طالبان کے قاتلانہ حملےمیں زندہ بچ جانے والی اور دنیا کی سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے مطالبہ کیا ہے کہ
افغانستان میں خواتین کی تعلیم کیلئے پاکستان اپنا کردار ادا کرے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری سے گفتگو کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو افغانستان میں خواتین کی تعلیم سے متعلق خط لکھا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
پاکستان افغان پناہ گزین بچوں کو تعلیمی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ پاکستان میں اس وقت6 ہزار کے قریب افغان بچے زیر تعلیم ہیں۔
اس سے قبل ملالہ یوسفزئی نے اس سے قبل اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ طالبان کا افغانستان پر کنٹرول کو ہم مکمل صدمے سے دیکھ رہے ہیں۔
میں خواتین، اقلیتوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے بارے میں بہت پریشان ہوں۔ عالمی، علاقائی اور مقامی طاقتوں کو فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
افغانستان میں فوری انسانی امداد فراہم کرنی چاہیے اور مہاجرین اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔
اس سے قبل لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے والی پاکستانی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا تھا کہ
دنیا بھر میں ایک ارب 30 کروڑ لڑکیاں اسکول نہیں جاتیں جب کہ لاکھوں ہی لڑکیاں جدید دور کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے جاپان سمیت جی20 ممالک سے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے فنڈز میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی اکتوبر 2012 میں اسکول وین میں فائرنگ کا نشانہ بنی تھیں جس کے بعد وہ لڑکیوں کی تعلیم کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے 2014 میں 17 سال کی عمر میں نوبل امن انعام جیتا۔
ملالہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی طالبہ ہیں۔
وہ اُن پناہ گزین لڑکیوں کی مشکلات کے بارے میں بین الاقوامی آگاہی بڑھانے
کے لیے بھی کام کرتی ہیں جو غربت اور جنگ کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کر پاتیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ