈیڈلاک کا باعث

رہبر کمیٹی نے کہا کہ  چاروں شقیں ایک دوسری سے منسلک ہیں۔ایسا نہیں ہوسکتا کہ وزیر اعظم کے استعفی اور نئے انتخابات پر بات ہی نہ ہو۔

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا استعفی اور نئے انتخابات کا مطالبہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈلاک کا باعث بن گیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اور رہبر کمیٹی میں مذاکرات میں اپوزیشن  نےوزیر اعظم کے استعفی اور نئے انتخابات پر زور دیا مگر حکومتی ٹیم نے استعفے اور نئے انتخابات پر بات کرنے سے یکسر انکار کردیا۔

حکومتی ٹیم کی طرف سے  چارٹر آف ڈیمانڈ کی آخری دو شقوں پر بات کرنے پر زور دیا ۔

رہبر کمیٹی نے کہا کہ  چاروں شقیں ایک دوسری سے منسلک ہیں۔ایسا نہیں ہوسکتا کہ وزیر اعظم کے استعفی اور نئے انتخابات پر بات ہی نہ ہو۔

ذرائع کے مطابق پرویز خٹک نے کہا کہ یہ آپ سمجھتے ہیں کہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے ہم ایسا نہیں سمجھتے، جب انتخابات شفاف تھے تو پھر استعفی اور نئے انتخابات کا جواز ہی نہیں۔

اپوزیشن کی طرف سے کہا گیا کہ بات شروع ہوگی تو استعفی اور نئے انتخابات سے ہوگی۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے درمیانی راستہ نکالنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوئے لیکن دونوں جانب سے قیادت سے مشاورت کا کہا گیا۔ دونوں جانب سے مذاکرات جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اجلاس کے دوران آئین میں اسلامی دفعات اور انتخابی اصلاحات میں مزید بہتری کے لیے قانون سازی پر اتفاق کیا گیا۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں دونوں کمیٹیوں کے سربراہان وزیر دفاع پرویز خٹک اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی نے ڈیڈ لاک کا اعتراف کیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی ملاقات بہتری کی طرف ایک اور قدم ہے، اچھی پیش رفت اور مزید مشاورت کیلئے کچھ وقت درکار ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی وزیراعظم سے ایک مرتبہ پھر رہنمائی حاصل کرے گی جبکہ رہبر کمیٹی میں شامل جماعتیں اپنی اپنی پارٹی قیادت کو آگاہ کریں گی جس کے بعد دونوں فریقین کے درمیان دوبارہ ملاقات ہو گی۔

اس سے قبل وزیراعظم سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات ہوئی جس کے دوران کمیٹی کے سربراہ اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے حزب اختلاف کی کمیٹی سے مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات پر بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کردار ادا کرنے پر چوہدری برادران کا شکریہ ادا کیا۔

چوہدری پرویز الٰہی نے عمران خان کو بتایا کہ رات مولانا فضل الرحمان سے مثبت ملاقات ہوئی جنہوں نے کوئی راستہ نکالنے کو کہا، امید ہے افہام وتفہیم سے معاملہ حل ہوجائے گا۔

About The Author