دسمبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لڑکی کا گیت اور میانوالی کا کلچر|| حفیظ نیازی

سب سے زیادہ جس بات پر واویلا مچایا گیا وہ یہ کہ لڑکی نے گانا گا کر میانوالی کے کلچر اور روایات کو نقصان پہنچایا ہے میانوالی کا کلچر اور روایات کیا ہیں آئیے جائزہ لیتے ہیں..

حفیظ نیازی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
5 اگست 2021 کو یونیورسٹی آف میانوالی انگلش ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سالانہ الوداعی تقریب کا انعقاد راج محل مارکی میں کیا گیا جس میں طے شدہ شیڈول کے مطابق کچھ سٹوڈنٹس نے سکٹس, ٹیبلو اور دوسری اس طرح کی سرگرمیوں کا سٹیج پر مظاہرہ کیا جن میں اکثریت بوائز سٹوڈنٹس کی تھی کیونکہ لڑکیوں کا سٹیج پر آکر اپنے فن کا مظاہرہ کرنا یونیورسٹی آف میانوالی اور میانوالی کے لوگوں کی روایات کے خلاف سمجھا جاتا انہیں پدرشاہی روایات اور جہالت پر مبنی اصولوں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے انگلش ڈیپارٹمنٹ کی ایک نڈر لڑکی نے سٹیج پر آکر گانا گانے کی جسارت کی ہونٹوں کو جنبش دیتے ہوئے حدیقہ کیانی کا گانا "بوہے باریاں نالے کنداں ٹپ کے” گایا وڈیو ریکارڈ ہوئی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی گانا میانوالی کے غیور مردوں کی سماعتوں سے ٹکرایا بس ٹکرانے کی دیر تھی کہ غیور مرد اپنے گھروں سے لٹھ لیے کنداں ٹپتے ہوِئے سوشل میڈیا پر میدان سجانے میں کامیاب ہوئے کہرام مچا کہ لڑکی نے مردوں کے سامنے گانا گا کر میانوالی کے کلچر اور روایات کا جنازہ نکال دیا ہے اس چکلے (یونیورسٹی) کو فی الفور بند کیا جائے بات سوشل میڈیا سے ہوتی ہوئی یونیورسٹی انتظامیہ کے کانوں تک پہنچی تو یونیورسٹی انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے دوسرے تمام ڈیپارٹمنٹس کی الوداعی تقریبات کو منسوخ کرتے ہوئے انکوائری کمیشن تشکیل دے دیا جو اب یہ فیصلہ کرے گا کہ پاکستان کے ضلع میانوالی بلکہ ریاست میانوالی کے اپنے دستور اور روایات کے عین مطابق کسی لڑکی کو یونیورسٹی میں گانا گانے کی اجازت نہیں ہے البتہ پاکستان کے دوسرے شہر کی یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کو اپنی مرضی کے مطابق اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کی اجازت ہے.
سب سے زیادہ جس بات پر واویلا مچایا گیا وہ یہ کہ لڑکی نے گانا گا کر میانوالی کے کلچر اور روایات کو نقصان پہنچایا ہے میانوالی کا کلچر اور روایات کیا ہیں آئیے جائزہ لیتے ہیں..
کلچر نمبر 1
میانوالی میں سب سے بڑا قبیلہ نیازی قبیلہ ہے جس کی بہت سی سب برانچز ہیں جو میانوالی میں بسنے والی دوسری ذات پات کے لوگوں سے خود کو سپیرئیر اور دوسری ذات پات سے وابستہ لوگوں کو کمی سمجھتا ہے. اگر غصے میں کسی نیازی کے ہاتھوں کسی دوسرے نیازی یا ذات کے بندے کا قتل ہو جائے تو پھر صلح کیلئے کسی بڑے عہدے پر بیٹھے ذات کے کمی کی منتیں ترلے کرتے ہوئے بھی انہیں غیوروں کو پائیں گے.
کلچر نمبر 2
لڑکی اور لڑکے کی انکی مرضی پوچھے بغیر شادی کرنا انکی اولین روایات میں سے ایک ہے. اگر کوئی لڑکا لڑکی اپنی مرضی سے شادی کرنے کی جسارت کر بھی لیں تو انجام موت یا گھر اور خاندان سے قطع تعلق کی صورت میں نکلتا ہے.
کلچر نمبر 3
کلچر اور چادر اور چار دیواری کے تقدس کے نام پر عورتوں کو دڑبوں میں بند کرنا عورت کو پاؤں کی جوتی سمجھنا اور انہیں بازار میں خود جا کر شاپنگ کرنے کی اجازت نہ دینا یہ بھی انکے عظیم کلچر کا حصہ ہے.
کلچر نمبر 4
بار تیرہ سال کے خوبرو لونڈوں کے پیچھے باولے کتے کی طرح بھاگنا اور انہیں بلیک میل کرکے انکا ریپ کرنا یہ بھی انکی عظیم روایات میں سے ایک ہے.
کلچر نمبر 5
شادی بیاہ کے موقع پر کنجریوں اور خواجہ سراؤں کو بلا کر شراب پی کر اپنے ہی بچوں کے سامنے انکے نازک حصوں کو ٹٹولنا یہ بھی انکا کلچر ہے.
کلچر نمبر 6
کسی لڑکی کے جذبات سے کھیلتے ہوئے پیار کے ڈرامے رچا کر اسکے کپڑے اتروا کر اس سے نیوڈز تصاویر کا مطالبہ کرنا پھر ان تصاویر کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنا اور اپنے ہی دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر انکے جسم کے ہر حصے کو ڈسکس کرنا یہ بھی انکا کلچر ہے.

۔

About The Author