عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم صدر اجمل خٹک کے صاحبزادے نے اپنی بہن کو قتل کردیا ہے۔ ملزم نے بہن کو چھریوں کے وار سے قتل کیا۔
مقامی پولیس کے مطابق اکوڑہ خٹک میں اے این پی کے مرحوم مرکزی صدر اجمل خٹک کے بیٹے نے اپنی بہن پر چھریوں سے حملہ کرکے اسے قتل کردیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جب ماں اپنی بیٹی کو بچانے کے لیے آئی تو وہ بھی چھریوں کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگئیں۔
علاقہ پولیس کے مطابق اجمل خٹک کی بیوہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے .جہاں ڈاکٹرز ان کی جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اجمل خان خٹک پشتو زبان کے اچھے شاعر بھی تھے۔ وہ اے این پی کے مرکزی صد منتخب ہوئے تھے حالانکہ ولی باغ کے خان عبدالولی خان اور اسفندیارولی خان بھی موجود تھے۔
نواز شریف کی دوسری حکومت برطرف کرکے برسر اقتدار آنے والے سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد جس پہلے سیاستدان سے ملاقات کی تھی تو وہ اجمل خٹک تھے۔ اس وقت ملک کی تمام سرکردہ سیاسی شخصیات کا مرکز و محور اجمل خان خٹک بن گئے تھے۔
عوامی نیشنل پارٹی سے طویل وابستگی رکھنے کے باوجود اس وقت ان کے ’ولی باغ‘ سے سیاسی اختلاف نے جنم لیا اور انہوں ںے عملی سیاسی زندگی میں حصہ لینے کے لیے اپنی راہیں جدا کرلیں۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے علیحدہ سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی لیکن اسے عوامی پذیرائی نہیں مل سکی جس کے بعد وہ تقریباً گوشہ نشین ہوگئے تھے۔ انتقال سے قبل انہوں نے دوبارہ اے این پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ