لاہور کے گریٹر اقبال پارک کے واقعے کے بعد چنگچی رکشے پر بیٹھی خواتین سے بدسلوکی کے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔
تھانہ لاری اڈہ میں مقدمہ ایس ایچ او تھانہ لاری اڈہ غلام عباس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ایف آئی آر میں کہا گیاہےکہ 2 خواتین اور ایک بچی رکشے میں بیٹھی تھیں، اوباش لڑکوں نےپیچھا کیا، 10 سے 12 لڑکےخواتین پر آوازیں کستے رہے، سفید رنگ کی شرٹ میں ملبوس لڑکا رکشے میں سوار ہوا، لڑکے نے خاتون کوہراساں کیا ، دست درازی کی اور فرار ہو گیا
خیال رہے گزشتہ روز ہی لاہور کے گریٹر اقبال پارک کے واقعے کے بعد ایک اور لڑکی سے مبینہ بدسلوکی کی ویڈیو سامنے آگئی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شاہراہ پر نوجوان ہلڑ بازی کررہے ہیں اور اسی دوران چنگچی رکشا میں جانے والے ایک لڑکی کو نوجوان رکشے میں چڑھ زبردستی بوسہ دیکر فرار ہوتا ہے اور لڑکی ہکا بکا رہ جاتی ہے۔
اس دوران کیمرے سے ویڈیو بھی بن رہی ہے۔
ایسے میں کئی اور نوجوان بھی چنگچی رکشا کی جانب بڑھتے ہیں لیکن لڑکی کے ساتھ بیٹھی دوسری لڑکی چپل اتار ان کی طرف آنے والوں کو روکتی ہے۔
وائرل ویڈیو کے حوالے سے واضح طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ ویڈیو کس شہر اور مقام کی ہے تاہم ممکنہ طور پر یہ واقعہ جشن آزادی کے موقع پر لاہور میں پیش آیا۔
وائرل ویڈیو پر عوام میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے اور فوری طور پر اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں منچلوں نے ایک خاتون سے بدتمیزی کی،کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے ہوا میں اچھالتے رہے تاہم اس واقعے کا نوٹس لے لیا گیا ہے اور کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ